حکومت کی کوشش ہے کہ گرینڈ اپوزیشن الائنس نہ بن سکے
اشاعت کی تاریخ: 16th, April 2025 GMT
لاہور:
گروپ ایڈیٹر ایکسپریس ایاز خان کا کہنا ہے کہ اعظم سواتی نے ایک حلفیہ بیان کیاتھاکہ ان کو بانی پی ٹی آئی نے یہ کہا اور وہ سارے معاملات، وہ ملاقات ہوتی ہے اس کے بعد ان کا بیان جاری ہوتا ہے پھر ملاقاتوں پر تقریباًمستقل پابندی لگ جاتی ہے، ایک دو اہم لوگ بیچ میں ملے۔
ایکسپریس نیوز کے پروگرام ایکسپرٹس سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ آج پھر ملاقات ہوتی ہے، بیرسٹر گوہر آکر بتاتے ہیں اور باقی لوگ بھی بتا رہے ہیں یہ یہ باتیں ہوئیں اور مذاکرات کے حوالے سے وضاحت ہوئی۔
تجزیہ کار فیصل حسین نے کہاکہ تحریک انصاف میں جو اختلافات کی بات ہوتی ہے جتنا نظر آتا ہے اس کو آپ ہنڈرڈ سے ملٹی پلائی کر دیں پھر کیا ہو گا؟ آپ یہ سمجھ لیں کہ پوری تحریک انصاف ایک دوسرے سے گتھم گتھا ہو گئی، مارپیٹ ہو گئی، سب کچھ تباہ برباد ہو گیا پھر کیا ہو گا؟ایک لمحہ کے لیے سوچ لیں کیا ہو گا اس سے عمران خان کی مقبولیت کم ہو جائے گی؟، تحریک انصاف کے پاس تو کبھی بھی تنظیمی ڈھانچہ نہیں تھا۔
تجزیہ کار نوید حسین نے کہاکہ ایک چیز تو طے ہے کہ یہ گورنمنٹ جو ہے یہ کریڈیبلیٹی کرائسس کا شکار ہے، اس گورنمنٹ کو پتہ ہے کہ جو اقتدار انہیں ملا ہے وہ عوام کے ووٹوں سے نہیں ملا ہے، عوام نے جن کو ووٹ دیا ہے وہ ان کو بھی پتہ ہے اور عوام کو بھی پتہ ہے، میرے خیال میں اس گورنمنٹ کو اس بات کا اچھی طرح ادارک ہے کہ عوام نے ہمیں ووٹ نہیں دیا اور عوام بھی یہ سمجھتے ہیں کہ یہ جو گورنمنٹ ابھی بیٹھی ہوئی ہے یہ ہماری منتخب کردہ گورنمنٹ نہیں ہے۔
تجزیہ کار عامر الیاس رانا نے کہا کہ ملاقاتیں خصوصی طور پر سیاسی لحاظ سے روکی گئی ہیں، یہ عمران خان کا ایک قسم کی سزا دینے والی بات ہے، ان کی لیڈرشپ کو تڑپانے والی بات ہے، ان کو پہلے ہر روز عدالت سے آرڈر مل جاتے تھے جو چاہتا تھا جا کر ملاقات کرو، اسلام آباد ہائی کورٹ کی بات کر رہا ہوں یہ اس کے بدلے کا کام ہو رہا ہے کہ جی آپ نے پہلے بہت فائدے اٹھا لیے اب آپ کو انتظار کرایا جا رہا ہے اس کا کوئی فائدہ نہیں ہوتا۔
تجزیہ کار محمد الیاس نے کہاکہ گورنمنٹ کی کوشش ہے کہ گرینڈ اپوزیشن الائنس نہ بن سکے اور ان کے اپوزیشن کی جماعتوں کے ساتھ رابطے نہ ہو سکیں اسی لیے ملاقاتوں پر پابندیاں ہیں جو بظاہر نظر آتا ہے کہ ملاقاتیں نہیں کرنے دی جائیں گی تاکہ یہ گرینڈ الائنس نہ بن سکے ، بانی پی ٹی آئی نے بھی منرل ایکٹ کی منظوری کو ملاقاتوں سے جوڑ دیا ہے،گورنمنٹ اور پی ٹی آئی میں ایک کھینچا تانی چل رہی ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: تجزیہ کار
پڑھیں:
67 ہزار عازمین حج کا کوٹہ بحال کرنے کی کوشش کی، سعودی عرب نے 10 ہزار کی اجازت دی ہے، وزیر مذہبی امور
وفاقی وزیر مذہبی امور سردار یوسف کا کہنا ہے کہ67 ہزار عازمین کا حج کوٹہ بحال کروانےکی کوشش کی، جس پر سعودی حکومت نے 10 ہزار عازمین کی اجازت دی ہے۔
اسلام آباد میں حج کانفرنس سےخطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر مذہبی امور سردار یوسف کا کہنا ہے کہ یہ کوٹہ اسی پرائیویٹ حج سے ہوا ہے، اضافی حج کوٹہ کی بات درست نہیں، پاکستانی عازمین کا جو پیسہ سعودی عرب منتقل ہوا ہے وہ ضرور واپس ملے گا۔
سردار یوسف نے کہا کہ وزارت مذہبی امور مجھے ایک ماہ قبل ہی ملی ہے، وزیراعظم نے مجھے اچھا حج کروانے کی ذمہ داری دی ہے، میں نے خود سعودی عرب جا کر انتظامات کا جائزہ لیا، مجھے پتا چلا کہ کافی بڑی تعداد میں عازمین حج رہ رہے ہیں، اپنی بساط کے مطابق 67 ہزار عازمین کا حج کوٹہ بحال کروانےکی کوشش کی، وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے بھی کوشش کی۔
سعودی عرب کی حج سیزن کے تحت پاکستان سمیت 14ممالک پر عارضی ویزا پابندیسفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ سعودی حکومت نے پاکستان کو باضابطہ طور پر فیصلے سے آگاہ کر دیا، پاکستانی عمرہ ویزہ ہولڈرز کو 29 اپریل تک وطن واپسی کی ہدایت کردی گئی۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ سعودی حکومت کو درخواست کی کہ تمام پاکستانیوں کے لیے غور کریں، سعودی حکومت نے دس ہزار عازمین کی اجازت دی، یہ کوٹہ اسی پرائیویٹ حج سے ہوا ہے، کچھ لوگ اضافی حج کوٹہ کی بات کر رہے ہیں جو درست نہیں، سعودی حکومت نے دیگر ممالک کے رہ جانیوالوں کو موقع دیا تو پاکستانیوں کو بھی ملے گا، جو پالیسی بنے گی وہ پاکستان سمیت سب ممالک کے لیے ہوگی۔
طاہر اشرفی نے کہا کہ مجموعی طور پر تقریباً 89 ہزار پرائیویٹ حجاج ہیں، مسئلہ نجی آرگنائزیشن اور وزارت مذہبی امور کے درمیان اختلاف کے باعث پیش آیا۔
سردار یوسف نے کہا کہ پاکستانی عازمین کا جو پیسہ سعودی عرب منتقل ہوا ہے وہ ضرور واپس ملے گا، گزشتہ دور میں جب ذمہ داری سنبھالی گئی تو 2013ء میں 5 ہزار کوٹہ بچ گیا تھا، مگر اس کے بعد 2016ء تک ہمارے پاس 5 لاکھ تک درخواستیں موصول ہوئیں، وجہ کم پیکیج اور اچھے انتظامات تھے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے حاجی وی وی آئی پی کی طرح حج کریں گے کیونکہ مساوی انتظامات ہیں، جس جس مد میں پورٹل کے ذریعے جو پیسا گیا ہے وہ ضائع نہیں ہوگا، اس سے ہٹ کر جو ہے اس کو سلجھانے کی کوشش کر رہے ہیں، سعودی عرب میں پاکستانی سفیر نےبھی یقین دلایا ہے کہ ہر ممکن کوشش کریں گے، وزیراعظم نےجو کمیٹی بنائی رپورٹ جمع ہو چکی اس کی روشنی میں جو ہدایات ہوں گی عمل کریں گے۔