علی سسٹرز نے کمال کر دکھایا، تینوں بہنیں آسٹریلین جونیئر اوپن اسکواش کے سیمی فائنل میں
اشاعت کی تاریخ: 15th, April 2025 GMT
منگل کا دن آسٹریلین جونیئر اوپن 2025 میں پاکستان کی ابھرتی ہوئی اسکواش کھلاڑیوں علی سسٹرز کا دن تھا جنہوں نے اپنی اپنی عمروں کے مقابلوں کے سیمی فائنل میں اینٹری دے دی۔
یہ بھی پڑھیں: ڈینش جونیئر اوپن اسکواش چیمپیئن شپ، پاکستان کی 3 بہنوں نے تاریخ رقم کر دی
مہوش علی، سحرش علی اور ماہ نور علی تینوں میلبورن اسپورٹس اینڈ ایکواٹک سینٹر میں براہ راست گیم میں زبردست فتوحات کے ساتھ سیمی فائنلز مرحلے میں پہنچ گئیں۔
پاکستان کی جونیئر اسکواش نسل کی پوری قوت کا مظاہرہ کرتے ہوئے تینوں بہنوں نے منگل کو 3 میچوں میں 9 بے عیب گیمز کھیل کر برصغیر سے باہر کے سب سے باوقار جونیئر مقابلوں میں اپن برتری کی مہر ثبت کردی۔
مہوش علی انڈر 17 مقابلے میں چھاگئیںگرلز انڈر 17 ڈویژن میں مقابلہ کرنے والی ٹاپ سیڈ مہوش علی نے کورٹ 7 پر کلینکل پرفارمنس پیش کرتے ہوئے میگھن وانگ کو سیدھے گیمز میں 11-6، 11-3، 11-2 سے ہرادیا۔
مہوش فائنل 4 میں جگہ بنانے کے لیے کمال مہارت سے کھیلیں اور حریف کو چت کردیا۔
مزید پڑھیے: آسٹریلین جونیئر اوپن اسکواش کی تاریخ میں پہلی مرتبہ 2 گولڈ میڈل پاکستانی بہنوں کے نام
مہوش کو سیمی فائنل میں ٹینا ما کے ساتھ مقابلہ کرنا پڑے گا۔ ٹینا ما جن کی نظریں آسٹریلین جونیئر اوپن 2025 ٹائٹل پر ہیں اور ان کی فارم بھی کمال کی ہے۔
انڈر 15 کیٹیگری میں سیکنڈ سیڈ سحرش علی نے گلاس کورٹ پر چھاگئیں اور ہم وطنوں کو مایوس نہیں کیا۔ انہوں نے چیلسی پاؤل کو 11-2، 11-3، 11-1 سے شکست دی۔ اس کی اسکواش کورٹ کی کوریج اور تابڑ توڑ حملوں نے تماشائیوں کو دنگ کر دیا۔
مزید پڑھیں: پاکستانی بہنوں نے ہنگری جونیئر اوپن اسکواش میں دھوم مچادی، مہوش اور ماہ نور نے ٹائٹل جیت لیے
سحرش علی نے اپنے شاندار کھیل اور انرجی کی مدد سے اپنی مخالف کھلاڑی کو جتینا تو درکنار سانس لینے کی بھی مہلت نہیں دی۔
ان کا اگلا مقابلہ 3 سیڈ اولیویا وین زون سے ہوگی جس مقابلے میں وہ اپنی بہنوں کے ساتھ مل کر تاریخ رقم کرنے کی کوشش کریں گی۔
انڈر 13 میں ماہ نور کا کارنامہتینوں میں سب سے چھوٹی ماہ نور علی بھی گرلز انڈر 13 ڈرا میں اپنی نمبر 1 سیڈنگ پر رہیں۔ انہوں نے آسٹریلین جونیئر اوپن 2025 میں اپنا سفر جاری رکھنے کے لیے کورٹ 8 پر 11-1، 11-0، 11-3 سے زبردست فتح درج کرتے ہوئے مریم ابراہیم کے خلاف ایک کمال کا کھیل پیش کیا۔
سیمی فائنل میں ان کی حریف الزبتھ وانگ ہیں جو ان کی عمر کے گروپ میں 5ویں سیڈ پر ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان کی ماہ نور علی نے سنگاپور جونیئر اسکوائش اوپن چیمپیئن شپ جیت لی
آسٹریلین جونیئر اوپن 2025 کے سیمی فائنل میں پشاور سے تعلق رکھنے والی علی سسٹرز کا تازہ فتوحات کے بعد اب تینوں بہنیں آسٹریلین جونیئر اوپن میں ایک بے مثال آل پاکستانی فائنل کے دن سے صرف ایک جیت کی دوری پر ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آسٹریلین جونیئر اوپن 2025 اسکواش سحرش علی علی سسٹرز ماہ نور علی مہوش علی.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: آسٹریلین جونیئر اوپن 2025 اسکواش سحرش علی علی سسٹرز ماہ نور علی مہوش علی آسٹریلین جونیئر اوپن 2025 جونیئر اوپن اسکواش سیمی فائنل میں ماہ نور علی پاکستان کی علی سسٹرز سحرش علی مہوش علی علی نے
پڑھیں:
کینال کا معاملہ صدر زرداری سے ضرور ڈسکس ہوا ہو گا: مصطفیٰ کمال
---فائل فوٹووفاقی وزیرِ صحت مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ ایسا نہیں ہو سکتا کہ کینال کا معاملہ اعلیٰ قیادت کے علم کے بغیر شروع ہوا ہو، کینال کا معاملہ صدرِ مملکت آصف علی زرداری سے ضرور ڈسکس ہوا ہو گا۔
’جیو نیوز‘ کے پروگرام ’جیو پاکستان‘ میں گفتگو کے دوران مصطفیٰ کمال نے کہا کہ ہم نہیں چاہتے کہ سندھ کا ایک قطرہ پانی بھی کم ہو، جب سے میں وفاقی کابینہ کا حصہ بنا ہوں کابینہ میں نہروں کے معاملے کا کوئی ایجنڈا نہیں آیا۔
انہوں نے کہا کہ پی پی حکومت کا حصہ ہے، ان کے پاس تمام فورمز ہیں، اپنے ایشوز پر بات کر سکتے ہیں، ہمارا مؤقف واضح ہے کہ سندھ کے پانی کو کم نہیں کیا جائے۔
وفاقی وزیرِ صحت مصطفیٰ کمال کا کہنا ہے کہ پاکستان میں صحت کے شعبے میں تحقیق ہو رہی ہے مگر عمل نہیں ہو رہا۔
پولیو مہم سے متعلق بات کرتے ہوئے مصطفیٰ کمال نے کہا کہ پچھلی انسدادِ پولیو مہم میں 44 ہزار والدین پولیو ویکسین پلانے سے انکاری تھے، 44 ہزار میں سے 34 ہزار انکاری والدین کراچی کے تھے، جن کی اکثریت کا تعلق ضلع ایسٹ سے تھا۔
ان کا کہنا ہے کہ اس بار پولیو ویکسین پر انکاری والدین کو قائل کیا جائے گا، افغانستان میں قندھار کے علاوہ انسدادِ پولیو ڈرائیو چل رہی ہے، ماحولیاتی نمونوں میں پولیو وائرس کراچی کے ہر ضلع میں موجود ہے۔
مصطفیٰ کمال نے یہ بھی بتایا کہ پولیو ویکسین کی خریداری یونیسف کرتا ہے۔