تجارتی جنگ میں چین کا امریکا پر وار، اپنی ایئرلائنز کو بوئنگ سے جہازوں کی ڈلیوری روکنے کا حکم
اشاعت کی تاریخ: 15th, April 2025 GMT
تجارتی جنگ میں امریکا اور چین آمنے سامنے آگئے ہیں، جس کے باعث عالمی مارکیٹ میں غیریقینی کی کیفیت ہے، چین نے امریکا پر ایک اور وار کرتے ہوئے اپنی ایئرلائنز کو حکم دیا ہے کہ وہ امریکی کمپنی بوئنگ سے طیاروں کی ڈلیوری روک دیں۔
یہ بھی پڑھیں مصنوعی ذہانت کی دنیا میں چین امریکا کو پیچھے چھوڑنے کے قریب پہنچ گیا
بلوم برگ کے مطابق چین نے اپنی ایئرلائنز کو بوئنگ طیاروں کی ڈلیوری بند کرنے کا حکم دینے کے ساتھ ساتھ یہ بھی کہا ہے کہ امریکا سے جہازوں کے پرزوں کی خریداری بھی روک دی جائے۔
طیاروں سے متعلقہ پرزوں کی خریداری روکنے کے چین کے اقدام سے ملک میں پرواز کرنے والے جیٹ طیاروں کی دیکھ بھال کے اخراجات میں اضافہ متوقع ہے۔
بلوم برگ نے رپورٹ میں کہا ہے کہ چینی حکومت بوئنگ جیٹ طیاروں کو لیز پر دینے والی ایئر لائنز کو مدد فراہم کرنے کے طریقوں پر بھی غور کررہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں چین امریکا تعلقات سنگین ہوگئے، چینی وزیر خارجہ نے خطرہ کی گھنٹی بجادی
واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے عہدہ سنبھالنے کے بعد دنیا کی دو بڑی معیشتیں آمنے سامنے ہیں۔ ٹرمپ نے چین پر 145 فیصد ٹیرف لگایا ہے، جس کے جواب میں چین نے امریکا پر 125 فیصد ڈیوٹی عائد کردی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews امریکا پر وار بوئنگ کمپنی بیجنگ تجارتی جنگ چین طیاروں کی خریداری واشنگٹن وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: امریکا پر وار تجارتی جنگ چین طیاروں کی خریداری واشنگٹن وی نیوز امریکا پر طیاروں کی
پڑھیں:
ٹرمپ انتظامیہ چین سے تجارتی تعلقات محدود کرنے کے لیے مختلف ممالک پر دباﺅ ڈال رہی ہے.بیجنگ کا الزام
بیجنگ(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔21 اپریل ۔2025 )چین نے الزام عائد کیا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ دوسرے ممالک پر دباﺅ ڈال رہی ہے کہ وہ چین کے ساتھ تجارت محدود کر دیں اور بدلے میں انہیں امریکی کسٹم ٹیرف میں چھوٹ مل جائے گی بیجنگ حکومت نے اس پالیسی کو مسترد کر دیا ہے. چین کی وزارتِ تجارت نے پیر کے روز واضح کیا کہ وہ ان تمام فریقوں کا احترام کرتی ہے جو امریکہ کے ساتھ اپنے اقتصادی و تجارتی تنازعات کو برابری کی بنیاد پر بات چیت سے حل کرنا چاہتے ہیں لیکن وہ ایسی کسی بھی ڈیل کی سخت مخالفت کرے گی جو چین کے مفادات پر ضرب لگائے.(جاری ہے)
وزارت کے ترجمان نے اپنے بیان میں کہا کہ اگر کوئی ملک ایسی ڈیل کرتا ہے جس کا مقصد چین کے ساتھ تجارتی روابط محدود کرنا ہو، تو چین اس کے خلاف موثر اور متبادل اقدامات کرے گا . ترجمان کا کہنا تھا کہ امریکہ نے اپنے تمام تجارتی شراکت داروں پر کسٹم ٹیرف کے نام پر یک طرفہ طور پر دباﺅ ڈالا ہے اور انہیں جبراایسے مذاکرات میں گھسیٹا ہے جنہیں وہ باہمی ٹیرف مذاکرات کا نام دے رہے ہیں چینی وزارت تجارت کے ترجمان نے کہا کہ چین اپنے قانونی حقوق اور مفادات کے دفاع کے لیے پرعزم اور مکمل طور پر اہل ہے اور وہ دنیا کے دیگر ممالک کے ساتھ اتحاد و تعاون کو فروغ دینے کے لیے بھی تیار ہے. چین کایہ سخت موقف”بلومبرگ“کی اس رپورٹ کے بعد سامنے آیا ہے جن میں کہا گیا تھا کہ ٹرمپ انتظامیہ ایسے ممالک پر مالی پابندیاں عائد کرنے کا سوچ رہی ہے جو امریکہ سے کسٹم ٹیرف میں رعایت کے بدلے چین کے ساتھ تجارتی روابط کم نہیں کریں گے . یاد رہے کہ امریکی تجارتی نمائندے جیمیسن گریئر نے رواں ماہ کے آغاز میں بتایا تھا کہ تقریباً 50 ممالک نے امریکہ سے رابطہ کر کے اضافی کسٹم ٹیرف پر بات چیت کی خواہش ظاہر کی ہے واضح رہے کہ ٹرمپ نے 2 اپریل کو دنیا بھر کے دسیوں ممالک پر عائد تاریخی کسٹم ٹیرف کا نفاذ روک دیا تھا البتہ چین پر عائد ٹیرف برقرار رکھا تھا جو کہ دنیا کی دوسری بڑی معیشت ہے.