پاکستان شوگرملز ایسوسی ایشن کے مرکزی چیئرمین کیانتخاب پر تنازع، ڈی جی ٹی او نے وضاحت طلب کرلی
اشاعت کی تاریخ: 15th, April 2025 GMT
پاکستان شوگرملز ایسوسی ایشن کے مرکزی چیئرمین کیانتخاب پر تنازع، ڈی جی ٹی او نے وضاحت طلب کرلی WhatsAppFacebookTwitter 0 15 April, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز )پاکستان شوگرملز ایسوسی ایشن کے مرکزی چیئرمین کیانتخاب پر تنازع پیداہوگیا، ایسوسی ایشن خیبر پختونخوا زون نیذکا اشرف کی بطورمرکزی چیئرمین انتخاب کو غیرقانونی قراردیتے ہوئے اس کی مذمت کردی، ایک روز بعد ڈائریکٹوریٹ جنرل ٹریڈ آرگنائزیشنز (ڈی جی ٹی او) نے فوری وضاحت مانگ لی۔
پاکستان شوگرملزایسوسی ایشن خیبر پختونخوا زون کے چیئرمین رضوان اللہ خان کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق اقدام خیبرپختونخوا ریجن کے جمہوری اورقانونی حق پر براہ راست حملہ ہے، اس بارمرکزی چیئرمین کی باری خیبر پختونخوا کی ہے اورچیئرمین پنجاب سے منتخب کر لیا گیا۔اعلامیے کے مطابق وزارت تجارت کیڈی جی ٹی او کیاحکامات اورآرٹیکل آف ایسوسی ایشن کی صریحا خلاف ورزی کی گئی، خیبرپختونخوا کو مرکزی چیئرمین کے اپنے حق سے محروم کیا گیا۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ روٹیشن پالیسی کے تحت اس بارمرکزی چیئرمین کی باری خیبر پختونخوا کی ہے۔دریں اثنا، مرکزی چیئرمین کے انتخاب کے ایک روز بعد ڈائریکٹوریٹ جنرل ٹریڈ آرگنائزیشنز حرکت میں آگیا اور پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن سیفوری وضاحت مانگ لی۔ڈائریکٹوریٹ جنرل ٹریڈآرگنائزیشنز نے سیکریٹری جنرل پاکستان شوگرملز ایسوسی ایشن کوخط لکھ دیا، جس میں پی ایس ایم اے کے 26-2024 کیانتخابی شیڈول سے متعلق فوری وضاحت دینیکی ہدایت کی گئی ہے۔
خط میں کہا گیا ہے کہ فوری وضاحت دی جائے کہ کس حیثیت میں سابقہ کمیٹی نیالیکشن کاشیڈول جاری کیا،ایسوسی ایشن نے 3 فروری 2025 کیخط پر ابھی تک جواب نہیں دیا۔خط کے مطابق پی ایس ایم اے کی ایگزیکٹو کمیٹی 24-2022 کے لیے تعینات کی گئی تھی، ایگزیکٹو کمیٹی کی مدت30 ستمبر2024 کو پہلیہی ختم ہوگئی تھی۔ واضح رہے کہ ذکا اشرف کے بطور مرکزی چیئرمین پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن منتخب ہونیکا اعلان گزشتہ روزکیا گیا تھا۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: پاکستان شوگرملز ایسوسی ایشن مرکزی چیئرمین جی ٹی او
پڑھیں:
پختونخوا میں دینی مدارس کی گرانٹ 30 ملین سے بڑھا کر 100 ملین کر دی گئی
پشاور:خیبر پختونخوا حکومت نے دینی مدارس کے لیے گرانٹ میں نمایاں اضافہ کرتے ہوئے اسے 30 ملین سے بڑھا کر 100 ملین کر دیا ہے۔
مشیر اطلاعات کے پی کے بیرسٹر سیف نے اپنے بیان میں بتایا ہے کہ یہ فیصلہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کی زیر صدارت ایک اعلیٰ سطح کے اجلاس میں کیا گیا۔
بیرسٹر ڈاکٹر سیف کا کہنا تھا کہ دینی مدارس کے طلبہ بھی ملک کا قیمتی سرمایہ ہیں اور دینی و عصری تعلیم کا امتزاج وقت کی اہم ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ طلبہ کو مذہبی تعلیم کے ساتھ ساتھ جدید تقاضوں سے بھی ہم آہنگ کیا جا رہا ہے۔
صوبائی مشیر کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان کے وژن اور وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کی قیادت میں صوبے میں دینی و عصری تعلیم کو فروغ دیا جا رہا ہے اور حکومت اسکولوں کے ساتھ ساتھ مدارس کو بھی خصوصی توجہ دے رہی ہے۔