راولپنڈی؛ ٹریفک پولیس آفس کے باہر سے موٹر سائیکل چوری کی انوکھی واردات
اشاعت کی تاریخ: 15th, April 2025 GMT
راولپنڈی(نیوز ڈیسک)راولپنڈی میں لائسنس بنوانے کے دوران ٹریفک پولیس کے دفتر کے باہر سے شہری کی موٹر سائیکل چوری ہوگئی۔
تفصیلات کے مطابق چیکنگ کے دوران لائسنس نہ ہونے پر سٹی ٹریفک پولیس کا وارڈن موٹر سائیکل سوار کو لائسنس بنوانے کے لیے ٹریفک آفس لیکر گیا تو سڑک پر پارک اسی شہری کی موٹر سائیکل چوری ہوگئی۔
چوری ہونے والی موٹر سائیکل 2 لاکھ روپے سے زائد مالیت کی تھی جس پر شہری سخت پریشان ہوگیا۔
تھانہ ریس کورس کو مقدمہ درج کرواتے ہوئے ڈھوک چوہدریاں کے رہائشی ملک نقاش نے بتایا کہ موٹر سائیکل نمبر CXQ58 پر دن دو بجے کے قریب قاسم مارکیٹ کے قریب سے گزر رہا تھا کہ جہانگیر نامی ٹریفک وارڈن نے روکا اور لائسنس کا پوچھا جس پر میں نے بتایا کہ نہیں ہے تو وہ مجھے لرنر لائسنس بنوانے کے لیے ٹریفک پولیس کے لائسنس آفس لے گیا، واپس آیا تو جس جگہ موٹر سائیکل کھڑی کی تھی موجود نہیں تھی۔
شہری کی درخواست پر پولیس نے مقدمہ درج کر لیا ہے۔
رابطہ کرنے پر متاثرہ شہری ملک نقاش نے مزید بتایا کہ جس جگہ ٹریفک وارڈن نے مجھے روکا وہاں اور بھی وارڈنز و شہری کھڑے تھے لیکن وارڈن مجھے موٹر سائیکل پر لائسنس بنوانے ساتھ لے گیا، موٹر سائیکل باہر ہی سڑک کنارے کھڑا کروایا جس پر میں نے ان سے کہا بھی کہ موٹر سائیکل کسی محفوظ جگہ پارک کرنے دیں لیکن وارڈن نے کہا کہ کچھ نہیں ہوتا جس پر بمشکل موٹر سائیکل کو ہینڈل لاک ہی لگا پایا اور اسکے ساتھ چل دیا۔
شہری کا کہنا تھا کہ خود پارکنگ کا کام کرتا ہوں، دو لاکھ روپے کا نیا موٹر سائیکل تھا۔ قریبی سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج نکلوا کر سب کچھ دیکھ لیا جائے اور موٹر سائیکل برآمد کروایا جائے۔
واقعے پر رابطہ کرنے پر ایس ایچ او ریس کورس انسپکٹر چوہدری جمیل کا کہنا تھا کہ موٹر سائیکل چوری کا مقدمہ درج کر لیا ہے، تفتیش اور تلاش میں مصروف ہیں۔
مزیدپڑھیں:وزیراعظم کا پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ میں بہتری کا خیرمقدم
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: موٹر سائیکل چوری لائسنس بنوانے ٹریفک پولیس
پڑھیں:
پی ٹی اے نے 3 کمپنیوں کو وی پی این لائسنس جاری کر دیے
پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے 3 کمپنیوں کو وی پی این سروسز کے لیے کلاس لائسنس جاری کر دیے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں وی پی این اور اے آئی صارفین ہیکرز کے نشان پر
ترجمان پی ٹی اے کے مطابق 3 کمپنیوں کو وی پی این سروسز کے لیے کلاس لائسنس جاری کیا گیا ہے، بغیر لائسنس وی پی این سروس فراہم کرنے والی کمپنیوں کو فوری طور پر لائسنس حاصل کرنا ہوگا۔
ترجمان پی ٹی اے نے کہا کہ وی پی این سروسز کے لائسنس کے اجرا کا مقصد موجودہ ریگولیٹری فریم ورک پر عملدرآمد کو یقینی بنانا ہے تاکہ سروسز کے استعمال میں شفافیت اور قانون کی پاسداری ممکن ہوسکے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں وی پی اینز کے استعمال سے بڑا نقصان، رپورٹ جاری
پی ٹی اے کا کہنا ہے کہ بروقت لائسنس حاصل کرنے سے کمپنیوں کو سروس میں تعطل سے بچنے میں مدد ملے گی اور صارفین کو بغیر کسی رکاوٹ کے محفوظ اور مستحکم وی پی این خدمات کی فراہمی ممکن ہوسکے گی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news پاکستان پی ٹی اے لائسنس وی پی این