اب سندھ میں “خواجہ سرا” بھی کرکٹ کھیلیں گے
اشاعت کی تاریخ: 15th, April 2025 GMT
سکھر(نیوز ڈیسک)سندھ حکومت کے تحت جمعہ کو سکھر میں خواجہ سراؤں کے درمیان کرکٹ، میچ اور رسہ کشی کا مقابلہ ہوگا۔
صوبائی حکومت کے محکمہ کھیل کے زیر اہتمام ہونے والے ان مقابلوں میں سکھر اور خیرپور ڈویژن کے 35 خواجہ سرا ایکشن میں نظر آئیں گے۔
سیکریٹری اسپورٹس عبد العلیم لاشاری کے مطابق میونسپل اسٹیڈیم سکھر میں خواجہ سرا صبا شاہ اور سویرا بلوچ کی کرکٹ ٹیمیں شام 7 بجے فلڈ لائٹ کرکٹ میچ میں مد مقابل ہوں گی۔
اگلے روز ہفتے کو خواجہ سراؤں کے درمیان رسہ کشی کا مقابلہ ہوگا، جس کیلئے سوٹ اور یومیہ الاؤنس فراہم کیا جائے گا۔
مزیدپڑھیں:سعودی سفیر کی شادی کی پیشکش ٹھکرانے پر بنگلہ دیشی ملکہ حُسن گرفتار
ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
آئی پی پیز ہر سال اربوں ڈالر کا چونا حکومت کو لگا رہے ہیں، خواجہ آصف
اسلام آباد : وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ آئی پی پیز ہر سال حکومت کو اربوں ڈالر کا چونا لگا رہے ہیں جن میں بڑے نام بھی شامل ہیں۔
خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ سولر انقلاب آرہا ہے آئی پی پیز کی بجلی کم استعمال ہوگی، کاروباری افراد تیار رہیں نیا معاشی نظام آرہا ہے جس سے امریکا کی اجارہ داری ختم ہوجائے گی۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کو امپورٹ ڈیوٹیز پر سالانہ چار ارب ڈالر کا نقصان ہورہا ہے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ حکومت ہر سال اپنے پاور پلانٹس کا ہیٹ آڈٹ کرواتی ہے، پرائیوٹ پلانٹس برطانوی عدالت چلے گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آج تک تمام آئی پی پیز نے ہیٹ آڈٹ نہیں کروایا جس قسم کی ڈکیتی آئی پی پیز نے کی اس کا سوچ بھی نہیں سکتے۔
واضح رہے کہ پاکستان میں بجلی کے بلوں کا مسئلہ کافی سنگین صورت حال اختیار کرتا جارہا ہے۔ حالیہ برسوں میں بجلی کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ ہوا ہے، جس کی وجہ سے عوام شدید مشکلات کا شکار ہیں۔ بجلی کے بلوں میں اضافے کی کئی وجوہات ہیں، جن میں سے ایک بڑی وجہ ملک میں بجلی پیدا کرنے والی نجی کمپنیوں یا انڈیپینڈنٹ پاور پروڈیوسرز (آئی پی پیز) کا کردار ہے-
آئی پی پیز پر تنقید کی جارہی ہے کیونکہ ان کمپنیوں کے ساتھ کیے گئے معاہدے مہنگے ثابت ہو رہے ہیں۔
ان معاہدوں کے تحت حکومت کو بجلی کی پیداوار کے لیے آئی پی پیز کو بھاری ادائیگیاں کرنی پڑتی ہیں، جس کا بوجھ بالآخر عوام پر پڑتا ہے3۔ اس کے علاوہ، ملک میں بجلی کی پیداوار کی صلاحیت طلب سے زیادہ ہونے کے باوجود، بجلی کی قیمتیں کم نہیں ہو رہیں، جو کہ ایک بڑا مسئلہ ہے۔
Post Views: 1