اسمگلنگ کی روک تھام: افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے تحت درآمدات میں 1.49 ارب ڈالر کی کمی ریکارڈ
اشاعت کی تاریخ: 15th, April 2025 GMT
پاکستان کی جانب سے ٹرانزٹ ٹریڈ کی آڑ میں اسمگلنگ کے خلاف ٹھوس اقدامات کے نتیجے میں رواں مالی سال افغانستان کی پاکستان سے ٹرانزٹ ٹریڈ کے تحت درآمدات میں نمایاں گراوٹ آئی ہے۔رواں مالی سال کے پہلے 9 ماہ کے دوران افغان ٹرانزٹ ٹریڈ میں سالانہ بنیادوں پر 64 فیصد یا ایک ارب 49 کروڑ 20 لاکھ ڈالر کی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔حکومتی ذرائع کے مطابق پاکستان نے ٹرانزٹ ٹریڈ کی آڑ میں اسمگلنگ پر قابو پانے اور ٹرانزٹ ٹریڈ کاغلط استعمال روکنے کے لیے مؤثر اقدامات کیے جس کے نتائج برآمد ہو رہے ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ رواں مالی سال کے پہلے 9 ماہ جولائی 2024 سے لے کر مارچ 2025 کے دوران سالانہ بنیادوں پر افغان ٹرانزٹ ٹریڈ 64 فیصد کمی کے بعد 83 کروڑ 60 لاکھ ڈالر رہی ہے۔مالی سال 24 کے اسی عرصے میں افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کا حجم 2 ارب 32 کروڑ 80 لاکھ ڈالر تھا۔حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ مالی سال 24-2023 میں افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کا حجم 2 ارب 88 کروڑ 70 لاکھ ڈالرز تھا۔اسی طرح مالی سال 23-2022 میں افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کا حجم 7 ارب 9 کروڑ 50 لاکھ ڈالر تھا۔
واضح رہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے ملک سے اسمگلنگ کو جڑ سے ختم کتنے کے پختہ عزم کا اظہار کرتے ہوئے اسمگلنگ کے خلاف ملک گیر مہم تیز کرنے کی ہدایت کی تھی۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: افغان ٹرانزٹ ٹریڈ ٹرانزٹ ٹریڈ کا لاکھ ڈالر مالی سال
پڑھیں:
افغانستان کسی کو غلط سرگرمی کیلئے اپنی زمین استعمال نہیں کرنے دے گا، اسحاق ڈار
افغانستان کے دارالحکومت کابل میں نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ کا پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھا کہ افغانستان کے ساتھ تجارت کے فروغ کیلئے بات چیت ہوئی، ٹریک اینڈ ٹریڈ سسٹم سے افغان ٹرانزٹ گڈز میں تیزی آسکتی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ افغانستان کسی کو غلط سرگرمی کیلئے اپنی زمین استعمال نہیں کرنے دے گا۔ افغانستان کے دارالحکومت کابل میں اسحاق ڈار کا پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھا کہ افغانستان کے ساتھ تجارت کے فروغ کیلئے بات چیت ہوئی، ٹریک اینڈ ٹریڈ سسٹم سے افغان ٹرانزٹ گڈز میں تیزی آسکتی ہے، دونوں ممالک کے درمیان بات چیت کے ذریعے مسائل حل کرنے پراتفاق ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تجارتی سامان کی نقل وحمل کیلئے تبادلہ خیال ہوا، ٹریک اینڈ ٹریڈ سسٹم سے افغان ٹرانزٹ گڈز میں تیزی آسکتی ہے۔
نائب وزیراعظم کا کہنا تھا کہ کافی وقت سے افغانستان کی طرف سے ٹرانزٹ گڈز پر انشورنس گارنٹی کی تجویز تھی، دونوں ملکوں کے درمیان تجارتی وفود کا تبادلہ ضروری، طورخم بارڈر پر آئی ٹی سسٹم کو جلد فعال کیا جائے گا، پاکستان اور افغانستان کے درمیان تجارت میں اضافہ ضروری ہے۔ اسحاق ڈار نے کہا کہ عبوری وزیرخارجہ سے مہاجرین سے متعلق 4 اصولی فیصلے ہوئے، افغان مہاجرین کو عزت و احترام کے ساتھ واپس بھیجا جائے گا، خطے کی ترقی، بہتری اور امن و امان کیلئے ہمیں مل کر کام کرنا ہو گا۔
ان کا کہنا تھا کہ افغانستان کسی کو غلط سرگرمی کیلئے اپنی زمین استعمال نہیں کرنے دے گا، نہ ہی پاکستان اپنی سرزمین افغانستان کے خلاف استعمال کرنے دے گا۔ نائب وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ افغان شہریوں کی فراخدلی سے میزبانی کی، افغان شہریوں کو اپنے اثاثہ جات واپس لیےجانے کی اجازت ہے۔