وزارت آبی وسائل، واپڈا میں 58 گاڑیوں کے غلط استعمال کا آڈٹ اعتراض سامنے آگیا
اشاعت کی تاریخ: 15th, April 2025 GMT
پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) اجلاس میں وزارت آبی وسائل اور واپڈا میں 58 گاڑیوں کے غلط استعمال کا آڈٹ اعتراض سامنے آگیا۔
دوران اجلاس آڈٹ بریفنگ میں بتایا گیا کہ وزارت آبی وسائل اور واپڈا میں 58 گاڑیاں غیر مجاز افسران کو الاٹ کی گئیں۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ 2021ء سے 2023ء کے درمیان مختلف ماڈلز کی گاڑیاں خریدی گئیں، ان کی خریداری جن مقاصد کےلیے ہوئی وہاں استعمال ہونی چاہیے تھیں۔
آڈیٹر جنرل حکام کے مطابق یہ گاڑیاں منصوبوں کےلیے افسران کو الاٹ کی گئی تھیں، اس سے قومی خزانے کو 15 کروڑ 32 لاکھ روپے سے زائد کا نقصان ہوا۔
سیکریٹری آبی وسائل نے اجلاس کے شرکاء کو بتایا کہ ڈی اے سی نے فیصلہ کیا کہ اس میں ذمے داروں کا تعین کیا جائے، ہم 60 دنوں میں انکوائری کرکے ذمہ داروں کا تعین کریں گے۔
چیئرمین پی اے سی نے اس بارے میں کہا کہ یہ آسان معاملہ ہے ایک ماہ میں انکوائری مکمل کریں۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
اسرائیل کی شمولیت پر اعتراض، پانچویں یورپی ملک نے بھی یورو وژن کے بائیکاٹ کا اعلان کردیا
آئیس لینڈ کے سرکاری نشریاتی ادارے "آر یو وی" کے ڈائریکٹر جنرل اسٹیفن ایرکسن نے کہا کہ اسرائیل کی شمولیت نے یورپی نشریاتی یونین اور عوام میں شدید اختلافات پیدا کیے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ موجودہ صورت حال میں اس مقابلے میں شریک ہونا درست نہیں، اسی وجہ سے آئس لینڈ پیچھے ہٹ رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ یورو وژن گائیکی مقابلے میں اسرائیل کی شمولیت کے خلاف عالمی ردعمل بڑھتا جا رہا ہے۔ تازہ ترین پیش رفت میں آئس لینڈ نے بھی مقابلے کے بائیکاٹ کا اعلان کردیا، یوں آئس لینڈ اس مقابلے سے دستبردار ہونے والا پانچواں ملک بن گیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق بائیکاٹ کا فیصلہ عوامی سطح پر ہونے والی بحث کے بعد کیا گیا۔ اس سے قبل اسپین، آئرلینڈ، سلووینیا اور نیدرلینڈز بھی یورو وژن مقابلے میں حصہ نہ لینے کا اعلان کرچکے ہیں۔
آئیس لینڈ کے سرکاری نشریاتی ادارے "آر یو وی" کے ڈائریکٹر جنرل اسٹیفن ایرکسن نے کہا کہ اسرائیل کی شمولیت نے یورپی نشریاتی یونین اور عوام میں شدید اختلافات پیدا کیے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ موجودہ صورت حال میں اس مقابلے میں شریک ہونا درست نہیں، اسی وجہ سے آئس لینڈ پیچھے ہٹ رہا ہے۔ خیال رہے کہ گذشتہ برس یورو وژن کے دوران ووٹنگ اور کمپیننگ کے عمل پر اثرانداز ہونے کے الزامات اور اب غزہ جنگ کے بعد عالمی دباؤ میں اضافے نے اسرائیل کی شرکت کو مزید تنازعات میں گھیر لیا ہے۔