پنجاب بھر سے 10 ہزار سے زائد غیر قانونی مقیم افراد کو ڈی پورٹ کرا چکے: آئی جی پنجاب
اشاعت کی تاریخ: 15th, April 2025 GMT
انسپکٹر جنرل پنجاب پولیس عثمان انور ۔--- فوٹو فائل
آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے کہا ہے کہ لاہور سمیت صوبے بھر سے 10 ہزا 78 غیر قانونی مقیم افراد کو ڈی پورٹ کرا چکے ہیں۔
آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے غیر ملکی شہریوں کی بے دخلی کے حوالے جاری مہم کے حوالے سے اعدادوشمار بتاتے ہوئے کہا ہے کہ غیر ملکی باشندوں کی انخلا مہم کے دوران 10 ہزار 7 سو 38 افراد کو ہلڈنگ سینٹر پہنچایا گیا، جن میں 6 سو 60 اب بھی ہولنڈنگ پوائنٹس پر موجود ہیں۔
آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور کا کہنا ہے کہ پنجاب پولیس کلچر ڈے کے موقع پرثقافت اور روایات کے تحفظ کا عزم کرتی ہے۔
آئی جی پنجاب نے مزید بتایا ہے کہ دیگر ممالک کی طرح عالمی قوانین کے تحت ڈی پورٹیشن پالیسی پر عمل پیرا ہیں۔
انہوں نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت، حساس ادارے غیر قانونی مقمیم شہریوں کی ڈیپورٹیشن مہم کی مانیٹرنگ کر رہے ہیں اور تمام غیر ملکی شہریوں کے انخلا کو یقینی بنا رہے ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
گڈانی کے قریب اسمگلنگ کیخلاف کارروائی، 37 ارب روپے سے زائد مالیت کی منشیات برآمد؛ ایف بی آر
گڈانی کے قریب سمندر میں اسمگلنگ کے خلاف ایک بڑی اور کامیاب کارروائی کے دوران تقریباً 37 ارب روپے مالیت کی منشیات اور غیر ملکی شراب برآمد کر لی گئی۔
یہ کارروائی پاکستان نیوی، پاکستان میری ٹائم سیکیورٹی ایجنسی اور کلکٹریٹ آف کسٹمز (انفورسمنٹ) گڈانی نے مشترکہ طور پر کی جس کی تصدیق فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے کی ہے۔
ایف بی آر کے مطابق کارروائی کے دوران 500 کلوگرام آئس (میتھم فیٹامین) اور 3,500 غیر ملکی شراب کی بوتلیں برآمد کی گئیں۔ ضبط کی گئی منشیات اور شراب کی بین الاقوامی مارکیٹ میں مجموعی مالیت تقریباً 13 کروڑ 20 لاکھ امریکی ڈالر بتائی جا رہی ہے۔
ترجمان ایف بی آر کے مطابق غیر ملکی شراب کو پاکستان اسمگل کیا جا رہا تھا، جبکہ منشیات کی کھیپ ایک بین الاقوامی منزل کے لیے روانہ کی جا رہی تھی۔ کارروائی کے بعد کلکٹریٹ آف کسٹمز (انفورسمنٹ) گڈانی نے ضبط شدہ اسمگل شدہ مال کو باضابطہ طور پر اپنی تحویل میں لے لیا ہے۔
ایف بی آر کا کہنا ہے کہ انسدادِ منشیات کی یہ کامیاب کارروائی پاکستان نیوی، پاکستان میری ٹائم سیکیورٹی ایجنسی اور ایف بی آر کے اسمگلنگ کے خلاف غیر متزلزل عزم کا واضح ثبوت ہے۔
ترجمان کے مطابق پاکستان کی سمندری حدود کو اسمگلنگ اور دیگر غیر قانونی سرگرمیوں کے لیے استعمال ہونے سے ہر صورت روکا جائے گا اور اس حوالے سے سخت اقدامات کا سلسلہ جاری رہے گا۔