چین اور ملائیشیا کو اسٹریٹجک روابط کو مضبوط بنانا چاہئے، چینی صدر
اشاعت کی تاریخ: 15th, April 2025 GMT
چین اور ملائیشیا کو اسٹریٹجک روابط کو مضبوط بنانا چاہئے، چینی صدر WhatsAppFacebookTwitter 0 15 April, 2025 سب نیوز
بیجنگ:چینی صدر شی جن پھنگ کا ایک مضمون ملائیشیا کے میڈیا میں شائع ہوا، جس کا عنوان ہے “چین ملائیشیا دوستی کے جہاز کی بہتر مستقبل کی جانب رہنمائی”۔منگل کے روز اس مضمون میں شی جن پھنگ نے کہا کہ چین اور ملائشیا کے درمیان ایک ایسا ہم نصیب معاشرہ قائم ہے جو مشترکہ طور پر ہر دکھ سکھ میں شریک ہے۔
شی جن پھنگ نے اس بات پر زور دیا کہ چین اور ملائیشیا کو اسٹریٹجک روابط کو مضبوط بنانا چاہئے ، سیاسی باہمی اعتماد کو بڑھانا چاہئے ، مشترکہ طور پر “بیلٹ اینڈ روڈ” کی تعمیر کے لئے دونوں حکومتوں کےدرمیان تعاون کے منصوبے پر عمل درآمد کرنا چاہئے ، ترقیاتی حکمت عملیوں کی ہم آہنگی اور حکمرانی میں تجربے کے تبادلے کو مضبوط بنانا چاہئے ، اور اعلی سطحی اسٹریٹجک تعاون کے ساتھ دوطرفہ تعلقات کی ترقی کو فروغ دینا چاہئے۔ باہمی فائدہ مند تعاون کو گہرا کرنا، اعلی معیار کے بیلٹ اینڈ روڈ تعاون کو فروغ دینا، صنعتی اور سپلائی چین میں تعاون کو مضبوط بنانا، اور ڈیجیٹل معیشت، سبز معیشت، بلیو اکانومی اور سیاحتی معیشت میں تعاون کو فروغ دینے پر توجہ مرکوز کرنا ضروری ہے،
تاکہ اپنی اپنی جدید کاری کے عمل میں ایک دوسرے کی مدد کی جاسکے۔شی جن پھنگ نے نشاندہی کی کہ چین آسیان اتحاد اور آسیان یکجہتی کی تعمیر کی بھرپور حمایت کرتا ہے، علاقائی ڈھانچے میں آسیان کی مرکزیت کی حمایت کرتا ہے، 2025 میں آسیان کی صدارت کے لئے ملائیشیا کی مکمل حمایت کرتا ہے، اور چین-آسیان تعلقات کے کوآرڈینیٹر کے طور پر ملائیشیا کے بہتر کردار کا منتظر ہے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: کو مضبوط بنانا چاہئے شی جن پھنگ تعاون کو چین اور ا سیان
پڑھیں:
پاکستان اور افغانستان کا روابط برقرار رکھنے اور باہمی تعلقات کو فروغ دینے کے عزم کا اعادہ
پاکستان اور افغانستان نے روابط برقرار رکھنے اور باہمی تعلقات کو فروغ دینے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار کی کابل میں افغان عبوری وزیر اعظم ملا محمد حسن اخوند سے ملاقات ہوئی، جس میں سیکیورٹی، تجارت، ٹرانزٹ تعاون اور عوامی تعلقات سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
پاکستان اور افغانستان کا دو طرفہ تجارت، اقتصادی تعاون کے فروغ پر اتفاق ہوا، دونوں ملکوں نے قومی و علاقائی ترقی کےلیے رابطہ منصوبوں کی تکمیل پر مل کر کام کرنے پر اتفاق کیا، خطے میں معاشی ترقی کے امکانات کے حصول کےلیے روابط برقرار رکھنے پر بھی اتفاق کیا گیا۔
نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار نے سیکیورٹی اور بارڈر مینجمنٹ امور کے حل کی ضرورت پر زور دیا۔
اسحاق ڈار نے عبوری افغان وزیر خارجہ امیر خان متقی سے بھی ملاقات کی، اس سے پہلے نائب وزیراعظم کی سربراہی میں اعلیٰ سطح کے پاکستانی وفد نے پاک افغان مذاکرات میں شرکت کی۔
کابل روانگی سے قبل اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کا معاملہ پاکستان کے لیے باعثِ تشویش ہے، افغانستان کے ساتھ سیکیورٹی پر تحفظات ہیں۔