اپنے فیصلے میں عدالت نے درخواست گزار کو اپنی شکایت وزارت داخلہ میں پیش کرنیکی ہدایت کی۔ اسلام ٹائمز۔ عدالت عالیہ بلوچستان نے بلوچ یکجہتی کمیٹی کی خاتون رہنماء ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ کی رہائی کی آئینی درخواست مسترد کرتے ہوئے درخواست گزار کو وزارت داخلہ سے رجوع کرنے کی ہدایت دے دی۔ ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ کے وکیل کامران مرتضیٰ کے مطابق عدالت عالیہ بلوچستان کے دو رکنی بینچ نے ڈاکٹر ماہ رنگ کی گرفتاری کے خلاف آئینی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے متعلقہ محکمے سے رجوع کرنے کی ہدایت کی ہے۔ کیس کے دلائل جمعرات کو مکمل ہو گئے تھے، جس کے بعد فیصلہ محفوظ کیا گیا۔ جسٹس اعجاز سواتی اور جسٹس عامر رانا پر مشتمل دو رکنی بینچ نے نادیہ بلوچ بنام گورنمنٹ آف بلوچستان کیس کا محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے ہدایت کی کہ درخواست گزار سب سے پہلے اپنی شکایات وزارت داخلہ کے سامنے پیش کریں۔

.

ذریعہ: Islam Times

پڑھیں:

افغان شہریوں کی واپسی؛ ازالہ شکایات کیلئے وزارت داخلہ میں کنٹرول روم قائم

سٹی 42 : افغان شہریوں کی واپسی کے دوران شکایات کے ازالے کیلئے وزارت داخلہ میں کنٹرول روم قائم کر دیا گیا ہے۔ 

اسلام آباد سے حکام کے مطابق وزیر خارجہ اسحاق ڈار کے کابل میں اعلان کے بعد کنٹرول روم قائم کیا گیا ہے۔کنٹرول روم نیشنل کرائسس اینڈ انفارمیشن منیجمنٹ سیل میں قائم کیا گیا ہے۔  

حکام کا کہنا ہے کہ کنٹرول روم 24 گھنٹے افغان شہریوں کی معاونت کیلئے کام کرے گا۔

ہالی ووڈ اداکارہ انجلینا جولی نے فلسطینیوں کے حق میں پوسٹ شیئر کر دی

متعلقہ مضامین

  • ماہ رنگ بلوچ کی گرفتاری میں مزید 30 دن کی توسیع کردی گئی
  • ماہ رنگ بلوچ کی گرفتاری، مزید  30 دن کی توسیع کردی گئی
  • اسلام آباد ہائیکورٹ ججز ٹرانسفر کی سمری منظوری کی حیران کن سپیڈ، صرف ایک دن میں 8 سرکاری کام ہوئے
  • سندھ: سول ججز اور جوڈیشل مجسٹریٹس کی بھرتیوں کا کیس، فیصلہ محفوظ
  • بی ایل اے کی دہشت گردی کے خلاف کراچی میں خواتین کا احتجاج
  • افغان شہریوں کی واپسی؛ ازالہ شکایات کیلئے وزارت داخلہ میں کنٹرول روم قائم
  • سندھ حکومت کی طرف سے خواتین کے لیے مفت الیکٹرک اسکوٹی اسکیم، اہلیت کی شرائط کیا ہیں؟
  • گندم کی فی من قیمت 4 ہزار روپے مقرر کرنے کیلئے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر
  • بلوچستان کی ترقی اور کالعدم تنظیم کے آلہ کار
  •  سعودی عرب اور ایران کے مضبوط ہوتے تعلقات پوری امت کے لیے خیر اور اطمینان کا پیغام ہیں، لیاقت بلوچ