پی ٹی آئی کے رہنما اسد قیصر—فائل فوٹو

اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی کی عدالت سنگجانی جلسہ توڑ پھوڑ کیس میں پی ٹی آئی کے رہنما اسد قیصر کی عبوری ضمانت میں 24 اپریل تک توسیع کر دی۔

انسداد دہشت گردی کی عدالت کے جج طاہر عباس سِپرا نے اسد قیصر کی درخواستِ ضمانت پر سماعت کی۔

دورانِ سماعت اسد قیصر کی عدم پیشی پر عدالت نے برہمی کا اظہار کیا۔

اسد قیصر کی ضمانت منسوخی کی اپیل واپس لینے پر خارج

سپریم کورٹ نے اسد قیصر کی ضمانت منسوخی کی اپیل واپس لینے کی بنیاد پر خارج کر دی۔

اسد قیصر کی وکیل عائشہ خالد نے عدالت کو بتایا کہ اسد قیصر بیرونِ ملک ہیں، ان کی واپسی 22 اپریل کو ہے۔

جج طاہر عباس سپرا نے وکیل سے سوال کیا کہ وہ کس کو بتا کر گئے ہیں؟

وکیل نے کہا کہ ان کا نام ای سی ایل میں تھا، ہائی کورٹ سے اجازت لے کر گئے ہیں۔

جج طاہر عباس سپرا نے کہا کہ اسد قیصر کی عبوری ضمانت ہو چکی ہے، وہ آتے نہیں اور آخر میں آپ ان کو بلا لیتی ہیں، اسد قیصر جو اجازت لے کر گئے ہیں اس کی کوئی عدالتی دستاویز لے کر آئیں، نومبر میں ان کی عبوری ضمانت ہوئی، اس کے بعد انہوں نے عدالت آنے کی زحمت نہیں کی، اگر آپ نے ہائی کورٹ کا آرڈر نہ دکھایا تو میں ضمانت خارج کر دوں گا۔

انسدادِ دہشت گردی کی عدالت نے کیس کی سماعت 24 اپریل تک ملتوی کر دی۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: کی عبوری ضمانت اسد قیصر کی

پڑھیں:

غیرملکی فوڈ چین پر توڑ پھوڑ کیس: 9 ملزمان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا

ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد  نے غیر ملکی فوڈ چین پر  توڑ پھوڑ کیس  کے 9 ملزمان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔ 

ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد میں غیر ملکی فوڈ چین پر  توڑ پھوڑ کیس کی سماعت ہوئی، پولیس کیجانب سے 15 گرفتار ملزمان کو عدالت میں پیش کیا گیا۔

جوڈیشل مجسٹریٹ عباس شاہ کی عدالت میں ملزمان کو پیش کیا گیا، ملزمان کیخلاف تھانہ شالیمار میں مقدمہ درج ہے۔

گرفتار ملزمان نے اپنے کئے پر شرمندگی کا اظہار کیا اور کہا کہ  ہم اپنی حرکت پر انتہائی شرمندہ ہیں، معافی کے طلبگار ہیں، لوگوں کی دیکھا دیکھی احتجاج میں شامل ہوکر بیوقوفی کی۔

انہوں نے کہا کہ جو بھی نقصان ہوا وہ ہمارے ہی ملک اور ہمارے ہی بھائیوں کا ہوا، سب پاکستانیوں سے اپیل کرتا ہوں کبھی بھی توڑ پھوڑ اور تشدد میں شامل نا ہوں،  ان کاروباروں پر کام کرنے والے بھی ہمارے ہمارے پاکستانی بھائی ہیں، ان کا نقصان نا کریں۔

عدالت نے تمام 6 گرفتار ملزمان کی ضمانتیں منظور کر لیں اور تفتیشی افسر کی سخت سرزنش کی، عدالت نے استفسار  کیا کہ ایف آئی آر میں جو دفعات لگائی گئیں کیا وہ قابل ضمانت ہیں؟ عدالتی سوال پر تفتیشی آفیسر خاموش رہے اور سر جھکا لیا۔

عدالت نے کہا کہ جب تمام دفعات قابل ضمانت عائد کی تو یہ سب کرنے کی پھر کیا ضرورت تھی؟ تمام مقدمہ کی دفعات قابل ضمانت ہیں عدالت جسمانی ریمانڈ کیوں اور کیسے دے؟

وکیل صفائی نے کہا کہ ملزمان بے گناہ ہیں پہلے انہیں کینٹ کیس شامل کیا پھر انہی کو وارث خان کمیٹی چوک شاپ حملہ میں ملوث کر دیا، اگر یہ ملزم ہیں تو فوڈ شاپس میں لگے کلوز سرکٹ کیمروں کی فوٹیج پیش کی جائے۔

پراسیکیوٹر نے کہا کہ بے شک قابل ضمانت دفعات ہیں جسمانی ریمانڈ دیا جائے ڈنڈے برآمد کرنا ہیں، عدالت نے جسمانی ریمانڈ کی درخواست مسترد کر دی۔

عدالت نے 6 ملزمان کو مقدمہ سے ڈسچارج کردیا، عدالت نے 9 ملزمان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا، گرفتار  6  ملزمان کی ضمانتیں منظور کی گئیں اور 5 پانچ ہزار کے مچلکے جمع کرانے کا حکم  دیا۔

سول جج ڈاکٹر ممتاز ہنجرا نے فیصلہ سنادیا، گرفتار 6 ملزمان کی ہتھکڑیاں کھول کر انہیں رہا کردیا گیا۔

متعلقہ مضامین

  • فلسطین سے اظہارِ یکجہتی، 24 اپریل کو مینارِ پاکستان پر جلسہ ہوگا، مولانا فضل الرحمان
  • سندھو بچاؤ تحریک کو مزید تیز کرنےکا فیصلہ، جلسوں کا اعلان
  • اسد عمر کی تین مقدمات میں 13 مئی تک عبوری ضمانت منظور
  • غیرملکی فوڈ چین پر توڑ پھوڑ کیس: 9 ملزمان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا
  • عدالت نے عالیہ حمزہ کی درخواست ضمانت سماعت کیلئے منظور کرلی
  • پولیس کی گاڑیاں جلانے کا مقدمہ: یاسمین راشد کی درخواست ضمانت کی سماعت
  • عمرایوب کی درخواستِ ضمانت پر دلائل کیلئے بابر اعوان نے مزید مہلت مانگ لی
  • اسد عمر کی 3 مقدمات میں عبوری ضمانت 13 مئی تک منظور
  • لاہور: سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر پابندی کیخلاف درخواستیں سماعت کیلئے مقرر
  • عمر ایوب کی درخواستِ ضمانت پر دلائل کیلئے بابر اعوان نے مزید مہلت مانگ لی