عالمی برادری فیکٹ فائنڈنگ مشن مقبوضہ کشمیر بھیجے، زاہد ہاشمی
اشاعت کی تاریخ: 15th, April 2025 GMT
انٹرنیشنل کشمیر پیس فورم فرانس کے صدر کا کہنا ہے کہ بھارت کے 24کروڑ سے زائد مسلمانوں نے متنازعہ وقف ایکٹ کو یکسر مسترد کر دیا ہے، کیونکہ یہ کسی بھی طرح سے ان کے حق میں نہیں ہے۔ اسلام ٹائمز۔ انٹرنیشنل کشمیر پیس فورم فرانس کے صدر زاہد اقبال ہاشمی نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی قابض افواج کی طرف سے نہتے کشمیریوں پر ڈھائے جانے والے وحشیانہ مظالم کی شدید مذمت کی ہے۔ ذرائع کے مطابق مقبوضہ کشمیر کی تازہ ترین صورتحال کے بارے میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے زاہد اقبال ہاشمی نے کہا کہ بھارتی حکومت خاص طور پر اگست2019ء کے بعد کشمیریوں کو وحشیانہ ظلم و بربریت کا نشانہ بنا رہی ہے اور ان سے ان کے بنیادی حقوق چھین رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت جسے مودی حکومت نے اگست 2019ء میں منسوخ کر دیا تھا، کی بحالی کشمیری عوام کی ترقی اور بہبود کے لیے ناگزیر ہے۔ زاہد ہاشمی نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزیوں کا جائزہ لینے کے لیے ایک فیکٹ فائنڈنگ مشن مقبوضہ علاقے بھیجے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بھارت کے 24کروڑ سے زائد مسلمانوں نے متنازعہ وقف ایکٹ کو یکسر مسترد کر دیا ہے، کیونکہ یہ کسی بھی طرح سے ان کے حق میں نہیں ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
نئی دلی، عدالت نے لال قلعہ دھماکہ کیس میں گرفتار 3 ڈاکٹروں کو 12روزہ عدالتی تحویل میں دے دیا
گرفتار کیے گئے افراد میں سے زیادہ تر کا تعلق مقبوضہ کشمیر سے ہے۔ ڈاکٹر بلال نصیر ملا مقبوضہ وادی کشمیر کے ضلع بارہمولہ کے رہائشی ہیں۔ یہ اب تک گرفتار ہونے والے آٹھویں ملزم ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ نئی دہلی کی ایک عدالت نے 10 نومبر کے لال قلعہ دھماکہ کیس میں گرفتار تین ڈاکٹروں اور ایک واعظ کو بے بنیاد الزامات کے باوجود 12 دن کی عدالتی تحویل میں بھیج دیا۔ ایک اور ملزم ڈاکٹر بلال نصیر ملا کو بھی پرنسپل اور سیشنز جج کے سامنے پیش کیا گیا تاکہ اس کے وائس سیمپل کی تصدیق کی جا سکے۔ ذرائع کے مطابق چارروں ملزمان ڈاکٹر مزمل گنائی، ڈاکٹر عدیل راتھر، ڈاکٹر شاہینہ سعید اور مولودی عرفان احمد وگے کو 8دسمبر کو دی گئی چار روزہ این آئی اے حراست کی مدت ختم ہونے سے قبل عدالت میں پیش کیا گیا۔ عدالتی کارروائی کی میڈیا کوریج پر پابندی تھی اور دلی کی پٹیالہ ہاﺅس ڈسٹرکٹ کورٹ کے احاطے کے اندر اور باہر سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے۔ بدنام زمانہ بھارتی تحقیقاتی ادارے ”این آئی اے“ نے اب تک مذکورہ کیس میں 8 گرفتاریاں کی ہیں۔ گرفتار کیے گئے افراد میں سے زیادہ تر کا تعلق مقبوضہ کشمیر سے ہے۔ ڈاکٹر بلال نصیر ملا مقبوضہ وادی کشمیر کے ضلع بارہمولہ کے رہائشی ہیں۔ یہ اب تک گرفتار ہونے والے آٹھویں ملزم ہیں۔ انہیں 9دسمبر کو دلی سے گرفتار کیا گیا تھا۔ انسانی حقوق کے گروپوں اور قانونی مبصرین نے تشویش کا اظہار کیا ہے کہ بھارتی حکام کشمیری ڈاکٹروں، انجینئروں اور دیگر تعلیم یافتہ افراد کو نشانہ بنانے کیلئے انہیں جھوٹے مقدمات میں ملوث کر رہے ہیں۔