غزہ اہل فلسطین کا ہے اور انہی کا رہے گا، حافظ طلحہ سعید
اشاعت کی تاریخ: 15th, April 2025 GMT
مرکزی مسلم لیگ کے نائب صدر کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حملوں پر اقوام متحدہ اور عالمی برادری کی خاموشی اس ظلم میں برابر کی شریک ہے۔ غزہ میں 37 فیصد ضروری ادویات کی کمی، کینسر کے مریضوں کی بے بسی، اور امدادی سامان کی بندش انسانیت کے منہ پر طمانچہ ہے، حکومتِ پاکستان اور عالم اسلام فوری طور پر مشترکہ حکمت عملی اپنائیں اور اسرائیل کیخلاف سفارتی، تجارتی اور سیاسی سطح پر سخت اقدامات کیے جائیں۔ اسلام ٹائمز۔ مرکزی مسلم لیگ کے نائب صدر حافظ طلحہ سعید نے کہا ہے کہ غزہ میں جاری اسرائیلی ظلم و بربریت انسانی تاریخ کا سیاہ ترین باب بن چکا ہے، اسرائیلی فوج کی جانب سے لاکھوں فلسطینیوں کو جبراً ان کے گھروں سے نکال کر سمندر کے کنارے ایک تنگ علاقے میں دھکیلنا سراسر نسل کشی کے مترادف ہے۔ حافظ طلحہ سعید کا کہنا تھا کہ اسرائیل جس منصوبہ بندی سے غزہ کے عوام پر زمین تنگ کر کے قحط، بیماری اور بے گھری کی طرف دھکیل رہا ہے، وہ بین الاقوامی انسانی قوانین کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے۔ اسرائیلی وزیر دفاع کا غزہ کو سکیورٹی زون میں تبدیل کرنے اور رضاکارانہ ہجرت جیسے بیانات دراصل ایک مذموم سازش ہیں تاکہ فلسطینیوں کو ہمیشہ کیلئے ان کی سرزمین سے بے دخل کیا جا سکے لیکن ان کی یہ مذموم کوشش کامیاب نہیں ہو گی۔
طلحہ سعید کا کہنا ہے کہ غزہ اہل فلسطین کا ہے اور انہی کا رہے گا، اسرائیلی حملوں پر اقوام متحدہ اور عالمی برادری کی خاموشی اس ظلم میں برابر کی شریک ہے۔ غزہ میں 37 فیصد ضروری ادویات کی کمی، کینسر کے مریضوں کی بے بسی، اور امدادی سامان کی بندش انسانیت کے منہ پر طمانچہ ہے، حکومتِ پاکستان اور عالم اسلام فوری طور پر مشترکہ حکمت عملی اپنائیں اور اسرائیل کیخلاف سفارتی، تجارتی اور سیاسی سطح پر سخت اقدامات کیے جائیں۔ فلسطینی عوام کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کے لیے ہر پلیٹ فارم پر آواز بلند کرنا ہماری دینی، اخلاقی اور انسانی ذمہ داری ہے۔
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
حکمران امریکا اور اسرائیل سے خائف، ہمیں متحد ہونا پڑے گا، حافظ نعیم الرحمٰن
امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا ہے کہ حکمران امریکا اور اسرائیل سے خوف کھاتے ہیں، مگر امت سوئی ہوئی نہیں ہے، اسرائیلی وحشت روکنے کیلئے ہمیں متحد ہونا پڑے گا۔
اسلام آباد میں غزہ مارچ سے خطاب کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ اگر ہم یہ سمجھتے ہیں کہ امریکا اور اسرائیل کی خدمت کرکے عزت حاصل کرسکتے ہیں تو یاد رکھیں امریکا کسی کا بھی نہیں ہے، وہ صرف دہشت گردوں کو سپورٹ کرتا ہے اور ہم سب اس کا نشانہ ہیں۔
انہوں نےکہا کہ امریکا مسلمانوں اور انسانوں کا قاتل ہے، امریکا کے نوجوان خود اس کے خلاف احتجاج کررہے ہیں، یونیورسٹیوں کے طلبا و طالبات فلسطین کی حمایت میں احتجاج کررہے ہیں۔
حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ بیت المقدس یہودیوں کے قبضے میں ہے، یہ عربوں اور فلسطینیوں کی سرزمین ہے جس پر یہودی جبراً مسلط کردیے گئے ہیں، مغربی کنارے میں بھی انہوں نے ایک لاکھ لوگ بے گھر کیے گئے ہیں، قبضے کا یہ سلسلہ رکے گا نہیں ہمیں روکنا پڑے گا۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں متحد ہونا پڑے گا، عالم اسلام کو بھی جگانا پڑے گا، اور باضمیر ممالک جو اس وقت اسرائیل کے خلاف ہیں انہیں اکٹھا کرنا پڑے گا، کوئی اور یہ کام کرے نہ کرے، پاکستان کو یہ کام کرنا ہوگا، لوگ پاکستان کی طرف بہت امید سے دیکھتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ قائداعظم نے اسرائیل کو مغرب اور استعمال کی ناجائز اولاد قرار دیا تھا، اور اعلان کردیا تھا کہ پاکستان اسرائیل کو کبھی تسلیم نہیں کرے گا۔
حافط نعیم الرحمٰن نے کہا کہ ہم نے امریکی سفارتخانے کی طرف مارچ کا کہا تھا، حکمران امریکا سے خوف کھاتے ہیں، اسرائیل سے ڈرتے ہیں، اس لیے انہوں نے اسلام آباد بند کیا ہے، مگر ہم کسی بندوق اور گولی سے ڈرنے والے نہیں ہیں، یہ ہمارا راستہ نہیں روک سکتے تھے مگر ہم پولیس والوں کے ساتھ تصادم نہیں کرنا چاہتے۔
انہوں نے کہا کہ حکمران سوئے ہوئے ہیں مگر امت سوئی ہوئی نہیں ہے، اسرائیلی وحشت روکنے کیلئے ہمیں متحد ہونا پڑے گا، یہ سیاسی نعرے بازی نہیں ہمارے ایمان کا معاملہ ہے۔
امیر جماعت اسلامی نے حکمرانوں ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ ظالم حکمرانوں نے تباہی پھیر دی ہے اور ملک بھر میں مسائل اس وجہ سے مظلوموں کی طاقت تقسیم کردی گئی ہے، ہمیں بلوچ، پنجابی، سندھی، پختونوں میں تقسیم کردیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں متحد ہوکر ان ظالموں اور جابروں اور امریکا کے غلاموں کو تقسیم کرنا ہوگا، پھر کسی کا حق نہیں مارا جائے گا، میں ملک بھر کے عوام سے کہتا ہوں کہ متحد ہوجاؤ اور ان ظالموں سے اپنا حق حاصل کرو۔
خطاب کے آخر میں حافظ نعیم الرحمٰن نے عوام سے 26 اپریل کی ہڑتال کو کامیاب بنانے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ 27 اپریل کو اگلے لائحہ کا اعلان کیا جائے گا۔