پشاور(ڈیلی پاکستان آن لائن) پشاور ہائی کورٹ نے رہنما تحریک انصاف اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کو ایک مہینے کی حفاظتی ضمانت دے دی۔

 نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق پشاور ہائیکورٹ کے جسٹس صاحبزادہ اسد اللہ اور جسٹس صلاح الدین نے عمر ایوب کی مقدمات کی تفصیلات سے متعلق درخواست پر سماعت کی، دورانِ سماعت ڈپٹی اٹارنی جنرل نے کہا کہ عمر ایوب کے خلاف اسلام آباد میں 21 مقدمات درج ہیں۔

عمر ایوب نے کہا کہ میرے خلاف مقدمات کی تفصیلات پہلے بھی جمع ہوئی تھیں، اس کے باوجود مزید مقدمات نکل آئے تھے، آئی جی اسلام آباد نے کورٹ کو دھوکا دیا اور مقدمات چھپائے۔پشاور ہائی کورٹ نے حکم دیا کہ عمر ایوب کے خلاف جتنے بھی مقدمات ہوں، اس کی تفصیلات جمع کرائیں۔

ارسا نے سندھ کو زیادہ پانی دینے کے پنجاب حکومت کے دعوے کو مسترد کردیا  

علاوہ ازیں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کا کہنا تھا کہ کینالز کے معاملے پر پیپلزپارٹی اور وزیراعظم ایک پیج پر ہیں، پیپلزپارٹی عوام کا پریشر دیکھ کر مگرمچھ کے آنسو رو رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ پانی کے بہاؤ میں تبدیلی کی بھی منظوری دی گئی، یہ سندھ کے عوام کی پیٹھ پر چھرا گھونپنے کے مترادف ہے۔

عمر ایوب کا کہنا تھا کہ مائنز اور منرلز بل کی جانچ پڑتال ہوگی، بانی پی ٹی آئی عمران خان کو اس پر بریف کیا جائے گا، بانی کے احکامات پر عمل کریں گے۔
 

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: عمر ایوب

پڑھیں:

اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست پر سماعت نہ ہونے پر عمر ایوب کا اظہار تشویش

اسلام آباد(نیوز ڈیسک )قائد حزبِ اختلاف عمر ایوب خان نے آج اسلام آباد ہائی کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے جمعے کے روز بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سے ملاقات کی درخواست عدالت میں دائر کی تھی، تاہم اب تک وہ درخواست فکس نہیں ہوئی۔ انہوں نے وضاحت کی کہ درخواست کو ڈائری نمبر تو مل گیا ہے، مگر اس پر سماعت کی تاریخ مقرر نہیں کی گئی۔

عمر ایوب خان نے کہا کہ اس سے قبل بھی بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے حوالے سے دائر کی گئی درخواستوں کو معزز جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے سنا تھا اور ان کی واضح ہدایات کے مطابق وکلاء، اہل خانہ اور پارٹی رہنماؤں کی بانی پی ٹی آئی سے باقاعدگی سے ملاقاتیں ہوتی رہی ہیں۔

انہوں نے زور دے کر کہا کہ ان ملاقاتوں میں کوئی رکاوٹ نہیں رہی، نہ ہی حالات میں کوئی غیر معمولی تبدیلی آئی ہے۔ “نہ زمین اوپر نیچے ہوئی، نہ آسمان گر پڑا۔ سب ملاقاتیں باقاعدہ اور قانونی طریقہ کار کے تحت ہو رہی تھیں،” عمر ایوب نے واضح کیا۔

عمر ایوب خان نے موجودہ صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ بانی پی ٹی آئی، ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی، سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور دیگر قائدین سب سیاسی قیدی ہیں، جنہیں سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

انہوں نے زور دیا کہ اپوزیشن آئینی و قانونی حدود کے اندر رہتے ہوئے اپنا حق استعمال کر رہی ہے۔ “ہم صرف عدالت کا دروازہ کھٹکھٹاتے ہیں، نہ کہ کسی پر راکٹ لانچر یا ایم 16 سے حملہ کرتے ہیں۔ ہمارا طریقہ قانون کا احترام ہے،” انہوں نے کہا۔

عمر ایوب نے کہا کہ وہ آئین، قانون اور عدالتی نظام پر مکمل یقین رکھتے ہیں اور امید رکھتے ہیں کہ عدالت ان کی درخواست پر جلد سماعت کرے گی تاکہ بنیادی انسانی و سیاسی حقوق کا تحفظ یقینی بنایا جا سکے۔

Post Views: 1

متعلقہ مضامین

  • ججز تبادلوں کیخلاف کیس؛ وفاقی حکومت نے تفصیلات اور ریکارڈ سپریم کورٹ میں جمع کرا دیا
  • اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست پر سماعت نہ ہونے پر عمر ایوب کا اظہار تشویش
  • اسد عمر کی تین مقدمات میں 13 مئی تک عبوری ضمانت منظور
  • نومئی مقدمات، ملزمان میں چالان کی نقول تقسیم، فرد جرم کے لیے تاریخ مقرر
  • عمرایوب کی درخواستِ ضمانت پر دلائل کیلئے بابر اعوان نے مزید مہلت مانگ لی
  • اسد عمر کی 3 مقدمات میں عبوری ضمانت 13 مئی تک منظور
  • عمران خان کی 9 مئی مقدمات میں ضمانت کی درخواستیں سماعت کےلئے مقرر
  • عمران خان کی 9 مئی مقدمات میں ضمانت کی درخواستیں سماعت کیلئے مقرر
  • عمران خان کی 9 مئی مقدمات میں ضمانت کی درخواستیں سماعت کیلیے مقرر
  • عمر ایوب کی درخواستِ ضمانت پر دلائل کیلئے بابر اعوان نے مزید مہلت مانگ لی