اسٹاک مارکیٹ میں تیزی کا رجحان؛ انڈیکس بلندی کی جانب گامزن
اشاعت کی تاریخ: 15th, April 2025 GMT
کراچی:
پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں تیزی کے رجحان کے سبب انڈیکس بلندی کی جانب گامزن ہے۔
بازارِ حصص میں کاروباری ہفتے کے دوسرے روز 293 پوائنٹس کی تیزی کے ساتھ مارکیٹ کا آغاز ہوا، جس کے نتیجے میں کے ایس ای 100 انڈیکس بڑھ کر ایک لاکھ 16 ہزار 683 پوائنٹس کی سطح پر آ گیا۔
بعد ازاں پی ایس ایکس میں تیزی کا رجحان جاری رہا اور انڈیکس بتدریج بڑھتے بڑھتے مجموعی طور پر 599 پوائنٹس کی تیزی کے ساتھ ایک لاھ 16ہزار 989پوائنٹس کی سطح کو چھو گیا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز بھی مارکیٹ میں تیزی کے باعث انڈیکس کی ایک لاکھ 15 ہزار اور ایک لاکھ 16 ہزار کی 2 سطحیں بحال ہوئی تھیں۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
کوٹری بیراج پر پانی کی قلت 30 فیصد ہو گئی
---فائل فوٹودریائے سندھ میں پانی کا بحران شدت اختیار کر گیا ہے۔
دریائے سندھ میں پانی کی شدید کمی کے باعث کوٹری بیراج پر پانی کی قلت 30 فیصد تک جا پہنچی۔
محکمہُ ابپاشی کے اعداد و شمار کے مطابق کوٹری بیراج کے اپ اسٹریم میں پانی کی آمد 4600 کیوسک جبکہ ڈاؤن اسٹریم میں محض 190 کیوسک اخراج کیا جا رہا ہے۔
موسمیاتی تبدیلی کے منفی اثرات کے باعث ملک میں بارش 40 فیصد تک کمی ہوئی ہے۔
2023ء کے اپریل میں کوٹری بیراج اپ اسٹریم میں پانی کی آمد 8900 کیوسک اور 2024ء کے اپریل میں 5000 کیوسک ریکارڈ کی گئی تھی۔
یہ اعداد و شمار ہر سال پانی کم سے کم ہونے کی نشاندہی کر رہے ہیں۔
محکمہُ آبپاشی کا کہنا ہے کہ پانی کی قلت کے باعث زرعی مقاصد کے لیے پانی دستیاب نہیں ہے، صرف پینے کا پانی دستیاب ہے۔
محکمہُ زراعت کا کہنا ہے کہ پانی کی کمی کے اثرات فصلوں پر بھی مرتب ہونا شروع ہو گئے ہیں۔
خریف کے سیزن میں سندھ کے اندر گزشتہ 5 سال کے دوران پونے 5 سے سوا 6 لاکھ ہیکٹر پر کپاس کی فصل کاشت کی گئی ہے۔
اسی طرح 2 لاکھ 79 ہزار سے 2 لاکھ 95 ہزار ہیکٹر پر گنے کی فصل کاشت کی گئی، 7 لاکھ 8 ہزار سے 8 لاکھ 11 ہزار ہیکٹر تک چاول کی فصل کاشت کی گئی ہے۔
ماہرین نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ سندھ میں پانی کی قلت جاری رہی تو سندھ کی زراعت کو ناقابلِ تلافی نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہے۔
محکمہُ آبپاشی، زراعت اور آبادگاروں کو امید ہے کہ بارشیں ہونے کی صورت میں صورتِ حال بہتر ہو جائے گی۔