8 پاکستانیوں کا قتل، ایران شدید صدمے سے دوچار ہے، ایرانی قونصل جنرل حسن نوریان
اشاعت کی تاریخ: 15th, April 2025 GMT
فائل فوٹو
کراچی میں ایران کے قونصل جنرل حسن نوریان نے کہا ہے کہ 8 بے گناہ پاکستانی شہریوں کے لرزہ خیز قتل پر ایران شدید صدمے سے دوچار اور گہرے رنج میں مبتلا ہے۔
ایران کے قونصل جنرل نے اپنے بیان میں کہا کہ بے حسی پر مبنی یہ تشدد انسانیت کے خلاف گھناونا جرم ہے جس کی سخت ترین الفاظ میں پرزور مذمت کی جانی چاہیے۔
حسن نوریان نے 8 پاکستانی شہریوں کے لواحقین اور پاکستانی عوام سے اظہار تعزیت کیا اور کہا کہ ہماری دعائیں غمزدہ خاندانوں کے ساتھ ہیں۔
ایرانی قونصل جنرل نے مزید کہا کہ دہشتگردی کی ایسی بزدلانہ کارروائیوں کی کسی بھی معاشرے میں جگہ نہیں، ایسی کارروائیاں دو برادرانہ اقوام کے درمیان امن اور ہم آہنگی کے لیے خطرہ بنتی ہیں۔
انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ ہم سب ہر قسم کے تشدد اور انتہاپسندی کے خلاف متحد ہوں۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
امریکا-ایران مذاکرات؛ ماہرین جوہری معاہدے کا فریم ورک تیار کریں گے، ایرانی وزیرخارجہ
ROME:ایران کے وزیرخارجہ عباس عراقچی نے کہا ہے کہ امریکا کے ساتھ روم میں ہونے والے مذاکرات میں ماہرین کو ذمہ داری سونپ دی گئی ہے کہ وہ ممکنہ جوہری معاہدے کا فریم ورک تیار کریں۔
غیرملکی خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق ایران کے وزیرخارجہ عباس عراقچی نے روم میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مشرق وسطیٰ کے نمائندے اسٹیو وٹکوف کے ساتھ تقریباً 4 گھنٹے تک مذاکرات کیے، جس کے لیے عمانی کے عہدیدار نے پیغام رسانی کے ذریعے دونوں فریق کے درمیان ثالثی کی۔
عباس عراقچی نے امریکی عہدیدار کے ساتھ مذاکرات کے بعد سرکاری ٹی وی کو بتایا کہ مذاکرات مفید رہے اور تعمیری ماحول میں ہوئے، ہم کئی اصولوں اور اہداف پر پیش رفت کرنے کے قریب پہنچے اور آخر میں بہت اعتماد سازی پر پہنچے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس بات پر اتفاق کیا گیا ہے کہ یہ سلسلہ جاری رہے گا اور اگلے مرحلے میں داخل ہوں گے، جس میں ماہرین کی سطح پر عمان میں بدھ کو ملاقاتیں ہوں گی، مذکورہ ماہرین کے پاس کے معاہدے کے لیے فریم ورک تیار کرنے کا موقع ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ اعلیٰ مذاکرات کار اگلے ہفتے کو عمان میں ملاقات کریں گے تاکہ ماہرین کے کام جائزہ لیا جائے گا اور ممکنہ معاہدے کے اصولوں کے ساتھ ان کا فریم ورک کتنا قریب ہے۔
ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کے گزشتہ ہفتے کے بیان کے پیش نظر ان کا کہنا تھا کہ ہم حتمی طور پر نہیں کہہ سکتے ہیں کہ ہم پرعزم ہیں، ہم بہت احتیاط کے ساتھ کام کر رہے ہیں اور غیرضروری طور پر ناامید ہونے کے لیے بھی کوئی وجہ نہیں ہے۔
دوسری جانب امریکا نے روم میں ہوئے مذاکرات پر کوئی ردعمل نہیں دیا تاہم گزشتہ روز ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ ہم ایران کو جوہری ہتھیاروں سے روک رہا ہوں، ان کے پاس جوہری ہتھیار نہیں ہوسکتے، میں چاہتا ہوں ایران عظیم اور خوش حال ملک ہو۔
قبل ازیں ایران اور امریکا کے درمیان مذاکرا عمان میں ہوئے تھے، جس کے بعد مذاکرات کا دوسرا دورہ اٹلی کے شہر روم میں شیڈول کیا گیا تھا جہاں دونوں ممالک کے اعلیٰ عہدیداروں نے مذاکرات میں شرکت کی۔