امریکی اراکین کانگریس کا دورہ پاکستان خیرسگالی طور پر ہے، ڈاکٹر ملیحہ لودھی
اشاعت کی تاریخ: 15th, April 2025 GMT
سابق مستقل مندوب کا ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ امریکی وفد کے دورے کی کوئی خاص اہمیت نہیں، ملک میں ایسے دورے ہوتے رہتے ہیں، امریکی کانگریس کے وفد نے مختلف لوگوں سے ملاقاتیں کیں۔ اسلام ٹائمز۔ سابق مستقل مندوب ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے کہا کہ امریکی اراکین کانگریس کا دورہ پاکستان خیرسگالی طور پر ہے۔ سابق مستقل مندوب ڈاکٹرملیحہ لودھی نے ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ امریکی وفد کے دورے کی کوئی خاص اہمیت نہیں، ملک میں ایسے دورے ہوتے رہتے ہیں، امریکی کانگریس کے وفد نے مختلف لوگوں سے ملاقاتیں کیں۔
ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے کہا کہ امریکا اور ایران مذاکرات میں پیشرفت ہوئی ہے، امریکا اور ایران کے مذاکرات بہت اہم تھے، دونوں ممالک نہیں چاہتے کہ کسی بھی قسم کی جنگ ہو، امریکی صدر ٹرمپ نے جو ٹیرف لگائے اس کو واپس لینا پڑا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ دونوں ممالک ڈیل میں دلچسپی رکھتے ہیں، امریکی صدر ٹرمپ نے ایران کیساتھ بات چیت کو اگنور کیا، صدرڈونلڈ ٹرمپ کی ڈیمانڈ ہے کہ ایران جنگی ہتھیار نہ بنائے۔
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
ایران کیساتھ مذاکرات میں اہم پیشرفت ہوئی ہے، امریکی محکمہ خارجہ
اپنے ایک بیان میں بدر البوسعیدی کا کہنا تھا کہ ایران و امریکہ کے درمیان غیر مستقیم مذاکرات میں تیزی آ گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت وہ بھی ممکن ہے جو کبھی ناممکن تھا۔ اسلام ٹائمز۔ اٹلی کے دارالحکومت "روم" میں ایران-امریکہ غیر مستقیم مذاکرات کے 12 سے زائد گھنٹے گزرنے کے بعد، امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان "ٹامی بروس" نے المیادین سے گفتگو میں کہا کہ ان مذاکرات میں قابل توجہ پیشرفت ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ایرانی فریق سے اگلے ہفتے دوبارہ ملنے پر اتفاق کیا ہے۔ اسی دوران ٹرامپ انتظامیہ کے سینئر عہدیدار نے امریکی میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ روم میں تقریباََ 4 گھنٹے تک مذاکرات کا دوسرا دور جاری رہا۔ جس میں بالواسطہ و بلاواسطہ بات چیت مثبت طور پر آگے بڑھی۔ واضح رہے کہ امریکہ کے ساتھ بالواسطہ مذاکرات کے دوسرے دور میں ایرانی وفد کی قیادت وزیر خارجہ "سید عباس عراقچی" نے کی جب کہ امریکی وفد کی سربراہی مشرق وسطیٰ میں ڈونلڈ ٹرامپ کے نمائندے "اسٹیو ویٹکاف" کے کندھوں پر تھی۔
مذاکرات کا یہ عمل روم میں عمانی سفیر کی رہائش گاہ پر عمان ہی کے وزیر خارجہ "بدر البوسعیدی" کے واسطے سے انجام پایا۔ دوسری جانب مذاکرات کی تفصیلات بیان کرتے ہوئے سید عباس عراقچی نے کہا کہ فریقین کئی اصولوں اور اہداف پر مثبت تفاہم تک پہنچ چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ رواں ہفتے بدھ کے روز ماہرین کی سطح تک مذاکرات کا یہ عمل آگے بڑھے گا جب کہ اعلیٰ سطح پر بات چیت کے لئے اگلے ہفتے اسنیچر کو اسی طرح بالواسطہ اجلاس منعقد ہو گا۔ سید عباس عراقچی نے کہا کہ اس وقت مذاکرات سے اچھی امید باندھی جا سکتی ہے لیکن احتیاط کی شرط کے ساتھ۔ ایرانی وزیر خارجہ کے ساتھ ساتھ اُن کے عمانی ہم منصب بدر البوسعیدی نے بھی دعویٰ کیا کہ ایران و امریکہ کے درمیان غیر مستقیم مذاکرات میں تیزی آ گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت وہ بھی ممکن ہے جو کبھی ناممکن تھا۔