لاہور:

رہنما مسلم لیگ (ن) رانا احسان افضل کا کہنا ہے کہ اس کے اوپر جو کے پی کے کے چیف منسٹر ہیں ان کاوڈیو بیان سامنے ہے جس میں وہ خود اس چیز کا اعتراف کر رہے ہیں کہ اس کے اندر کسی بھی قسم کی اٹانومی ہے، جو صوبائی اٹانومی ہے یا جو ڈسکریشن ہے یا اتھارٹی ہے فیصلہ سازی کی وہ انڈر مائن نہیں ہورہی، یہ صریحاً ایک ہارمنائزیشن ہے پروونشل لیجسلیشن اور وفاقی لیجسلیشن کی جو مائنز اینڈ منرلز کے حوالے سے ہے تاکہ جو انویسٹرز ہیں ان کو ایک ایسا لیگل فریم ورک ملے جو کہ انوسٹمنٹ فرینڈلی ہو.

ایکسپریس نیوز کے پروگرام اسٹیٹ کرافٹ میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ تو دیکھیں اس کے اندر جو ہے جو ڈرافٹ ہے وہ مشاورت سے ہی بنا ہے باقی صوبوں نے اس کو ایڈاپٹ کیا ہے.

رہنما تحریک انصاف شوکت یوسفزئی نے کہا کہ سب سے پہلے تو رانا صاحب سے یہ کہوں گا کہ کم از کم ہمیں تو قومی مفاد نہ سمجھائیں، پاکستان کا مفاد اگر ہمیں ایسے لوگ سمجھائیں جو مینڈیٹ چوری کر کے بیٹھے ہیں حکومت بنائی ہے نہ انسانی حقوق مان رہے ہیں نہ جمہوریت کو مان رہے ہیں نہ پارلیمنٹ کی بالا دستی کو مان رہے ہیں نہ عدالتی فیصلوں کو مان رہے ہیں اور ہمیں کہہ رہے ہیں کہ یہ عوامی مفاد کی بات نہیں کرتے یہ بڑے افسوس کی بات ہے، ایک سوال پر ان کا کہنا تھا کہ میں نے تو کہا تھا کہ بل جب اسمبلی کے فلور پر آتا ہے تو اس میں یہ نہیں ہوتاکہ یہ حکومت کا ممبر ہے اور یہ اپوزیشن کا ممبر ہے کوئی بھی اس کو پوائنٹ آؤٹ کرسکتا ہے اور کوئی بھی اپنی ترامیم لا سکتا ہے.

سابق گورنر سندھ محمد زبیر نے کہا کہ مزاحمت ٹیک آف کر ہی نہیں سکی یہ نہیں کہہ سکتے کہ کوشش نہیں ہو گی، ظاہری سی بات ہے جتنی بھی اپوزیشن جماعتیں ہیں اس میں سب سے زیادہ تحریک انصاف، ان کی تو کوشش ہے کہ جلد سے جلد حکومت کو گرایا جائے اور خان صاحب کو رہا بھی کروایا جائے، اس میں جو دوسری اپوزیشن جماعتیں ہیں اچکزئی صاحب ہیں یا اس قسم کے لوگ ہیں ان کے ارادے تو نظر آئے تھے لیکن ایک پروفیشنل طریقے سے، ایک سوال پر انھوں نے کہا کہ اندر کی کہانی تو مجھے نہیں معلوم شاید بات چیت ہوئی ہوگی۔

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: مان رہے ہیں نے کہا کہ

پڑھیں:

مقبوضہ کشمیر میں قتل عام کے بعد ہندوستان کا نشانہ بھارت کے اندر رہنے والی اقلیتیں اور بالخصوص مسلمان ہیں، پیر مظہر سعید

وزیر اطلاعات آزاد کشمیر کا اپنے ایک بیان میں کہنا ہے کہ انتہا پسند مسلم دشمن بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت نے وقف بل کے ذریعے مسلمانوں کے حقوق سلب کرنے کی ایک اور سازش کی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ وزیر اطلاعات آزاد حکومت ریاست جموں و کشمیر مولانا پیر محمد مظہر سعید شاہ نے کہا ہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں قتل عام کے بعد ہندوستان کا نشانہ بھارت کے اندر رہنے والی اقلیتیں اور بالخصوص مسلمان ہیں۔ ہندوستان کی انتہا پسندی سے خطے کے امن کو شدید خطرات لاحق ہیں۔ انتہا پسند مسلم دشمن بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت نے وقف بل کے ذریعے مسلمانوں کے حقوق سلب کرنے کی ایک اور سازش کی ہے جس کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے نہتے مسلمان ہندوتوا کی انتہا پسندی کا نشانہ بنے ہیں۔ وقف ترمیمی بل کا مقصد ہندوستان میں رہنے والے مسلمانوں کی جائیدادیں ہڑپ کرنا ہے۔ وزیر اطلاعات نے جاری کردہ اپنے ایک بیان میں کہا کہ خطے کے امن کو مودی کی فسطائیت اور انتہا پسندی سے خطرہ ہے۔ ہندوستان میں اقلیتیں ہندوتوا کا شکار ہیں، ہندوستان کے مسلمانوں کی مذہبی آزادیاں سلب کی جا رہی ہیں۔ مودی کی ہندتوا آئیڈیالوجی کے تحت وقف ترمیمی بل کا مقصد وقف املاک کو مکمل طور پر تباہ کرنا اور مسلمانوں کو ان کی مساجد، عید گاہوں، درسگاہوں اور قبرستانوں سے محروم کرنا ہے۔ تاریخ گواہ ہے کہ مسلمانوں سے متعلق تمام معاملات کے حوالے سے ہندوستانی حکومت کا رویہ انتہائی متعصبانہ اور دشمنی پر مبنی رہا ہے۔ وزیر اطلاعات نے کہا کہ ہندوستان اس خطے میں دہشت گردی کا ماسٹر مائنڈ ہے۔ کینیڈا اور قطر میں ہندوستان کے کرتوت پوری دنیا نے دیکھے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام ہندوستان کی فسطائیت کے سامنے نہ جھکے ہیں اور نہ جھکیں گے، انشاء اللہ تحریک آزادی کشمیر اپنے منطقی انجام تک پہنچے گی۔

متعلقہ مضامین

  • اگر مذاکرات پہلے کر لیے جاتے تو شاید یہ نوبت نہ آتی
  • فائیوجی اسپیکٹرم کی نیلامی کیوں نہیں ہورہی، پی ٹی اے نے اندر کی بات بتادی
  • اسرائیل کے اندر ایک تباہی اور قتل وغارت گری شروع ہونے کا خدشہ ہے . اپوزیشن لیڈر
  • 34 سال سے درانتی بنانے والے ہنر مند کی کہانی
  • وارنر بھائی اور کتنا انتظار کریں
  • گری ہوئی چیز کو اٹھا کر کھانے کا 5’ سیکنڈ رول’، حقیقت کیا ہے؟
  • برداشت ختم ہوئی تو آپ کو مذمت کا موقع بھی نہیں ملے گا: جنید اکبر 
  •  سوناکشی سنہا کی تھرلر فلم ’نکیتا رائے‘ ریلیز کیلئے تیار 
  • ایف آئی آر کی کہانی
  • مقبوضہ کشمیر میں قتل عام کے بعد ہندوستان کا نشانہ بھارت کے اندر رہنے والی اقلیتیں اور بالخصوص مسلمان ہیں، پیر مظہر سعید