لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 اپریل2025ء)سال 2024میں بچوں پر جنسی و جسمانی تشدد کے 7608کیسز رپورٹ ہوئے ، روزانہ کی بنیاد اوسطاً21واقعات رپورٹ ہوئے ، بچوں پر تشدد کے کیسز میں سزا کی شرح اکثر کیٹیگریز میں 1فیصد سے بھی کم رہی۔سربراہ ایس ایس ڈی اوسید کوثرعباس نے رپورٹ جاری کرتے ہوئے بتایا کہ 2024ء میں جنسی زیادتی کے 2954، اغوا ء کے 2437، جسمانی تشدد کے 683واقعات رپورٹ ہوئے ،بچوں کی سوداگری کے 586، چائلڈ لیبر کے 895اور کم عمری کی شادی کے 53کیسز رپورٹ ہوئے ۔

جسمانی و جنسی تشدد کے کیسز میں سزا کی شرح صرف 1فیصد، اغوا ء میں 0.

2فیصد ،بچوں کی سوداگری میں سزا کی شرح 45فیصد اور چائلڈ لیبر میں 37فیصد رہی ۔ کم عمری کی شادی کے کیسز میں کسی بھی مجرم کو سزا نہیں ہوئی۔

(جاری ہے)

رپورٹ کے مطابق ملک بھرمیں سب سے زیادہ پنجاب میں بچوں پر تشدد کے 6,083کیسز رپورٹ ہوئے ،پنجاب میں جنسی زیادتی کے 2,506کیسز میں صرف 28مجرموں کو سزا ملی ،خیبر پختونخوا ہ میں 1102کیسز رپورٹ ہوئے جبکہ جنسی و جسمانی تشدد میں کسی کو سزا نہیں ملی ۔

سندھ میں 354کیسز رپورٹ ہوئے جبکہ سزا کی شرح صفر رہی ، بلوچستان میں صرف 4سزائیں ہوئیں ۔ سید کوثر عباس نے کہا کہ بچوں پر تشدد کے اصل واقعات رپورٹ شدہ اعداد سے کہیں زیادہ ہو سکتے ہیں۔ انہوںنے بچوں کے تحفظ کے لیے خصوصی عدالتوں، قانونی اصلاحات اور لازمی رپورٹنگ کی تجویز پیش کرتے ہوئے بچوں پر تشدد کی رپورٹنگ میں ناکام اداروں پر جرمانے عائد کرنے کی سفارش بھی کی ۔

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے بچوں پر تشدد رپورٹ ہوئے سزا کی شرح تشدد کے

پڑھیں:

سوشل میڈیا سے خوفزدہ لوگ اپنے غصے کو ٹھنڈا کریں، عارف علوی کا مشورہ

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 19 اپریل 2025ء ) پاکستان تحریک انصاف کے رہنماء اور سابق صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کا کہنا ہے کہ جو لوگ سوشل میڈیا سے خوفزدہ ہیں انہیں یہ سمجھ لینا چاہیئے کہ یہ جعلی خبروں پر قابو پانے کا اب بھی تیز ترین اور بہترین ذریعہ ہے اور سوشل میڈیا یہاں رہنے کے لیے ہے۔ تفصیلات کے مطابق اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ پاکستان نے یوٹیوب کو 4 سال کے لیے بلاک کیا اور اب ٹویٹر پر پابندی لگا دی گئی ہے، سوشل میڈیا پر الزام نہ لگائیں بلکہ جھوٹی خبروں کا سچائی سے مقابلہ کریں جبر، گرفتاریوں اور تشدد سے نہیں، اللہ الحق ہے اور اس کا علم سچ ہے، اپنے غصے کو ٹھنڈا کریں اور غور کریں کس طرح خام ڈیٹا معلومات کی طرف لے جاتا ہے پھر علم کی طرف بصیرت اور حکمت فراہم کرتا ہے۔

(جاری ہے)

                                                                                       یہاں قابل ذکر بات یہ ہے کہ سمندر پار پاکستانیوں کی تقریب سے خطاب میں آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے سوشل میڈیا کے غیرذمہ دارانہ استعمال پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ قرآن کہتا ہے جب تمہارے پاس کوئی اطلاع آئے تو اچھی طرح تحقیق کر لیا کرو مگر سوشل میڈیا پر اطلاع جیسی آئے ویسے ہی آگے بڑھا دی جاتی ہے۔

ان کا کہنا تھا تھا کہ جس ملک کے تمام ادارےآئین اور قانون کے مطابق کام کریں ایسی ریاست کو ہارڈ اسٹیٹ کہا جاتا ہے، دنیا کی تاریخ میں کلمے کی بنیاد پر صرف دو ریاستیں بنی ہیں، ایک ریاست طیبہ کلمے کی بنیاد پر بنی تھی اور دوسری ریاست 1300 سال بعد پاکستان کی صورت میں بنی، ہمارے آباو اجداد نے اس ملک کی بنیاد دو قومی نظریے پر رکھی تھی۔

متعلقہ مضامین

  • 48 گھنٹوں میں گندم کی فصلوں میں آگ لگنے کے 164 واقعات رپورٹ
  • طبی عملے کا قتل ’سریع سزائے موت‘ تھی، غزہ سول ڈیفنس
  • تعلیم پر روزانہ 59 ہزار روپے خرچ کرنیوالی جاپانی گلوکارہ
  • مظفرگڑھ: شک کی بنا پر 8 ماہ کی حاملہ خاتون پر شوہر، بیٹوں اور سسر کا تشدد، ٹانگیں، بازو  توڑ دیے
  • لاہور ہائیکورٹ کا بڑا فیصلہ، خلع لینے والی خاتون بھی حق مہر کی حق دار
  • گانچھے میں کل دانش سکول کا سنگ بنیاد رکھا جائے گا
  • خلع لینے والی خاتون بھی حق مہر کی مستحق قرار
  • شادی کی تقریب سے واپسی پر چلتی کار میں جنسی زیادتی کی کوشش، مزاحمت پر 26 سالہ مہندی آرٹسٹ قتل
  • اقدام قتل کے مقدمے میں 8ملزمان ناکافی ثبوتوں کی بنیاد پر بری
  • سوشل میڈیا سے خوفزدہ لوگ اپنے غصے کو ٹھنڈا کریں، عارف علوی کا مشورہ