فلسطین میں اسرائیلی مظالم کے خلاف قومی اسمبلی میں قرارداد متفقہ طور پر منظور
اشاعت کی تاریخ: 14th, April 2025 GMT
قومی اسمبلی میں فلسطین میں جاری اسرائیلی مظالم اور مظلوم فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کیلیے قرار داد متفقہ طور پر منظور کرلی گئی۔
تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کے اجلاس میں مسئلہ فلسطین اور اسرائیلی مظالم کے حوالے سے اراکین نے گفتگو کی اور اسرائیلی بربریت کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔
وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے ایوان میں قرارداد پیش کی جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ اقوام متحدہ فلسطین میں بربریت رکوانے میں اپنا کردار ادا کرے اور تباہ شدہ غزہ کی تعمیر نو میں کردار ادا کیا جائے۔
قرارداد میں کہا گیا ہے کہ یہ ایوان مطالبہ کرتا ہے کہ اسرائیلی بربریت کو فوری طور پر روکی جائے، یہ ایوان ایک بار پھر اسرائیلی مظالم کی مذمت کرتا ہے۔
قرارداد میں کہا گیا ہے کہ یہ ایوان ساٹھ ہزار فلسطینی شہدا کو سلام پیش کرتا ہے، یہ ایوان اسرائیلی جنگ بندی کے باوجود بمباری کی شدید مذمت کرتا ہے، یہ ایوان اسرائیل جارحیت کو عالمی برادری کی ناکامی تصور کرتا ہے۔
قرارداد میں مطالبہ کیا گیا کہ یہ ایوان اسرائیلی افواج کے فوری انخلا کا مطالبہ کرتا ہے، قومی اسمبلی نے متفقہ طورپر فلسطینیوں کی حمایت جبکہ اسرائیل کے خلاف قرارداد منظور کرلی گئی۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: اسرائیلی مظالم قومی اسمبلی یہ ایوان کرتا ہے
پڑھیں:
ہم نے فلسطین کی حمایت کو زندہ رکھنا ہے، ہمارے حکمران اور سیاستدان اُمت مسلمہ سے نہیں ہیں، علامہ راجہ ناصر عباس جعفری
کربلائے عصر فلسطین سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم کے چیئرمین کا کہنا تھا کہ دشمن کی کوشش ہے کہ مزاحمت نہ ہو اور وہ پراپیگنڈہ کررہا ہے، ہماری ذمہ داری ہے کہ مزاحمت زندہ ہے اور جاری ہے، یہ خدا کا وعدہ ہے جو اُس کی مدد کرتا ہے خدا اُس کی مدد کرتا ہے، ہم نے فلسطین کی حمایت کو زندہ رکھنا ہے۔ اسلام ٹائمز ۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کربلائے عصر فلسطین سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یزید کل بھی ہارا ہے وہ آج بھی ہارے گا، جو اپنے اصولوں پر مر مٹا وہ زندہ ہے اور جیت اُس کی ہے، ہماری ذمہ داری ہے استقامت دکھانا، ظالموں کا مقابلہ کرنا ہے، قیام کرنا ہماری ذمہ داری ہے، واقعہ کربلا کے بعد مخدرات عصمت نے استقامت کا مظاہرہ کیا اور کربلا والوں کی قربانیوں کو دنیا کے سامنے پیش کیا، اللہ کی راہ میں جہاد کرنے والوں کے لیے اللہ کے وعدے ہیں اور اُن کے لیے انعام ہے، دشمن کی کوشش ہے کہ مزاحمت نہ ہو اور وہ پراپیگنڈہ کررہا ہے، ہماری ذمہ داری ہے کہ مزاحمت زندہ ہے اور جاری ہے، یہ خدا کا وعدہ ہے جو اُس کی مدد کرتا ہے خدا اُس کی مدد کرتا ہے، ہم نے فلسطین کی حمایت کو زندہ رکھنا ہے، ہمارے حکمران اور سیاستدان اُمت مسلمہ سے نہیں ہیں اُمت مسلمہ وہ ہے جو امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کرے، کوئی بھی منافق اُمت محمدی سے نہیں ہے، شہدائے غزہ و فلسطین ہمیشہ کے لیے زندہ ہیں، شہید صرف زندہ نہیں ہوتا بلکہ وہ زندہ کرتا بھی ہے، وہ اُمت کو بیدار کرتا ہے، خاموش اُمت اسرائیل کی حامی ہے۔