بجٹ میں کھانے پینے کی متعدد اشیا 50 فیصد تک مہنگی ہونے کا خدشہ
اشاعت کی تاریخ: 14th, April 2025 GMT
اسلام آباد: وفاقی حکومت کی جانب سے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے مطالبے پر ٹیکس ریونیو بڑھانے کےلیے نئے بجٹ میں کھانے پینے کی متعدد اشیا مہنگی ہونے کا خدشہ ہے۔
تفصیلات کے مطابق ایک نجی ٹی وی رپورٹ میں ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ سافٹ ڈرنکس، میٹھے مشروبات، جوسز، کاربونیٹڈ سوڈا واٹر، اضافی فلیور یا نان شوگر مٹھائیوں کی قیمت میں اضافہ ہوسکتا ہے۔ ان اشیا پر ٹیکس ڈیوٹی 20 فیصد سے بڑھا کر 40 فیصد کرنے کی تجویز زیرغور ہے۔رپورٹ میں فیڈرل بورڈ ایف ریونیو ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے مزید دعویٰ کیا گیا کہ جوس یاپلپ سے تیار ہونے والے کاربونیٹڈ واٹر، سیرپ، اسکواش وغیرہ شامل ہیں.
علاوہ ازیں آئس کریمز، فلیورڈ یا سویٹ یوگرٹ، فروزن ڈیزرٹ، اینیمل یا ویجیٹیبل فیٹ سےبنی تمام دیگر اشیا پر بھی ٹیکس میں اضافے کی تجویز زیر غور ہے۔ اگلے 3 سال میں ان اشیا پرٹیکس کی شرح میں بتدریج50فیصد تک اضافہ کیا جاسکتا ہے۔
ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: کا خدشہ
پڑھیں:
پاڑہ چنار میں زہریلا کھانا کھانے سے 150 افراد کی حالت غیر
زہریلا کھانا کھانے سے ضلع کرم کے علاقے پاڑہ چنار میں 150 افراد کی حالت غیر ہو گئی۔ تفصیلات کے مطابق پاڑہ چنار میں شادی میں زہریلا کھانا کھانے سے بچوں سمیت ڈیڑھ سو افراد کی حالت غیر ہو گئی، جن میں سے 100 سے زائد بچوں کو ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز اسپتال لے جایا گیا۔ ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ متاثرہ بچوں کی حالت خطرے سے باہر ہے، ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ ممکنہ طور پر بچوں کی طبیعت فوڈ پوائزننگ کی وجہ سے بگڑی ہے۔ یہ افسوس ناک واقعہ پاڑہ چنار کے نواحی علاقے شلوزان دوراوی میں شادی کی تقریب میں مضر صحت کھانا کھانے سے پیش آیا، ذرائع کے مطابق متاثرہ افراد میں اکثریت بچوں کی ہے۔ اسسٹنٹ کمشنر خالد عمران نے بتایا کہ تمام متاثرہ بچوں کی حالت اب خطرے سے باہر ہے اور اسپتال میں تمام تر طبی سہولیات موجود ہیں، اسپتال کے ایم ایس کا کہنا تھا کہ متاثرہ بچوں کو بھرپور طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے۔ واضح رہے کہ پاکستان میں صوبہ خیبرپختونخوا کے علاقے پاڑہ چنار میں راستوں کی بدستور بندش سے اشیائے ضروریہ کی قلت ہے، امن معاہدوں کے اعلانات کے باوجود پاڑہ چنار کے راستے گزشتہ کئی مہینوں سے بند ہیں اور اشیائے تجارت شہر تک نہیں پہنچ پا رہی ہیں جس کے باعث حالات کافی مخدوش ہیں۔