برتھ، ڈیتھ سرٹیفکیٹس اور نکاح نامے کے حوالے سے نادرا کی اہم وضاحت جاری
اشاعت کی تاریخ: 14th, April 2025 GMT
اسلام آباد (ویب ڈیسک)خبردار ہو جائیں،نادرا نے برتھ، ڈیتھ سرٹیفکیٹس اور نکاح نامے کے حوالے سے اہم وضاحت جاری کردی۔
نادراکے مطابق پیدائش، وفات اور ازدواجی حیثیت میں تبدیلی کا اندراج صوبائی قوانین کے تحت متعلقہ یونین کونسل میں ہوتا ہے، جس کی بنیاد پر وفاقی قانون کے تحت نادرا شناختی دستاویزات جاری کرتا ہے،سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ایک ویڈیو پر نادرا کی جانب سے وضاحت جاری کی گئی ہے کہ ویڈیو میں جو شخص نادرا آفس میں خود کو فوت شدہ ظاہر کرنے پر تعجب کا اظہار کر رہے ہیں، ان کی وفات کا اندراج متعلقہ یونین کونسل میں ان کے قریبی رشتہ دار نے کروا رکھا تھا۔
نادرا کے مطابق پیدائش، وفات اور ازدواجی حیثیت میں تبدیلی کا اندراج متعلقہ یونین کونسل کی ذمہ داری ہے، جس کی روشنی میں نادرا شہریوں کو شناختی دستاویزات کا اجرا کرتا ہے، ملک بھر میں 70 لاکھ سے زائد افراد کی وفات کا اندراج متعلقہ یونین کونسلوں میں ہو چکا ہے لیکن ان فوت شدہ افراد کے قریبی رشتہ داروں نے اس ریکارڈ کو نادرا میں اپ ڈیٹ نہیں کرایا، اور ان کے شناختی کارڈ منسوخ نہیں کرائے۔
ناردا کا کہنا ہے کہ ایسے تمام لوگوں کے موبائل فون پر اور ان کے قریبی رشتہ داروں کے موبائل فون پر پیغامات ارسال کئے گئے ہیں تاکہ اگر وہ واقعی فوت شدہ ہیں تو ان کے قریبی خون کے رشتہ دار قریبی نادرا دفتر میں آ کر ان کا شناختی کارڈ منسوخ کروائیں اور اگر وفات کا اندراج غلط ہوا ہے تو متعلقہ یونین کونسل میں ریکارڈ کی تصحیح کروائیں۔
مزیدپڑھیں:عازمین کیلئے اچھی خبر، 2025ء کا حج شدید گرمیوں کا آخری حج ہو گا
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: متعلقہ یونین کونسل کا اندراج کے قریبی
پڑھیں:
بھارت میں انوکھا واقعہ، دولہے کی شادی دلہن کی جگہ اس کی ماں سے کر ادی گئی
بھارت میں ایک انوکھا واقعہ پیش آیا جہاں نوجوان کی دلہن کے بجائے اُس کی 45 سالہ بیوہ ماں سے شادی کروا دی گئی، دولہا شکایت لے کر تھانے پہنچ گیا۔
پولیس کے مطابق حیرت انگیز واقعہ 31 مارچ کو بھارت کے شہر میرٹھ کے علاقے برہم پوری میں پیش آیا، جہاں نوجوان محمد عظیم نے اپنی شکایت میں بتایا کہ اس کی شادی شاملی کی رہائشی منتشاء سے اس کے بھائی ندیم اور بھابھی شائستہ کی معرفت طے ہوئی تھی۔
نوجوان کا کہنا ہے کہ نکاح کی تقریب کے دوران مولوی نے دلہن کا نام ”طاہرہ“ پکارا، لیکن میں نے سمجھا کہ شاید یہ دلہن کا دوسرا نام ہو، نکاح کے بعد جب دلہن کا چہرہ بے نقاب ہوا تو میں حیران رہ گیا۔
درخواست گزار نے بتایا کہ نکاح منتشاء کی جگہ اس کی ماں طاہرہ سے ہوچکا تھا، جو بیوہ اور تقریباً 45 سال کی ہیں۔
عظیم نے دعویٰ کیا کہ شادی کی تقریب میں 5 لاکھ روپے کا لین دین بھی ہوا، جب اس نے اس دھوکے پر احتجاج کیا تو منتشاء کے بھائی ندیم اور بھابھی نے اُسے جھوٹے ریپ کیس میں پھنسانے کی دھمکی دی۔
رپورٹ کے مطابق عظیم نے پولیس کو تحریری شکایت درج کرائی، تاہم سی او برہم پوری، سومیہ استھانہ کے مطابق فریقین کے درمیان معاملہ افہام و تفہیم سے طے پاگیا اور عظیم نے اپنی شکایت واپس لے لی ہے اور کہا ہے کہ وہ اب قانونی کارروائی نہیں کرنا چاہتا۔