UrduPoint:
2025-04-22@01:19:37 GMT
اسلام آباد، گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں کی ٹرانسفر فیس میں بڑا اضافہ ،الیکٹرک گاڑیوں پر بھی ٹرانسفر فیس عائد
اشاعت کی تاریخ: 14th, April 2025 GMT
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔14اپریل 2025) اسلام آباد میں گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں کی ٹرانسفر فیس میں بڑا اضافہ کر دیا گیا ، اضافے کا اطلاق آج 14 اپریل سے نافذ ہوگیا، پہلی مرتبہ الیکٹرک گاڑیوں پر بھی ٹرانسفر فیس عائد کر دی گئی ،1000 سی سی تک کی گاڑی کی ٹرانسفر فیس 1200 روپے سے بڑھا کر 2750 روپے کر دی گئی ہے۔ 1000 سے 1800 سی سی تک کی گاڑیوں کی فیس 2000 روپے سے بڑھا کر 5500 روپے کر دی گئی ہے۔
اسی طرح 1800 سی سی سے زائد گاڑیوں کی منتقلی فیس 3000 سے بڑھا کر 11 ہزار روپے کر دی گئی ہے۔چیف کمشنر اسلام آباد کے احکامات پر 1000 سی سی سے کم گاڑیوں کی ٹرانسفر فیس میں بھی 130 فیصد اضافہ جبکہ 1000 سی سی سے 1800 سی سی تک پرائیویٹ /کمرشل گاڑیوں کی ٹرانسفر میں 175 فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔(جاری ہے)
حکام کے مطابق پہلی مرتبہ الیکٹرک گاڑیوں پر بھی ٹرانسفر فیس عائد کر دی گئی ہے۔
50 کلو واٹ تک کی الیکٹرک گاڑی کی منتقلی پر 2500 روپے اور 50 سے 100 کلو واٹ پر 5500 جبکہ 100 کلو واٹ سے زائد الیکٹرک گاڑی پر 10 ہزار روپے کی فیس لاگو کی گئی ہے۔اسی طرح 200 سی سی تک کی موٹر بائیک کی فیس 150 روپے سے بڑھا کر 550 روپے جبکہ 200 سے 400 سی سی کی فیس 1000 اور400 سی سی سے زائد موٹر بائیک کی منتقلی فیس 1500 روپے مقرر کر دی گئی ہے۔اسی طرح چیف کمشنر اسلام آباد کے احکامات پر 200 سی سی سے کم موٹر سائیکلز کی ٹرانسفر فیس میں 267 فیصد،200 سے 400 سی سی 567 فیصد اور 400 سی سی سے زائد کی ٹرانسفر فیس میں 1350 فیصد اضافے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا۔تمام فیسیں وزارت خزانہ کے مقرر کردہ اکاونٹ میں جمع کروائی جائیں گی۔ شہریوں سے کہا گیا ہے کہ وہ گاڑی کی ملکیت کی منتقلی سے پہلے نئی فیسوں کا خیال رکھیں تاکہ کسی بھی قسم کی قانونی یا مالی پریشانی سے بچا جا سکے۔.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کی ٹرانسفر فیس میں الیکٹرک گاڑی کر دی گئی ہے اسلام آباد سے بڑھا کر گاڑیوں کی کی منتقلی سی سی تک کی فیس
پڑھیں:
بینکوں سے قرض لے کر گاڑیاں خریدنے کے رجحان میں نمایاں اضافہ
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 اپریل2025ء)اسٹیٹ بینک کی پابندیوں کے باوجود بینکوں سے قرض لے کر گاڑیاں خریدنے کا رجحان ایک بار پھر بڑھنے لگا۔ رپورٹ کے مطابق بینک لیز پر گاڑیوں کی خریداری کا نیا ریکارڈ بن گیا، تین سال بعد کسی ایک ماہ میں بینکوں سے ڈھائی سو ارب سے زائد کی آٹو فنانسنگ ہوئی۔ بھاری قرضے لے کر ادھار پر گاڑیوں خریدی گئیں۔(جاری ہے)
اعدادوشمار کے مطابق مارچ میں ہونے والا یہ کاروبار پچھلے سال کی نسبت 7.5 فیصد زیادہ ہے۔ آٹو فنانسگ کیلئے بینک ریٹ سنگل ڈیجٹ تک نیچے آچکا ہے جو خریداروں کیلئے باعث کشش ہے۔ماہرین کے مطابق قرضہ دینے کی حد 30 لاکھ روپے اور ڈائون پیمنٹ 30 فیصد کی اسٹیٹ بینک کی شرط کار فنانسنگ محدود کرسکتی ہے۔ مستحکم کرنسی ریٹ اور معیشت پر لوگوں کا اعتماد قرض لے کر گاڑیاں خریدنے کے رجحان کو بڑھا رہا ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ شرح سود سنگل ڈیجٹ میں آنے اور اسٹیٹ بینک کی پابندیاں نرم ہونے سے مستقبل میں بینک لیز پر گاڑیاں لینے کا رجحان مزید بڑھے گا۔