22 سال کیلئے خود کو کمر بستہ کرلیں تو اپنا کھویا ہوا مقام حاصل کر لیں گے: احسن اقبال
اشاعت کی تاریخ: 14th, April 2025 GMT
وفاقی وزیرمنصوبہ بندی احسن اقبال—فائل فوٹو
وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کا کہنا ہے کہ 22 سال کیلئے خود کو کمر بستہ کرلیں تو اپنا کھویا ہوا مقام حاصل کر لیں گے۔
کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملک کی ترقی کے لیے پالیسیوں کا تسلسل ناگزیر ہے، کے سی سی آئی کے ممبران اڑان پاکستان میں شرکت کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔
احسن اقبال کا کہنا ہے کہ ملک کی ترقی کے لیے سیاسی استحکام بے حد ضروری ہے، ملک نے بے پناہ کامیابیاں حاصل کیں، بدقسمتی سے لوگ تنقید زیادہ کرتے ہیں۔
وفاقی وزیر احسن اقبال نے ینگ ڈاکٹرز کو آرٹی فیشل انٹیلی جنس ( اے آئی) سیکھنے کا مشورہ دے دیا۔
انہوں نے کہا کہ ملک کی بہتری چاہتے ہیں تو ہمیں اپنے ماضی پر غور کرنا ہو گا، نواز شریف نے اقتصادی ترقی میں اہم کردار ادا کیا اور پالیسیاں بنائیں۔
وفاقی وزیر کا کہنا ہے کہ 2 سال بعد ہی نواز شریف کی پالیسیوں پر عمل درآمد روک دیا گیا، 1990ء کی پالیسیوں پر مکمل عمل درآمد کے لیے وقت مل جاتا تو بہتری آ جاتی۔
احسن اقبال نے مزید کہا کہ کراچی شہر میں بھتا خوری، بوری بند لاشوں کا راج تھا اور ٹارگٹ کلنگ تھی، نواز شریف کے دور میں کراچی میں امن قائم ہوا، نواز شریف کی قیادت میں زیرو لوڈشیڈنگ ہوئی۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: احسن اقبال نواز شریف کے لیے
پڑھیں:
نہروں کا معاملہ افہام و تفہیم سے حل کرلیں گے، اس پر سیاست نہیں ہونی چاہیے، وزیر اطلاعات عطااللہ تارڑ
وفاقی وزیراطلاعات و نشریات عطااللہ تارڑ نے کہا ہے کہ نہروں کے معاملے پر کوئی سیاست نہیں ہونی چاہیے، یہ معاملہ افہام و تفہیم سے حل ہو جائےگا، پیپلزپارٹی سے تمام معاملات پر مشاورت کی جائےگی۔
ٹوبہ ٹیک سنگھ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ہوئے انہوں نے کہاکہ وفاق جو بھی منصوبہ بندی کرے گا اس پر اتحادیوں کے ساتھ مشاورت کی جائے گی، ملک کی معاشی بہتری کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں حکومت متنازع نہری منصوبہ روکے ورنہ ساتھ نہیں چل سکتے، بلاول بھٹو نے شہباز شریف کو خبردار کردیا
انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی ہماری اتحادی جماعت ہے، تمام معاملات پر اس سے مشاورت کی جائے گی، نہروں کے معاملے پر کوئی سیاست نہیں ہونی چاہیے، اتحادیوں کے تحفظات دور کرنا ہمارا فرض ہے، نہروں کا معاملہ افہام و تفہیم سے حل کیا جائے گا۔
وفاقی وزیر نے کہاکہ 1991 کا واٹر بورڈ، ارسا ایکٹ اور ارسا بھی موجود ہے، اس کے علاوہ آئین و قانون بھی موجود ہے، آج شرجیل میمن نے بھی کہاکہ معاملہ افہام و تفہیم سے حل ہوگا، ان کی پارٹی کی بھی یہی سوچ ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی ہماری اتحادی ہے، اس کے پاس آئینی عہدے بھی ہیں، صدارت بھی ہے، گورنرشپ بھی ہے، چیئرمین سینیٹ بھی ہے، جب ہم اتحادی ہیں تو اتحاد کا تقاضا یہ ہے کہ مذاکرات کے ذریعے مسائل حل ہوں۔
عطااللہ تارڑ نے کہاکہ ارسا ایکٹ کے مطابق کسی صوبے کا پانی کسی دوسرے صوبے کو نہیں جاسکتا، پانی کی منصفانہ تقسیم کا نظام موجود ہے، ہماری لیڈرشپ سمجھتی ہے کہ معاملات بات چیت سے حل کیے جائیں اور اتحادیوں کے جو بھی تحفظات ہیں وہ دور کیے جائیں۔
واضح رہے دریائے سندھ سے کینالز نکالنے کے معاملے پر پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ ن کے آمنے سامنے ہیں۔
گزشتہ روز چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے کہا تھا کہ اگر وفاقی حکومت متنازع نہری منصوبے کو ختم کرنے کا اعلان نہیں کرتی تو ہم حکومت کی حمایت سے دستبردار ہو جائیں گے۔
مزید پڑھیں متنازع کینالز منصوبہ: نواز شریف اور شہباز شریف کی پیپلزپارٹی کے تحفظات دور کرنے کی ہدایت
اس سارے معاملے پر آج وزیراعظم پاکستان شہباز شریف اور صدر پاکستان مسلم لیگ ن نواز شریف نے پیپلزپارٹی کے تحفظات دور کرنے کی ہدایت کردی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews آمنے سامنے بلاول بھٹو پیپلزپارٹی دریائے سندھ شہباز شریف کینالز متنازع نہری منصوبہ مسلم لیگ ن نواز شریف وی نیوز