سپریم کورٹ: وفاقی حکومت اور تمام صوبوں سے جنگلات سے متعلق تفصیلی رپورٹس طلب WhatsAppFacebookTwitter 0 14 April, 2025 سب نیوز

اسلام آباد:سپریم کورٹ آئینی بینچ نے تمام صوبوں اور وفاقی حکومت سے جنگلات سے متعلق تفصیلی رپورٹس طلب کرلیں، عدالت نے ہدایت کی کہ زیر قبضہ اور واگزار کروائی گئی اراضی کی تفصیلات بھی جمع کروائیں۔

تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کے جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 5 رکنی آئینی بینچ نے جنگلات اراضی کیس کی سماعت کی۔

دوران سماعت جسٹس جمال مندو خیل نے استفسار کیا ایک ایشو اسلام آباد کی حدود کا بھی تھا اسکا کیا ہوا؟ سرکاری وکیل نے موقف اپنایا اسلام آباد کی حدود کا مسئلہ حل ہو چکا ہے۔

جسٹس جمال مندو خیل نے ریمارکس دیے کہ ساری دنیا میں جنگلات بڑھائے جا رہے ہیں پاکستان میں کم کیے جارہے ہیں، ہمیں رپورٹ نہیں حقیقت دیکھنا ہے، زیارت میں منفی 17 ڈگری میں لوگ درخت نہیں کاٹیں تو کیا کریں؟ کیا حکومت سرد علاقوں میں کوئی متبادل توانائی کا ذریعہ دے رہی ہے؟

سرکاری وکیل نے موقف اختیار کیا زیارت میں ایل پی جی فراہم کی جارہی ہے۔ جسٹس محمد علی مظہر نے استفسار کیا کہ پہاڑی علاقوں پر بسنے والے غریب لوگوں کو کیا سبسڈی دی جا رہی ہے؟ جسٹس امین الدین خان نے ریمارکس دیے کہ عوام کو بہتر سہولتیں دینا حکومتوں کا کام ہے۔

جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیے کہ 2018 سے آج تک مقدمے میں رپورٹس ہی آرہی ہیں، جسٹس حسن اظہر رضوی نے کہا کہ سندھ میں سندر اراضی سمندر کھا رہا ہے، جسٹس جمال مندو خیل نے ریمارکس دیے درخت لگوانا سپریم کورٹ کا کام نہیں۔

عدالت نے تمام صوبوں اور وفاقی حکومت سے تفصیلی رپورٹس طلب کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ زیر قبضہ اور واگزار کروائی گئی اراضی کی تفصیلات بھی جمع کروائیں، عدالت نے کیس کی سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کردی۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: تفصیلی رپورٹس طلب نے ریمارکس دیے ریمارکس دیے کہ وفاقی حکومت سپریم کورٹ

پڑھیں:

امریکی وزیر دفاع نے یمن حملے سے متعلق حساس منصوبہ غیر متعلقہ افراد سے  شیئر کیا، میڈیا رپورٹس

 امریکی وزیر دفاع پیٹ ہیگستھ نے نجی سگنل چیٹ گروپ میں یمن پر امریکی فضائی حملوں کے بارے میں حساس معلومات غیر متعلقہ افراد کے ساتھ شیئر کردیں۔

نیویارک ٹائمز اور سی این این نے رپورٹ کیا کہ امریکی وزیر نے نجی سگنل چیٹ گروپ میں یمن پر آئندہ امریکی فضائی حملوں کے بارے میں معلومات شیئر کیں جب کہ اس گروپ میں ان کی اہلیہ، بھائی اور ذاتی وکیل شامل تھے۔

رپورٹ کے مطابق اس بات چیت میں تفصیل سے بتایا گیا تھا کہ کب کیا ہوگا، جب کہ امریکی وزیر دفاع پر غیر مجاز افراد کے ساتھ ایک کمرشل پیغام رسا ایپ  کے ذریعے حساس فوجی معلومات کا اشتراک کرنے کا الزام لگایا گیا ہے۔

پچھلے مہینے دی اٹلانٹک میگزین نے انکشاف کیا تھا کہ اس کے ایڈیٹر انچیف کو انجانے میں  ایک سگنل چیٹ میں شامل کیا گیا جس میں وزیر دفاع اور قومی سلامتی کے مشیر مائیک والٹز سمیت دیگر حکام نے 15 مارچ کو ہونے والے حملوں پر تبادلہ خیال کیا تھا۔

اس انکشاف نے  ہنگامہ برپا کر دیا تھا جب کہ  امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کو غیر دانستہ طور پر حساس معلومات لیک کرنے پر اسکینڈل کا سامنا کرنا پڑا، اس اس لیک کے بارے میں پینٹاگون کے انسپکٹر جنرل کی تحقیقات جاری ہیں۔

امریکی وزیر دفاع کو اپنے ہی حامی کیمپ کے اندر سے بڑھتی ہوئی تنقید کا سامنا ہے جب کہ  تین سابق عہدیداروں نے اپنے ایک تحریری بیان میں ان کی مذمت کی اور پینٹاگون کے ان کے اپنے ایک سابق ترجمان نے اتوار کو انہیں برطرف کرنے کا مطالبہ کیا۔

میڈیا رپورٹ پر رد عمل دیتے  ہوئے پینٹاگون کے ترجمان شان پارنیل نے نیویارک ٹائمز پر ٹرمپ سے نفرت کرنے والا میڈیا گروپ  ہونے کا الزام لگایا۔

اخبار نے رپورٹ کیا کہ شیئر کی گئی معلومات میں یمن میں حوثیوں کو نشانہ بنانے والی پروازوں کا شیڈول بھی شامل ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ایک سال بعد جرم یاد آنا حیران کن ہے، ناانصافی پر عدالت آنکھیں بند نہیں رکھ سکتی، سپریم کورٹ
  • شیخ رشید بزرگ آدمی ہیں بھاگ کر کہاں جائیں گے، جسٹس ہاشم کاکڑ کے ریمارکس
  • حکومت نے ججز تبادلوں سے متعلق تمام خط و کتابت سپریم کورٹ میں جمع کرا دی  
  • جی ایچ کیو حملہ کیس میں شیخ رشید کی بریت اپیل؛  مہلت مانگنے پر سپریم کورٹ پراسیکیوٹر پر برہم
  • ہائیکورٹ کے پاس تمام اختیارات ہوتے ہیں،ناانصافی پر آنکھیں بند نہیں کی جا سکتیں،سپریم کورٹ کے صنم جاوید کی بریت فیصلے کیخلاف پنجاب حکومت کی اپیل پرریمارکس
  • سپریم کورٹ: 9 مئی مقدمات میں صنم جاوید اور شیخ رشید کی بریت پر حکومت کو عدالت کا دو ٹوک پیغام
  • ججزسنیارٹی کیس، وفاقی حکومت نیعدالت میں ججز تبادلوں پر تمام خط و کتابت جمع کرادی
  • حکومت نے ججز تبادلوں سے متعلق تمام خط و کتابت سپریم کورٹ میں جمع کرادی
  • ججز تبادلوں کیخلاف کیس؛ وفاقی حکومت نے تفصیلات اور ریکارڈ سپریم کورٹ میں جمع کرا دیا
  • امریکی وزیر دفاع نے یمن حملے سے متعلق حساس منصوبہ غیر متعلقہ افراد سے  شیئر کیا، میڈیا رپورٹس