مدھیا پردیش میں مرضی کے خلاف بیٹی کی شادی پر باپ نے خودکشی کرلی
اشاعت کی تاریخ: 14th, April 2025 GMT
مدھیا پردیش (بھارت): بھارتی ریاست مدھیا پردیش میں ایک افسوسناک واقعے میں 49 سالہ میڈیکل اسٹور مالک رشی راج سنجو نے اپنی بیٹی کی مرضی کے خلاف شادی پر گولی مار کر خودکشی کر لی۔ واقعے نے پورے علاقے میں افسردگی اور غم کی فضا پیدا کر دی۔
رپورٹس کے مطابق رشی راج کی بیٹی تقریباً 15 دن قبل ایک نوجوان کے ساتھ گھر سے فرار ہو گئی تھی، بعد میں اسے اندور سے بازیاب کرایا گیا۔ عدالت میں سماعت کے دوران بیٹی نے شوہر کے ساتھ جانے کو اپنی مرضی کا فیصلہ قرار دیا اور عدالت نے بھی اسے اپنے شوہر کے ساتھ جانے کی اجازت دے دی۔
گھر والوں نے بتایا کہ رات ایک بجے گولی چلنے کی آواز آئی، جب بیڈروم میں جا کر دیکھا تو رشی راج مردہ حالت میں ملے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ مرنے والے نے اپنی بیٹی کے آدھار کارڈ پر ایک جذباتی خودکشی نوٹ چھوڑا۔
نوٹ میں رشی راج نے لکھا: "ہرشیتا، تم نے غلط کیا۔ میں جا رہا ہوں۔ میں تم دونوں کو مار سکتا تھا، لیکن بیٹی کو کیسے مار سکتا تھا؟ تم نے جو کیا وہ ٹھیک نہیں تھا۔ ایک پورا خاندان تباہ ہو گیا۔"
رشی راج نے قانونی نظام پر بھی سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ اگر شادی درست نہیں تھی، تو عدالت نے بیٹی کو شوہر کے ساتھ جانے کی اجازت کیسے دی؟
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کے ساتھ
پڑھیں:
اسٹیڈیم سے نام ہٹانے کا معاملہ؛ سابق کپتان بھڑک اُٹھے، عدالت جانے کا اعلان
حیدرآباد کرکٹ ایسوسی ایشن (ایچ سی اے) نے سابق بھارتی کپتان محمد اظہر الدین کا نام اسٹینڈ سے ہٹانے کا فیصلہ کرلیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق سابق بھارتی کپتان محمد اظہر الدین کے نام کو اپال اسٹیڈیم کے نارتھ اسٹینڈ سے ہٹانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، یہ اقدام لارڈز کرکٹ کلب کی جانب سے دائر کی گئی شکایت کے بعد کیا گیا، جس میں 'مفاد کے تصادم' کا الزام لگایا گیا تھا۔
اظہر الدین اسٹینڈ کا نام اپال اسٹیڈیم کے نارتھ اسٹینڈ میں 2019 میں وی وی ایس لکشمن سے بدلا گیا تھا۔
مزید پڑھیں: "سابق کپتان کا نام اسٹیڈیم کے اسٹینڈ سے ہٹایا جائے" درخواست موصول
یہ اقدام اسوقت اُٹھایا گیا تھا جب محمد اظہر الدین حیدرآباد کرکٹ ایسوسی ایشن کے صدر تھے، جس کے بعد فروری 2024 میں لارڈز کرکٹ کلب نے شکایت دائر کی گئی تھی۔
لارڈز کرکٹ کلب کے مطابق قانون کے تحت ایپیکس کونسل کا رکن اپنے فائدے کیلئے یکطرفہ فیصلہ نہیں لے سکتا۔
مزید پڑھیں: آئی پی ایل کے دوران چہل، مہوش میں قربتیں بڑھنے لگیں، ویڈیو وائرل
اسٹینڈ سے نام ہٹانے کے معاملے پر سابق کپتان کا کہنا ہے کہ یہ مفادات کا ٹکراؤ نہیں ہے، میں اس پر تبصرہ کرکے اس سطح تک نہیں گرنا چاہتا۔
انہوں نے کہا کہ 17 سال کی کرکٹ خدمات اور 10 سال کی کپتانی کے بعد حیدر آباد کرکٹ ایسوسی ایشن کے اس سلوک پر بہت دُکھ ہے، ہم اس معاملے پر 100 فیصد عدالت جائیں اور قانونی راستہ اختیار کریں گے۔
مزید پڑھیں: "جنس تبدیلی؛ اب کرکٹ میں تمہارے لیے کوئی جگہ نہیں، والد کے الفاظ تھے"
دوسری جانب لارڈز کرکٹ کلب نے موقف اپنایا ہے کہ یہ فیصلہ شفافیت اور سالمیت کے ہمارے عزم کو تقویت دیتا ہے۔
واضح رہے کہ سابق بھارتی کپتان 47 ٹیسٹ میچز اور 174 ون ڈے انٹرنیشنلز میں بھارتی ٹیم کی قیادت کے فرائض نبھائے ہیں جبکہ سن 2000 میں میچ کے الزامات عائد ہوئے تھے جس کے بعد ان پر 5 سال کیلئے پابندی لگائی گئی تھی تاہم بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) نے یہ پابندی اُٹھالی تھی۔