اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔14 اپریل ۔2025 )پاکستان کی ترسیلات زر میں اضافہ جو کہ پالیسی اصلاحات اور رسمی چینلز کے ذریعے کارفرما ہے، قلیل مدتی اقتصادی استحکام کی نشاندہی کرتا ہے لیکن طویل مدتی پائیداری ہنر مندوں کی نقل مکانی اور مالی اختراع پر منحصر ہے. ویلتھ پاک کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ مہینوں کے دوران، پاکستان کی ترسیلات زر میں مسلسل اضافہ ہوا ہے جس سے ملک کے زرمبادلہ کے ذخائر اور معاشی استحکام کو تقویت ملی ہے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے تازہ ترین اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ فروری 2025 میں ترسیلات زر 3.

12 بلین ڈالر تک پہنچ گئیںجو کہ سال بہ سال 32.55 فیصد اضافہ ہے بالخصوص مالی سال 25 کے پہلے آٹھ مہینوں میں اس اوپر کی رفتار نے کل آمد کو 24.0 بلین ڈالر تک پہنچا دیا ہے.

سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، برطانیہ اور امریکہ سمیت اہم ترسیلات زر کے مراکز کی جانب سے اعلی شراکت نے مسلسل اضافے کو ہوا دی ہے حکومت کی زیر قیادت پالیسی مداخلتیں، جیسے کہ رسمی بینکنگ چینلز کے لیے مراعات اور غیر قانونی مالیاتی بہاو کے خلاف سخت نفاذ، نے اس تبدیلی کو آگے بڑھایا ہے ماہ صیام سے منسلک موسمی عوامل اور زیادہ مستحکم شرح مبادلہ نے تارکین وطن کو ترسیلات زر کے سرکاری راستے استعمال کرنے کی ترغیب دی ہے.

ویلتھ پاک سے بات کرتے ہوئے فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے ماہر معاشیات اور مالیاتی تجزیہ کار را واسد نے نوٹ کیا کہ ترسیلات زر پاکستان کے بیرونی اکاﺅنٹ کے لیے ایک اہم استحکام ہے انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ کرنٹ اکاونٹ زیادہ تر ترسیلات زر پر منحصر رہا ہے جس میں سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور برطانیہ اہم شراکت دار ہیں جولائی 2024 اور جنوری 2025 کے درمیان، پاکستان کو 22.83 بلین ڈالر کی ترسیلات موصول ہوئیں جو کرنٹ اکاﺅنٹ کے 682 ملین ڈالر کے سرپلس کو برقرار رکھنے کے لیے اہم ہے جب کہ فروری 2025 میں ماہ بہ ماہ 2.5 فیصد کمی دیکھنے میں آئی.

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ مجموعی طور پر رجحان مضبوط ہے جس کو حکومتی پالیسیوں نے باضابطہ ترسیلات زر کی حوصلہ افزائی کی ہے پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف ڈویلپمنٹ اکنامکس کے سینئر ریسرچ اکانومسٹ ڈاکٹر جنید احمد نے خبردار کیا کہ جہاں ترسیلات زر ضروری قلیل مدتی مالی مدد فراہم کرتی ہیں پاکستان کو انحصار کے طویل مدتی خطرات کو نظر انداز نہیں کرنا چاہیے ایک بنیادی معاشی ستون کے طور پر ترسیلات زر پر انحصار غیر پائیدار ہے.

انہوں نے کہاکہ ایک ہنر مند افرادی قوت پیدا کرنے کی طرف توجہ مرکوز کرنی چاہیے جو عالمی منڈیوں میں زیادہ تنخواہ والی ملازمتوں کو محفوظ بنا سکے پاکستان کے ہجرت کے رجحانات کئی دہائیوں سے جمود کا شکار ہیںجو کم ہنر مند لیبر کی برآمدات پر بہت زیادہ انحصار کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

اس کے برعکس ہندوستان جیسے ممالک نے اپنی افرادی قوت کو اعلی قدر والے شعبوں میں جگہ دی ہے جس سے زیادہ غیر ملکی سرمایہ کاری اور اقتصادی روابط کو فروغ دیا گیا ہے.

انہوں نے ترسیلات زر کے حجم اور معیار دونوں کو بڑھانے کے لیے آئی ٹی، انجینئرنگ اور فنانس ورکرز کی تربیت کے لیے منظم پالیسیوں کی ضرورت پر زور دیا انہوں نے نشاندہی کی کہ ڈیجیٹل اختراعات، بشمول بلاکچین اور فنٹیک پر مبنی ترسیلات زر کے حل، لاگت کو کم کر سکتے ہیں، شفافیت میں اضافہ کر سکتے ہیں اور رسمی چینلز میں مزید آمد کو راغب کر سکتے ہیں انہوں نے کہا کہ پاکستان کو ایسے ریگولیٹری فریم ورک کو تلاش کرنا چاہیے جو عالمی مالیاتی معیارات کی تعمیل کرتے ہوئے فنٹیک حل کی حوصلہ افزائی کریں.

انہوں نے کہاکہ اگرچہ پاکستان کی ترسیلات زر میں اضافہ ایک مثبت اقتصادی ترقی ہے ماہرین اس بات پر متفق ہیں کہ اس کے طویل مدتی فوائد کا انحصار پالیسی پر مبنی افرادی قوت کی تبدیلی اور مالیاتی جدت پر ہے اعلی قدر والی لیبر ایکسپورٹ کی طرف تبدیلی کو یقینی بنانا اور ڈیجیٹل فنانس کا فائدہ اٹھانا پاکستان کی معیشت کو قلیل مدتی ریلیف سے زیادہ مضبوط بنانے میں ترسیلاتِ زر کے کردار کو بڑھا سکتا ہے.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے پاکستان کی ترسیلات زر میں قلیل مدتی میں اضافہ

پڑھیں:

معاشی استحکام کے مثبت اثرات پاکستان اسٹاک مارکیٹ پر کیسے مرتب ہورہے ہیں؟

پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے نئے ریکارڈ بننا اب کوئی نئی بات نہیں لگتی لیکن عیدالفطر کی تعطیلات کے بعد اسٹاک مارکیٹ کے برتاؤ میں تسلسل نہیں دیکھا گیا، ایک جانب ہائی ریکارڈ بنا تو دوسری جانب پوائنٹس میں ریکارڈ کمی بھی دیکھی گئی۔

تاہم اس وقت پاکستان اسٹاک مارکیٹ مثبت رجحان کے زیر اثر ہے، بینچ مارک کے ایس سی 100 انڈیکس 1114 پوائنٹس اضافے کے بعد 118429 پوائنٹس پر ٹریڈ کررہا ہے۔

اسٹاک مارکیٹ کے ماہر شہریار بٹ کا کہنا ہے کہ عیدالفطر کی تعطیلات کے بعد پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں کافی اتار چڑھاؤ دیکھا گیا، 4 اپریل کو اسٹاک مارکیٹ نے 1 لاکھ 20 ہزار کی ریکارڈ حد عبور کی۔

یہ بھی پڑھیں:

’جس کے بعد ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے پوری دنیا نے سرپرائز دیکھے، مختلف ممالک کیخلاف ٹیرف میں اضافے کے باعث دنیا بھر کی اسٹاک مارکیٹس منفی رجحان کی زد پر آگئیں، جس سے پاکستان اسٹاک مارکیٹ بھی متاثر ہوئے بغیر نہ رہ سکی اور ایک ہی دن میں 8 ہزار پوائنٹس کی تاریخی گراوٹ ہوئی۔‘

شہریار بٹ کے مطابق گزشتہ ہفتے سے پاکستان اسٹاک مارکیٹ ایک بار پھر مثبت سمت میں دیکھی جا رہی ہے، پاکستان کے معاشی اعشاریے بھی مثبت ہیں، ایک طرف شرح سود میں کمی تو دوسری جانب مہنگائی بھی 60 سال کی کم سطح پر ریکارڈ کی گئی ہے جس کے اثرات پاکستان اسٹاک مارکیٹ پر مثبت پڑ رہے ہیں۔

’دوسری جانب ملک میں سیاسی استحکام نظر آرہا ہے اور محسوس ہوتا ہے کہ سیاسی محاذ پر اس وقت کوئی دباؤ نہیں، آئی ایم ایف سے بھی امید ہے کہ 1 بلین ڈالر مل جائیں گے اگر انفرادی بات کی جائے تو پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں آٹو سیکٹر کی کارکردگی بہت بہتر دکھائی دے رہی ہے۔‘

مزید پڑھیں:

ماہر اسٹاک مارکیٹ محسن مسیڈیا کا کہنا ہے کہ گزشتہ ایک ہفتے سے ایسا لگتا ہے کہ پاکستان اسٹاک مارکیٹ نے ایک بار پھر رفتار پکڑی ہے جو کہ عید کی تعطیلات کے بعد کچھ ماند پڑگئی تھی، ٹرمپ انتظامیہ کے فیصلوں کے اثرات ہم نے پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں ایک ہی دن میں بڑی گراوٹ کی شکل میں دیکھے۔

محسن مسیڈیا کے مطابق اسٹاک مارکیٹ پر ملکی اور بین الاقوامی دباؤ اثرات مرتب کرتے ہیں لیکن خوش آئند بات یہ ہے کہ ملکی حالت بہتری کی جانب گامزن ہیں، جس سے یہ اندازہ لگانا مشکل نہیں کہ یہی تسلسل رہا تو یقینی طور پر مستقبل میں بہتری کی گنجائش بھی ہے اور امید بھی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

100 انڈیکس آٹو سیکٹر آئی ایم ایف پاکستان اسٹاک ایکسچینج پاکستان اسٹاک مارکیٹ ٹرمپ انتظامیہ ٹیرف سیاسی استحکام شہریار بٹ کے ایس سی محسن مسیڈیا

متعلقہ مضامین

  • استحکام پاکستان کانفرنس
  • سپلائی چین میں خامیاں پاکستان کے شہد کے شعبے کی ترقی میں رکاوٹ ہیں. ویلتھ پاک
  • معاشی استحکام کے مثبت اثرات پاکستان اسٹاک مارکیٹ پر کیسے مرتب ہورہے ہیں؟
  • ملکی معیشت کا انحصار برین ڈرین اور ترسیلات زر پر ہے
  • پاکستان میں سیاسی استحکام کو نقصان پہنچنے نہیں دیں گے، طلال چودھری
  • پاکستان میں سیاسی استحکام کو نقصان پہنچنے نہیں دیں گے، وزیر مملکت طلال چودھری
  • حکمران عیاشیوں میں لگے ہوئے ہیں، حکومت کے پاس مینڈیٹ ہی نہیں، عمر ایوب
  • ایران میں اقتصادی بحران سے سب سے زیادہ متاثر متوسط طبقہ
  • وعدہ کرتا ہوں بلاول بھٹو زرداری اس ملک کے وزیراعظم بنیں گے، سردار سلیم حیدر
  • بلوچستان کی اقتصادی ترقی  ن لیگ کے وژن کا بنیادی ستون ہے،احسن اقبال