پرائیویٹ اسکیم کے 67 ہزار عازمین حج کی سعادت سے محروم ہوجائیں گے
اشاعت کی تاریخ: 14th, April 2025 GMT
10 ہزار حج کوٹہ ملنے کے باجود پرائیویٹ حج اسکیم کے 67 ہزار عازمین حج فریضہ حج کی سعادت سے محروم ہو جائیں گے۔10ہزار کا کوٹہ ملنے کے بعد نجی اسکیم کے عازمین حج کی تعداد 24 ہزار ہوگئی اور مزید 67 ہزار کی بکنگ کی جاچکی ہے جب کہ حج آرگنائزرز نے 70کروڑ ریال سعودی عرب بھجوادیے۔حج کوٹہ کے لیے وزیراعظم سے مداخلت کی اپیل بھی کردی گئی ہے اور پاکستان کا کل حج کوٹہ 179210 ہے۔ اس میں سے نصف کوٹہ 89605 سرکاری اسکیم کا ہے اور 89605 پرائیویٹ حج سکیم کا ہے، حج سروسز کے ایگریمنٹس اور ادائیگیاں شیڈول کے مطابق نہ ہونے کی وجہ سے سعودی حکومت نے پرائیویٹ حج سکیم کے صرف 14ہزار عازمین حج کی پیمنٹس قبول کیں۔نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے سعودی وزیر خارجہ کو فون کیا جس کے نتیجے میں سعودی حکومت نے مزید 10 ہزار عازمین کو اجازت دے دی۔ وزارت مذہبی امور نے یہ 10 ہزار کا کوٹہ حج آرگنائزر کی تنظیم ہوپ کو دے دیا۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
کیا 67 ہزار پاکستانی عازمین حجاز مقدس نہیں جاسکیں گے؟ حج آرگنائزرز کا اہم بیان سامنے آگیا
کراچی:67 ہزار عازمین حج کے حجاز مقدس روانگی اور حج سے محروم ہونے کے خدشات پیدا ہو گئے، حج کی سعادت کے لئے زندگی بھر کی جمع پونجی داؤ پر لگ گئی، حج آرگنائزر ایسوسی ایشن نے سفارتی سطح پر سعودی حکومت سے بات کرنے کی اپیل کردی۔
کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے حج آرگنائزر ایسوسی ایشن آف پاکستان کے میڈیا کوآرڈی نیٹر محمد سعید نے حکومت سے درخواست کی ہے کہ سعودی ڈیجیٹل سسٹم نسک کی ٹائم لائن گزشتہ سال کے مقابلے میں ایک ماہ پہلے ہی درخواستوں کے لیے بند کردی گئی اس وجہ سے انھیں رہ جانے والے عازمین حج کے ویزا کے حصول کے لیے 72 گھنٹوں کی مہلت دی جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کا ٹوٹل کوٹا 179210 ہے جو کہ 50 فیصد سرکاری اور 50 فیصد پرائیوٹ سیکٹر پر مشتمل ہے ابھی تک صرف 23000 حج کنفرم ہیں ہے اور 67000 کا کنفرم نہیں ہے جس میں سے 13000 عازمین سسٹم سے ہی آؤٹ ہیں، 2024ء تک سعودی تعلیمات میں ہمیشہ ٹائم لائن میں تخفیف ہوتی رہی، اس سال سعودی ٹائم لائن میں اب تک کوئی تخفیف نہیں دی گئی۔
چئیرمین حج آرگنائزر زعیم اختر صدیقی کا کہنا تھا کہ 27 نومبر 2024ء کو حکومت پاکستان نے حج پالیسی جاری کی، وزارت مذہبی امور نے صرف گورنمنٹ حج اسکیم کے حجاج کو قسط وار ادائیگی پر حج درخواستوں کی وصولی شروع کی جو کہ 28 نومبر سے 25 مارچ تک وقفہ وقفہ تک جاری رہی، 14 جنوری کو وزارت مذہبی امور کی جانب سے پرائیوٹ سیکٹر کو باقاعدہ حج درخواستوں کی وصولی کی اجازت دی گئی، 8 جنوری کو پرائیوٹ سیکٹر کے حج پیکیجز کی جزوی منظوری دی گئی جس میں خامیوں کو درست کرتے ہوئے 18مارچ کو دیکھ فائنلائز ہوئے ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ سعودی ٹائم لائن 21 فروری تک تھی اور اس کے بعد سسٹم بند ہوگیا کچھ تاخیر ہوئی جو کہ محکموں کے انتظامی امور کی وجہ سے تھی، ایس ای سی پی منظوری اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان کو فہرست بھیجے میں 2 ماہ کا وقت لگ گیا، عازمین حج کی حجاز مقدس روانگی کے لیے جمع کروائی گئی رقم کا حجم مجموعی طور پر 50 ارب روپے کا ہے، جس کی فوری واپسی کا معاملہ بھی کھٹائی میں پڑگیا۔