گزشتہ ماہ سے مہنگائی بڑھ رہی ہے، گورنر سٹیٹ بینک کا اعتراف
اشاعت کی تاریخ: 14th, April 2025 GMT
گزشتہ ماہ سے مہنگائی بڑھ رہی ہے، گورنر سٹیٹ بینک کا اعتراف WhatsAppFacebookTwitter 0 14 April, 2025 سب نیوز
کراچی: گورنر سٹیٹ بینک نے اعتراف کیا کہ گزشتہ ماہ سے مہنگائی بڑھ رہی ہے۔
گورنر سٹیٹ بینک جمیل احمد نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مہنگائی پچھلے ماہ 0.7 فیصد تھی، حکومت معاشی استحکام کیلئے کوشاں ہے، ترسیلات زر میں اضافہ ہورہا ہے، 26ارب ڈالر کی بیرونی ادائیگیاں ہیں۔
جمیل احمد نے کہا کہ 16ارب ڈالر رول اوور یا ری فنانس ہوں گے، انٹربینک اور اوپن مارکیٹ کا فرق بھی کم ہو چکا ہے، کرنٹ اکاؤنٹ کو سرپلس رکھنے میں کامیاب ہیں، 2022ء میں جس صورتحال کا سامنا کیا اسے بھول نہیں سکتے۔
گورنر سٹیٹ بینک کا مزید کہنا تھا کہ مہنگائی تیزی سے بڑھ رہی تھی، کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 17 اعشاریہ 5 ارب ڈالر تک بڑھ گیا تھا، زرمبادلہ ذخائر 14 ارب ڈالر سے تجاوز کر جائیں گے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: گورنر سٹیٹ بینک بڑھ رہی
پڑھیں:
بینکوں سے قرض لیکر گاڑیوں کی خریداری کا نیا ریکارڈ بن گیا
ویب ڈیسک: اسٹیٹ بینک کی پابندیوں کے باوجود بینکوں سے قرض لیکر گاڑیاں خریدنے کا رجحان ایک بار پھر بڑھنے لگا۔ بینکوں کے بند پڑے کار فائنانس ڈیپارٹمنٹس دوبارہ سے کھل گئے۔
تفصیلات کے مطابق بینک لیز پر گاڑیوں کی خریداری کا نیا ریکارڈ بن گیا، تین سال بعد کسی ایک ماہ میں بینکوں سے ڈھائی سو ارب سے زائد کی آٹو فنانسنگ ہوئی، بھاری قرضے لے کر ادھار پر گاڑیوں خریدی گئیں۔
اسٹیٹ بینک کے اعدادوشمار کے مطابق مارچ میں ہونے والا یہ کاروبار پچھلے سال کی نسبت 7.5 فیصد زیادہ ہے۔ آٹو فنانسگ کیلئے بینک ریٹ سنگل ڈیجٹ تک نیچے آچکا ہے جو خریداروں کیلئے باعث کشش ہے۔
ہر وقت پیاس؛ سنگین مرض کی نشانی
ماہرین کے مطابق قرضہ دینے کی حد 30 لاکھ روپے اور ڈاون پیمنٹ 30 فیصد کی اسٹیٹ بینک کی شرط کار فنانسنگ محدود کرسکتی ہے۔ مستحکم کرنسی ریٹ اور معیشت پر لوگوں کا اعتماد قرض لے کر گاڑیاں خریدنے کے رجحان کو بڑھا رہا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ شرح سود سنگل ڈیجٹ میں آنے اور اسٹیٹ بینک کی پابندیاں نرم ہونے سے مستقبل میں بینک لیز پر گاڑیاں لینے کا رجحان مزید بڑھے گا۔