انجری سے نجات پاکر ثاقب محمود انگلش ٹیم میں واپسی کے منتظر
اشاعت کی تاریخ: 14th, April 2025 GMT
لندن:
انجری مسائل سے چھٹکارہ پانے کے بعد پاکستانی نژاد انگلش پیسر ثاقب محمود ایک بار پھر انگلش ٹیم میں شمولیت کے منتظر ہیں۔
فاسٹ بولر ثاقب محمود دو بار اسٹریس فریکچر کا شکار ہو کر کرکٹ سے دور رہے تاہم اب وہ دوبارہ انگلش فرسٹ کلاس کیریئر کا آغاز کر رہے ہیں۔
ثاقب رواں برس بھارت اور آسٹریلیا کے خلاف شیڈول میچز میں ٹیم کا حصہ بننے کے خواہشمند ہیں، جب کہ اس سے قبل وہ انگلش کاؤنٹی کرکٹ میں بھی ایکشن میں نظر آئیں گے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
مقبوضہ کشمیر کی موجودہ سیاسی صورتحال پر منتظر محی الدین کا خصوصی انٹرویو
اسلام ٹائمز کیساتھ اپنے خصوصی انٹرویو میں جموں و کشمیر "اپنی پارٹی" کے ترجمان اعلٰی کا کہنا تھا کہ کشمیری عوام کو تاریکی میں دھکیلنے میں یہاں کی مقامی سیاسی جماعتیں برابر کی شریک ہیں، مقامی سیاسی جماعتوں نے بھی ہمیشہ کشمیری عوام کا استحصال کیا اور اپنے ذاتی مفادات کو قومی مفادات پر ترجیح دی۔ متعلقہ فائیلیںمنتظر محی الدین کا تعلق جموں و کشمیر کے شہر خاص سے ہے۔ آپ سالہا سال کشمیر کی سب سے بڑی تجارتی یونین کے سربراہ رہے ہیں۔ جموں و کشمیر پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی سے اپنے سیاسی کیئریر کی شروعات کرنے کے بعد مختلف سیاسی سرگرمیوں میں پیش پیش رہے۔ فی الوقت وہ جموں و کشمیر "اپنی پارٹی" سے وابستہ ہیں اور پارٹی کے ترجمان اعلٰی ہیں۔ اسلام ٹائمز کے نمائندے نے منتظر محی الدین سے جموں و کشمیر کی سیاسی صورتحال پر ایک تفصیلی انٹرویو کا اہتمام کیا، جس دوران انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام سالہا سال سے سخت سیاسی دباؤ کے تحت زندگی گزار رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام کو تاریکی میں دھکیلنے میں یہاں کی مقامی سیاسی جماعتیں برابر کی شریک ہیں، مقامی سیاسی جماعتوں نے بھی ہمیشہ کشمیری عوام کا استحصال کیا اور اپنے ذاتی مفادات کو قومی مفادات پر ترجیح دی۔ انہوں نے کہا کہ مختلف بہانوں سے کشمیر میں نوجوانوں و بزرگ افراد کو پولیس تھانوں پر طلب کرنا مایوس کن ہے۔ انہوں نے کہا کہ دفعہ 370 کی بحالی کے دعوے اب یہاں کی سیاسی جماعتوں کا محض دھوکہ و فریب ہے، کیونکہ اب یہاں قانون بن چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وقف ترمیمی قانون مسلمانوں کے حقوق پر شب خون مارنے کے مترادف ہے، لیکن ہم نے سپریم کورٹ میں عرضی دائر کی ہے، امید ہے کہ وہاں سے مسلمانوں کو انصاف مل جائے گا۔ قارئین و ناظرین محترم آپ اس ویڈیو سمیت بہت سی دیگر اہم ویڈیوز کو اسلام ٹائمز کے یوٹیوب چینل کے درج ذیل لنک پر بھی دیکھ اور سن سکتے ہیں۔ (ادارہ)
https://www.youtube.com/@ITNEWSUrduOfficial