اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔14 اپریل ۔2025 )سپریم کورٹ نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کی سینیارٹی سے متعلق اہم کیس کی سماعت کے دوران قائم مقام چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس سرفراز ڈوگر کو کام سے روکنے کی درخواست مسترد کر دی ہے عدالت عظمیٰ نے جسٹس خادم حسین اور جسٹس آصف سعید کو بھی کام سے روکنے کی استدعا قبول نہیں کی.

عدالت نے اسلام آباد ہائیکورٹ سمیت متعلقہ ہائیکورٹس کے رجسٹرارز کو نوٹسز جاری کر دئیے ہیں جبکہ اٹارنی جنرل کو بھی نوٹس جاری کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر معاونت کی ہدایت کی گئی ہے جسٹس مظہر عالم میاں خیل کی سربراہی میں پانچ رکنی آئینی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔سماعت کے آغاز پر جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ کیس میں ہمارے سامنے سات درخواستیں ہیں.

درخواست گزار کے وکیل ادریس اشرف نے عدالت کو بتایا کہ وہ سابق وزیراعظم عمران خان اور راجہ مقسط کی نمائندگی کر رہے ہیں اور ان کی جانب سے بنیادی حقوق کے معاملے پر درخواست دائر کی گئی ہے جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دئیے کہ پہلے ججز کی درخواست سننا بہتر ہوگا، رولز کے مطابق بھی سینئر وکیل کو پہلے سنا جانا چاہیے اس پر اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کے وکلا منیر اے ملک اور صلاح الدین روسٹرم پر آگئے منیر اے ملک نے دلائل کا آغاز کیا.

جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ اس کیس میں دو اہم نکات ہیں ایک نکتہ یہ ہے کہ ججز کا تبادلہ ہوا اور دوسرا نکتہ یہ ہے کہ ججز کی سینیارٹی کیا ہوگی؟ عدالت نے ریمارکس دیے کہ سول سروس ملازمین کے سینیارٹی رولز یہاں اپلائی نہیں ہوں گے دیکھنا یہ ہے کہ کیا سینیارٹی پرانی ہائیکورٹ والی چلے گی یا تبادلے کے بعد نئی ہائیکورٹ سے سینیارٹی شروع ہوگی؟جسٹس محمد علی مظہر نے استفسار کیا کہ آپ کا اعتراض تبادلے پر ہے یا سینیارٹی میں تبدیلی پر؟ .

منیر اے ملک نے جواب دیا کہ ہمارا اعتراض دونوں معاملات پر ہے۔

(جاری ہے)

جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ جج کا تبادلہ آئین کے آرٹیکل 200 کے تحت ہوا، وہ پڑھ دیں۔ منیر اے ملک نے عدالتی ہدایت پر آرٹیکل 200 پڑھ دیا عدالت نے کہا کہ آئین کے مطابق جس جج کا تبادلہ ہو اس کی رضامندی ضروری ہے اور دونوں متعلقہ ہائیکورٹس کے چیف جسٹس کی رضامندی بھی لازم ہے. منیر اے ملک نے کہا کہ جج کا تبادلہ عارضی طور پر ہو سکتا ہے ہمارا اعتراض یہی ہے عدالت نے ریمارکس دیے کہ اگر ایسا ہوتا تو آئین میں لکھا ہوتا وہاں تو عارضی یا مستقل کا ذکر ہی نہیں جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ آئین میں صرف اتنا لکھا ہے کہ صدر جج کا تبادلہ کر سکتے ہیں منیر اے ملک نے موقف اپنایا کہ صدر مملکت کے پاس ججز تبادلوں کا لامحدود اختیار نہیں اور ججز کی تقرری کے آرٹیکل 175 اے کے ساتھ ملا کر اس معاملے کو پڑھنا ہوگا انہوں نے کہا کہ آئین کے مطابق تمام ججز کے ساتھ یکساں سلوک کیا جانا چاہیے.

جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دئیے کہ اگر ججز کے تبادلوں میں اضافی مراعات ہوتیں تو اعتراض بنتا تھا انہوں نے کہا کہ اگر صدر خود سے ججز کے تبادلے کرے تو سوال اٹھے گا لیکن چیف جسٹس کی سفارش پر تبادلے آئین کے مطابق ہیں جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ صدر مملکت کے پاس ججز کے تبادلوں کا اختیار ہے. سپریم کورٹ نے قائم مقام چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ سرفراز ڈوگر ‘جسٹس خادم حسین اور جسٹس محمد آصف کو کام سے روکنے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے متعلقہ ہائیکورٹس کے رجسٹرارز اور اٹارنی جنرل کو نوٹس جاری کر دیئے ہیں جبکہ کیس کی سماعت 17 اپریل تک ملتوی کر دی ہے.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کام سے روکنے کی منیر اے ملک نے جج کا تبادلہ عدالت نے کے مطابق کی سماعت چیف جسٹس آئین کے ججز کی ججز کے

پڑھیں:

جماعت اسلامی کا مارچ روکنے کیلئے انتظامیہ متحرک، اسلام آباد ریڈزون بھی سیل کردیا گیا

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 20 اپریل 2025ء ) جماعت اسلامی کا مارچ روکنے کیلئے انتظامیہ متحرک ہوچکی ہے اور اس سلسلے میں اسلام آباد کا ریڈ زون بھی سیل کردیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق جماعت اسلامی کی کال پر وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں آج یکجہتی غزہ مارچ کیا جائے گا، اس حوالے سے اسلام آباد میں سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں، ریڈ زون اور توسیع شدہ ریڈ زون کو سیل کر دیا گیا ہے، اس کے علاوہ احتجاج کرنے یا اکسانے والوں کو فوری گرفتار کرنے کا فیصلہ بھی کرلیا گیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت نے جماعت اسلامی کے غزہ مارچ کے شرکاء سے سختی سے نمٹنے کا فیصلہ کیا ہے، اسلام آباد میں ریڈ زون اور توسیع شدہ ریڈ زون سیل کر دیا گیا ہے۔ حکومت نے احتجاج کرنے یا اکسانے والوں کی فوری گرفتاری اور ان کے خلاف پیس فل اسمبلی اور پبلک ایکٹ کے تحت مقدمات درج کرنے کا فیصلہ کیا ہے، ریڈ زون میں پولیس کی اضافی نفری بھی تعینات کر دی گئی ہے، دیگر صوبوں سے بھی پولیس کی اضافی نفری بھی منگوا لی گئی ہے۔

(جاری ہے)

دریں اثنا، نائب امیر جماعت اسلامی لیاقت بلوچ سے وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی اور وزیر مملکت داخلہ طلال چوہدری نے ٹیلی فونک رابطہ کیا، دونوں حکومتی ذمہ داران نے اسلام آباد میں یکجتی غزہ مارچ کے حوالے سے گفتگو کی ۔ محسن نقوی اور طلال چوہدری سے گفتگو میں لیاقت بلوچ نے واضح کیا کہ جماعت اسلامی کا فلسطین سے اظہار یکجتی مارچ پرامن ہوگا، حکومت کو فلسطینیوں سے اظہار یکجتی کے لیے کیے جانے والے مارچ کو روکنے کا کوئی حق نہیں، حکومت رکاوٹیں کھڑی کرکے پوری دنیا میں رسوا نہ ہو۔

لیاقت بلوچ نے کہا کہ حکومت آج اسلام آباد میں یکجتی فلسطین ریلی روکنے سے اجتناب کرے، فلسطین سے اظہار یکجتی کے لیے کوئی نوگوایریا نہ بنایا جائے، انہوں نے کویت کی جانب سے اسرائیل سے تعلقات ختم کرنے کے اعلان کو پوری امت کی ترجمانی قرار دیا۔

متعلقہ مضامین

  • اسلام آباد ہائیکورٹ ججز ٹرانسفر کی سمری منظوری کی حیران کن سپیڈ، صرف ایک دن میں 8 سرکاری کام ہوئے
  • سپریم کورٹ: ججز تبادلہ اور سنیارٹی کیس، لاہور ہائیکورٹ بار کی متفرق درخواست دائر
  • بیٹا مجرم ہو تو سزا دیں مگر غائب نہ کریں، وزارت داخلہ کے لاپتا ملازم کے والد کی استدعا
  • اسرائیل کی غزہ میں جنگ روکنے کے لیے ناقابلِ قبول شرائط
  • جماعت اسلامی کا مارچ روکنے کیلئے انتظامیہ متحرک، اسلام آباد ریڈزون بھی سیل کردیا گیا
  • شوہر کے ظالمانہ طرزعمل پر خلع لینے والی خاتون کا حقِ مہر ساقط نہیں ہوتا، لاہور ہائیکورٹ
  • کراچی: کپڑے وقت پر ڈیزائن کر کے نہ دینے پر شہری عدالت پہنچ گیا، جرمانہ عائد کرنے کی استدعا
  • پہلی مرتبہ جائیداد منتقلی پر ایڈوانس انکم ٹیکس وصولی لاگو نہیں ہوتی، ہائیکورٹ
  • ہندوستان کی انتہا پسندی سے خطے کے امن کو شدید خطرات لاحق ہیں، پیر مظہر سعید
  • مقبوضہ کشمیر میں قتل عام کے بعد ہندوستان کا نشانہ بھارت کے اندر رہنے والی اقلیتیں اور بالخصوص مسلمان ہیں، پیر مظہر سعید