ٹریکٹروں کی فروخت میں 9ماہ کے دوران 34فیصد کمی
اشاعت کی تاریخ: 14th, April 2025 GMT
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 اپریل2025ء) ملک میں ٹریکٹروں کی فروخت میں جاری مالی سال کے پہلے 9ماہ میں سالانہ بنیادوں پر34فیصدکی کمی ریکارڈکی گئی ہے۔
(جاری ہے)
آل پاکستان آٹومینوفیکچررز ایسوسی ایشن کے اعدادوشمارکے مطابق جاری مالی سال کے پہلے 9ماہ میں ٹریکٹروں کے 23230یونٹس کی فروخت ریکارڈکی گئی جوگزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلہ میں 34فیصدکم ہے،گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں ملک میں ٹریکٹروں کے 35199یونٹس کی فروخت ریکارڈکی گئی تھی، مارچ میں ملک میں ٹریکٹرز کے 1538یونٹس کی فروخت ریکارڈکی گئی جوگزشتہ سال مارچ کے مقابلہ میں 67فیصدکم ہے، گزشتہ سال مارچ میں ٹریکٹرز کے 4608یونٹس کی فروخت ریکارڈکی گئی تھی،اعدادوشمارکے مطابق فروری کے مقابلہ میں مارچ میں ٹریکٹرز کی فروخت میں ماہانہ بنیادوں پرمعمولی اضافہ ہواہے۔
مالی سال کے پہلے 9ماہ میں ملک میں اے جی ٹی ایل کے 8712یونٹس کی فروخت ہوئی جوگزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے 12106یونٹس کے مقابلہ میں 28فیصدکم ہے، اسی طرح مالی سال کے پہلے 9ماہ میں ایم ٹی ایل کے 14518یونٹس کی فروخت ہوئی جوگزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے 21093یونٹس کے مقابلہ میں 37فیصدکم ہے۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے مالی سال کے پہلے 9ماہ میں کی فروخت ریکارڈکی گئی مالی سال کی اسی مدت کے مقابلہ میں ملک میں
پڑھیں:
آئندہ مالی سال 26-2025 کیلئے 7 ہزار 222 ارب روپے کا وفاقی بجٹ خسارے کا تخمینہ
وزارت خزانہ نے یکم جولائی سے شروع ہونے والے آئندہ مالی سال 26-2025 کے لیے وفاقی بجٹ خسارے کا تخمینہ 7 ہزار 222 ارب روپے لگادیا۔
نجی ٹی وی کے مطابق آئندہ مالی سال سود کی ادائیگی کے بعد وفاق کے پاس ترقیاتی منصوبوں، دفاع، تنخواہوں، پینشن، سبسڈیز اور گرانٹس سمیت دیگر تمام اخراجات کے لیےصرف 2 ہزار 225 ارب روپے بچنے کا تخمینہ ہے، جس کے نتیجے میں وفاقی حکومت کو اخراجات پورا کرنے کے لیے قرضوں پر انحصار کرنا پڑسکتا ہے۔
وزارت خزانہ کے ذرائع کے مطابق آئندہ مالی سال کے لیے وفاقی بجٹ خسارے کا تخمینہ 7 ہزار 222 ارب روپے یا جی ڈی پی کے 5 اعشاریہ 5 فیصد لگایا گیا ہے، تاہم صوبائی سرپلس کے لیے ایک ہزار 360 ارب روپے کا تخمینہ ہے۔
صوبائی سرپلس شامل کرکے مجموعی بجٹ خسارے کا تخمینہ کم ہوکر 5 ہزار 862 ارب روپے یا مجموعی قومی پیداوار (جی ڈی پی) کے 4 اعشاریہ 4 فیصد رہ جائے گا۔
ذرائع کے مطابق آئندہ مالی سال کے لیے وفاقی حکومت کی مجموعی آمدنی کا تخمینہ 19 ہزار 111 ارب روپے ہے، جس میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی ٹیکس آمدنی 15 ہزار 270 ارب اور 3 ہزار 841 ارب روپےکی نان ٹیکس آمدنی کا تخمینہ ہے۔
تاہم این ایف سی ایوارڈ کےتحت صوبوں کو ایف بی آر کی ٹیکس وصولیوں میں سے 8 ہزار 780 ارب روپےکی منتقلی کے بعد وفاقی حکومت کے پاس خالص آمدنی 10 ہزار 331 ارب روپے رہ جانے کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔
آئندہ مالی سال میں خالص آمدنی میں سود کی مد میں 8 ہزار 106 ارب روپے کی ادائیگی کے بعد یعنی وفاق کے پاس باقی تمام اخراجات کے لیے محض 2 ہزار 225 ارب روپے ہی بچ سکیں گے۔
وزارت خزانہ کے ذرائع کے مطابق آئندہ مالی سال وفاقی حکومت کے مجموعی اخراجات کا تخمینہ 17 ہزار 553 ارب روپے لگایا گیا ہے۔
اخراجات میں سب زیادہ سود کی ادائیگی کے اخراجات ہوں گے، باقی اخراجات میں دفاع، پنشن، تنخواہیں، ترقیاتی بجٹ، سبسڈیز اور گرانٹس سمیت دیگر خرچے شامل ہیں۔
Post Views: 1