واپڈا کی آبی ذخائرمیں پانی کی آمدو اخراج بارے رپورٹ جاری
اشاعت کی تاریخ: 14th, April 2025 GMT
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 اپریل2025ء) واپڈا نے دریاؤں اور آبی ذخائرمیں پانی کی آمدو اخراج کے اعدادوشمار جاری کر دئیے ۔ پیر کو جاری اعدادوشمار کے مطابق دریا ئے سندھ میں تربیلاکے مقام پر پانی کی آمد28 ہزار 900کیوسک اور اخراج20 ہزار کیوسک، دریائے کابل میں نوشہرہ کے مقام پر پانی کی آمد 27 ہزار 200کیوسک اور اخراج 27 ہزار200کیوسک،خیرآباد پل پر پانی کی آمد49 ہزار100 کیوسک اور اخراج49ہزار100 کیوسک، دریائے جہلم میں منگلاکے مقام پر پانی کی آمد27 ہزار200کیوسک اور اخراج17 ہزار کیوسک اور دریائے چناب میں مرالہ کے مقام پر پانی کی آمد 12 ہزار600 کیوسک اور اخراج 6ہزار100 کیوسک ریکارڈ کیا گیا ۔
تربیلا ڈیم کا کم از کم آپریٹنگ لیول 1402 فٹ ،ریزروائر میں پانی کی موجودہ سطح 1415.92فٹ،ریزروائر میں پانی ذخیرہ کرنے کی انتہائی سطح 1550 فٹ اور قابلِ استعمال پانی کا ذخیرہ 0.185ملین ایکڑ فٹ ہے۔
(جاری ہے)
منگلا ڈیم کا کم از کم آپریٹنگ لیول 1050 فٹ ،ریزروائر میں پانی کی موجودہ سطح 1106.10 فٹ ،ریزروائر میں پانی ذخیرہ کرنے کی انتہائی سطح 1242فٹ اور قابلِ استعمال پانی کا ذخیرہ 0.445 ملین ایکڑ فٹ ہے۔چشمہ کا کم از کم آپریٹنگ لیول 638.15 فٹ،ریزروائر میں پانی کی موجودہ سطح 644.70 فٹ ،ریزروائر میں پانی ذخیرہ کرنے کی انتہائی سطح 649 فٹ اور قابلِ استعمال پانی کا ذخیرہ 0.201 ملین ایکڑ فٹ ریکارڈ کیا گیا ۔\932
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے ریزروائر میں پانی کے مقام پر پانی کی کیوسک اور اخراج میں پانی کی
پڑھیں:
کے پی: ڈپٹی ڈائریکٹر ٹورازم اتھارٹی کو عہدے پر بحال کرنے کی سفارش
---فائل فوٹوخیبر پختون خوا کلچر اینڈ ٹورازم اتھارٹی کی گاڑیوں کی مشیرِ سیاحت کے دفتر کے زیرِ استعمال ہونے سے متعلق ابتدائی انکوائری رپورٹ سامنے آ گئی۔
رپورٹ کے مطابق مشیرِ سیاحت اپنے نام پر جاری کی گئی گاڑیوں سے خود لاعلم تھے، ڈپٹی ڈائریکٹر حسنین خان کے خلاف مس کنڈکٹ کا کوئی ثبوت نہیں ملا۔
کراچی ایف آئی اے اسلام آباد ہیڈ کوارٹر نے...
انکوائری رپورٹ میں حسنین خان کو عہدے پر بحال کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مشیرِ سیاحت کے دفتر سے جاری کی گئی گاڑیوں کی انکوائری کی جائے، گاڑیوں کے غیر قانونی استعمال اور اختیارات کے غلط استعمال کی تحقیقات کی جائیں۔
رپورٹ میں یہ بھی سفارش کی گئی ہے کہ گاڑیوں کے غیر قانونی استعمال میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کی جائے۔