اسلام آباد(نیوز ڈیسک)وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاءاللہ تارڑ نے پاکستان میں اوورسیز پاکستانیز کنونشن کے انعقاد کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اوورسیز پاکستانی ہمارے ملک کی شان اور ہمارے سروں کا تاج ہیں، انہوں نے بیرون ملک محنت اور جدوجہد کے ذریعے نہ صرف اپنا بلکہ ملک کا نام روشن کیا، یہ پاکستان کے ”واکنگ ٹاکنگ ایمبیسیڈرز“ ہیں جو ترسیلات زر کے ذریعے ملک کی معیشت کو مضبوط بنا رہے ہیں، اب وقت آ گیا ہے کہ ان کی خدمات کا باقاعدہ اعتراف کیا جائے، انہیں عزت و مقام دیا جائے۔

اتوار کے روز تین روزہ اوورسیز پاکستانیز کنونشن کے حوالے سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات نے کہا کہ یہ پہلا موقع ہے کہ اس سطح پر بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو خراج تحسین پیش کرنے کے لئے ایک شاندار کنونشن کا انعقاد کیا گیا ہے جس میں انجینئرز، وکلائ، ڈاکٹرز، صحافی اور کاروباری حضرات سمیت مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے اوورسیز پاکستانی شریک ہو رہے ہیں اور یہ تقریب ان کی قربانیوں کو سراہنے کا ایک اہم موقع ہے۔ انہوں نے کہا کہ اوورسیز پاکستانیز پاکستان کے واکنگ ٹاکنگ ایمبیسیڈرز ہیں جو اپنے کردار، خدمات اور ترسیلات زر کے ذریعے وطن عزیز کی معیشت کو مستحکم کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اوورسیز پاکستانیز اور ہمارے ایکسپورٹرز قابل تعریف ہیں جو ترسیلات زر اور بیرون ملک پاکستانی مصنوعات کی برآمدات سے زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ اور ملک کی معاشی بہتری میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اوورسیز پاکستانیز جہاں بھی بستے ہیں وہ پاکستان کے لئے محبت اور خلوص کا جذبہ رکھتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان اوورسیز پاکستانیوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے اور ان کی فلاح و بہبود کو اپنی ترجیحات میں رکھا ہوا ہے۔ اس سلسلے میں خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (ایس آئی ایف سی) بھی اہم کردار ادا کر رہی ہے تاکہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے لئے سازگار ماحول فراہم کیا جا سکے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ کچھ عناصر ایسے اقدامات سے ناخوش ہیں اور منفی تاثر پھیلانے کی کوشش کرتے ہیں لیکن ہمیں بطور قوم مثبت سوچ کو فروغ دینا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں گزشتہ ایک سال کے دوران معیشت میں بہتری آئی ہے، ”اُڑان پاکستان“ پروگرام کے تحت ترقی کا سفر جاری ہے۔ عطاءاللہ تارڑ نے کہا کہ ان شاءاللہ پاکستان مزید ترقی کرے گا، خوشحال ہوگا اور اوورسیز پاکستانیوں کو ان کا جائز مقام اور عزت ضرور ملے گی۔

Post Views: 5.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: اوورسیز پاکستانیز انہوں نے کہا کہ بیرون ملک رہے ہیں ملک کی

پڑھیں:

علامہ اقبال کا پیغام حریت آج بھی ہمارے لیے راہ نجات ہے، علامہ مقصود ڈومکی

اپنے بیان میں ایم ڈبلیو ایم رہنماء علامہ مقصود ڈومکی نے کہا کہ علامہ اقبالؒ اتحاد بین المسلمین کے علمبردار تھے۔ انکے کلام میں وحدت امت مسلمہ، استعماری طاقتوں سے بیزاری، ظالم نظاموں کی مخالفت اور مظلوم اقوام کی حمایت جیسے موضوعات نمایاں طور پر موجود ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنماء علامہ مقصود علی ڈومکی نے حکیم الامت، مصور پاکستان حضرت علامہ محمد اقبالؒ کے یوم وفات کے موقع پر اپنے بیان میں کہا ہے کہ علامہ اقبالؒ ایک عظیم فلسفی، عہد ساز مفکر، شاعر اور انقلابی رہنماء تھے۔ ان کے افکار و نظریات آج بھی پاکستانی قوم اور پوری امت مسلمہ کے لیے مشعل راہ ہیں۔ ہم آج 21 اپریل کو شاعر مشرق، مفکر پاکستان، حکیم الامت علامہ اقبالؒ کے ساتھ تجدید عہد کرتے ہیں کہ ان کے افکار کی روشنی میں ہم ایک باوقار، خوددار اور متحد امت کے خواب کو شرمندہ تعبیر بنائیں گے، اور وطن عزیز پاکستان کو امریکی غلامی سے نکال کر ایک آزاد خود مختار ترقی یافتہ عظیم ملک بنائیں۔

انہوں نے کہا کہ علامہ اقبالؒ نے اپنی شاعری، فلسفے اور دور اندیشی سے نہ صرف برصغیر کے مسلمانوں کو خواب خودی، خود شناسی اور خود باوری دکھایا بلکہ تحریک آزادی کے لیے فکری بنیادیں فراہم کیں۔ ان کا پیغام حریت آج بھی ہمارے لیے راہ نجات ہے۔ علامہ اقبالؒ کے کلام میں وحدت امت مسلمہ، استعماری طاقتوں سے بیزاری، ظالم نظاموں کی مخالفت اور مظلوم اقوام کی حمایت جیسے موضوعات نمایاں طور پر موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ علامہ اقبال اتحاد بین المسلمین کے علمبردار تھے۔ اقبال کا یہ ایمان تھا کہ مسلمان ایک جسد واحد کی مانند ہیں، اور جب تک امت اپنے اندر اتحاد و اخوت کو قائم نہیں کرتی، وہ اپنی حقیقی منزل کو حاصل نہیں کر سکتی۔ ان کے نزدیک ملت اسلامیہ کا بکھرا ہوا وجود سامراجی قوتوں کے لیے ایک آسان ہدف ہے، اس لیے انہوں نے ہمیشہ استعماری قوتوں سے آزادی اور خود انحصاری کا پیغام دیا۔

ایم ڈبلیو ایم رہنماء نے کہا کہ علامہ اقبال نے ہمیشہ امت مسلمہ کو جگانے، بیدار کرنے اور ایک لڑی میں پرونے کی بات کی۔ ان کے نزدیک مسلمان صرف قوم نہیں بلکہ ایک عالمی ملت ہیں جنہیں رنگ، نسل، زبان اور جغرافیہ کے خول سے باہر نکل کر ایک اللہ، ایک رسول اور ایک کتاب کے پرچم تلے متحد ہونا چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل کے غاصبانہ قبضے کے خلاف اس وقت احتجاج کیا تھا۔ علامہ اقبالؒ نے فلسطین کے مظلوم مسلمانوں کے حق میں آواز بلند کی اور استعماری قوتوں کی سازشوں کو بے نقاب کیا۔ آج جب فلسطین خاک و خون میں نہایا ہوا ہے، اقبال کا یہ پیغام ہمیں جھنجھوڑتا ہے کہ اخوت اس کو کہتے ہیں، چبھے کانٹا جو کابل میں۔ تو ہندستان کا ہر پیر و جواں بے تاب ہو جائے۔

علامہ مقصود ڈومکی نے کہا کہ اقبال دشمنان اسلام کے مقابل ڈٹ جانے کا حوصلہ دیتے ہیں۔ وہ ہمیں سکھاتے ہیں کہ عزت، غیرت، آزادی اور خودی کے بغیر قومیں ذلت کا شکار ہو جاتی ہیں۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان اس عزم کا اظہار کرتی ہے کہ ہم علامہ اقبالؒ کے افکار کو فروغ دیں گے، نوجوان نسل کو ان کی فکر سے روشناس کرائیں گے، اور پاکستان کو ایک اسلامی، خودمختار اور فلاحی ریاست بنانے کی جدوجہد کو جاری رکھیں گے۔

متعلقہ مضامین

  • علامہ اقبال کا پیغام حریت آج بھی ہمارے لیے راہ نجات ہے، علامہ مقصود ڈومکی
  • وزیراعظم کا ملک میں سرمایہ کاری کرنے والے اوورسیز پاکستانیوں کو سول ایوارڈ دینے کا اعلان
  • لاہور: ڈاکو اوورسیز پاکستانی خاتون پر تشدد کرنے کے بعد سونے کی چین چھین کر فرار
  •  اوورسیز پاکستانیوں کیلئے مراعاتی پیکج شاندار ہے، چوہدری شجاعت  
  • آرمی چیف نے اوورسیز پاکستانیوں کا دیرینہ مطالبہ پورا کر دیا؛ چودھری شجاعت حسین
  • حیدرآباد انڈیا میں وقف ترمیمی قانون کے خلاف انسانی سروں کا سمندر امڈ پڑا
  •   اوورسیز کا زمینوں کے تحفظ، خصوصی عدالتوں اور سرمایہ کاری سہولت مرکز کے قیام کا مطالبہ
  • سپہ سالار کی حالیہ تقریر نے دشمن کو مایوس کر دیا، گورنر پنجاب
  • ہمارے اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات جاری نہیں ہیں، شیخ وقاص اکرم
  • اوورسیز پاکستانی کنونشن کی کامیابی ریاست سے وابستگی کا مظہر ہے ، فیصل کریم کنڈی