امریکہ کو پاکستانی برآمدات میں 10.4 فیصد اضافہ ، معیشت کی بحالی کی نوید WhatsAppFacebookTwitter 0 14 April, 2025 سب نیوز

اسلام آباد: رواں مالی سال کے پہلے آٹھ ماہ کے دوران پاکستان کی امریکہ کو برآمدات میں 10.4 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے، جو ملکی معیشت کے لیے ایک مثبت پیشرفت تصور کی جا رہی ہے۔

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق شمالی امریکہ کو مجموعی برآمدات 9.

7 فیصد بڑھ کر 4.2 ارب ڈالر کی سطح تک پہنچ چکی ہیں۔ اس نمایاں اضافے کو ایس آئی ایف سی (Special Investment Facilitation Council) کی جانب سے برآمدات کے فروغ کے لیے فراہم کردہ سہولیات اور سازگار ماحول کا نتیجہ قرار دیا جا رہا ہے۔

معاشی ماہرین کے مطابق، امریکی مارکیٹ میں پاکستانی مصنوعات، بالخصوص ٹیکسٹائل اور ملبوسات، کی طلب میں خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے۔ اعداد و شمار ظاہر کرتے ہیں کہ امریکہ کو کی جانے والی برآمدات میں سے 94 فیصد حصہ ٹیکسٹائل اور گارمنٹس پر مشتمل ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان کی برآمدات میں اس اضافے سے زرِمبادلہ ذخائر کو استحکام ملے گا اور معیشت کو بحالی کی راہ پر گامزن کرنے میں مدد ملے گی۔ ایس آئی ایف سی کی فعال معاونت کے ساتھ ساتھ حکومت کی جانب سے تجارتی پالیسی میں کی گئی اصلاحات کو بھی اس کامیابی کا اہم سبب قرار دیا جا رہا ہے۔

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: برآمدات میں امریکہ کو

پڑھیں:

ملکی معیشت کا انحصار برین ڈرین اور ترسیلات زر پر ہے

کراچی:

پاکستان کو حقیقی معاشی تبدیلی کے لیے جامع اسٹرکچرل اصلاحات کرنا ہونگی، اب تک ہماری معیشت کا انحصار برین ڈرین اور ترسیلات زر پر ہے، جبکہ ہم نے اپنی مقامی معیشت کو عالمی کھلاڑیوں کا مقابلہ کرنے کے قابل نہیں بنایا ہے۔ 

اس وقت توقع سے کم پٹرولیم قیمتیں اور توقع سے زیادہ ترسیلات زر نے یہ موقع فراہم کیا ہے، کہ اس طرح بچنے والے ڈالرز کو معیشت کی بنیادوں کو مضبوط کرنے کے لیے استعمال کیا جاسکے۔ 

مزید پڑھیں: ترسیلات زر میں نمایاں اضافہ : کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس ایک ارب ڈالر سے زائد ہوگیا

پٹرولیم مصنوعات کی عالمی قیمتیں 50 سے 60 ڈالر فی بیرل رہنے کی صورت میں پاکستان کو الگے چار سالوں میں 6 سے 8ارب ڈالر کی بچت ہوگی، جبکہ ترسیلات زر میں ہر سال 3 ارب ڈالر کا اضافہ مجموعی طور پر 18 سے 20 ارب ڈالر کی مضبوط بنیادیں فراہم کرسکتا ہے۔ 

تاہم اس سے فائدہ اٹھانے کے لیے ضروری ہے کہ حکومت تیل کی عالمی قیمتوں میں کمی کا فائدہ صارفین کو منتقل نہ کرے، اس طرح حاصل ہونے والی رقم کو پیداواری شعبوں کی ترقی اور مضبوطی کیلیے خرچ کیا جاسکے گا۔ 

مزید پڑھیں: ترسیلات زر کا ریکارڈ سطح پر پہنچنا حکومتی پالیسیوں پر اعتماد کی عکاسی ہے، وزیرِاعظم

شرح سود کو ڈبل ڈیجیٹ میں برقرار رکھا جائے، سنگل ڈیجیٹ میں لانے سے امپورٹ شدہ اشیاء کی کھپت میں اضافہ ہوگا، جس سے زرمبادلہ کے ذخائر متاثر ہونگے، امپورٹ پر سخت کنٹرول رکھا جائے، صرف انتہائی ضروری اور خام مال کی امپورٹ کی اجازت دی جائے۔ 

بچت کو بیرونی قرضوں کی ادائیگی کیلیے استعمال میں لا کر بیرونی دباؤ کو کم کیا جاسکتا ہے، ریئل اسٹیٹ پر بے لگام منافع کو محدود کرنا چاہیے، اس طرح ریئل اسٹیٹ میں کی گئی سرمایہ کاری کا پہیہ پیداواری شعبوں کی طرف گھوم جائے گا۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان کی ٹیکسٹائل برآمدات بلند ترین سطح پر ،جولائی 2024 تامارچ 2025 ایک سال میں 9.38 فیصد اضافہ ہوا
  • وزیراعظم کا ٹیکسٹائل سیکٹر کی برآمدات میں 9.38 فیصد اضافے کا خیرمقدم
  • ٹیکسٹائل سیکٹر کی برآمدات 13.613 بلین ڈالر کی بلند ترین سطح پر ہیں، وزیراعظم شہباز شریف
  • پاکستانی ٹیکسٹائل برآمدات  بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں، وزیراعظم کا خراج تحسین
  • ٹیکسٹائل برآمدات 13.613 بلین ڈالر کی بلند ترین سطح پر، وزیراعظم کا 9.38 فیصد اضافے کا خیر مقدم
  • ملکی معیشت کا انحصار برین ڈرین اور ترسیلات زر پر ہے
  • معیشت بحالی کی جانب گامزن، آرمی چیف کا بھی اہم کردار ہے، عطا تارڑ
  • معیشت کی بحالی میں جنرل عاصم منیر کی کاوشیں شامل ہیں، وفاقی وزیر اطلاعات
  • معیشت بحالی کی جانب گامزن، آرمی چیف کا بھی اہم کردار ہے:عطاء تارڑ
  • آئی ٹی برآمدات میں 23 فیصد اضافہ خوش آئند، حکومتی ٹیم کی انتھک محنت کا نتیجہ: شہباز شریف