پاکستانی درآمدات میں اضافہ اور آئل امپورٹس میں کمی ہورہی: گورنر اسٹیٹ بینک
اشاعت کی تاریخ: 14th, April 2025 GMT
پاکستان مالیاتی خواندگی ہفتہ 2025ء کے سلسلے میں پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں گونگ تقریب کا انعقاد کیا گیا جس سے گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد نے خطاب کیا۔ اپنے خطاب میں گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا کہ مالیاتی خواندگی ہفتے کے دوران اسٹیٹ بینک اور دیگر مالیاتی اداروں کی جانب سے مختلف سرگرمیاں جاری رہیں گی جن کا مقصد عوام کو مالیاتی نظام، سرمایہ کاری اور بچت سے متعلق آگاہی فراہم کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی بینک نے 2028ء تک مالیاتی شمولیت کا جامع منصوبہ مرتب کیا ہے جس کے تحت موجودہ 64 فیصد مالیاتی شمولیت کو 75 فیصد تک بڑھانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ خواتین کی مالیاتی شمولیت میں صنفی فرق کو کم کرتے ہوئے موجودہ 47 فیصد سے 25 فیصد اضافہ کیا جائے گا تاکہ یہ 72 فیصد تک پہنچے۔ جمیل احمد نے 2022ء کے معاشی حالات پر بھی روشنی ڈالی۔ انہوں نے بتایا کہ اُس وقت ملک کو افراطِ زر میں تیزی اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارے جیسے دو بڑے مسائل کا سامنا تھا۔ زرمبادلہ ذخائر صرف دو ہفتوں کی درآمدات کے برابر رہ گئے تھے جبکہ ایکسچینج ریٹ میں بھی شدید تنزلی دیکھی گئی۔ انہوں نے کہا کہ ان چیلنجز سے نمٹنے کے لیے سخت پالیسی اقدامات کیے گئے جن میں درآمدات پر پابندیاں اور شرحِ سود میں اضافہ شامل تھا۔ ان اقدامات کے نتیجے میں انٹربینک اور اوپن مارکیٹ کے درمیان خلیج کم ہوئی اور شرح مبادلہ میں استحکام آیا۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: اسٹیٹ بینک
پڑھیں:
اسٹیٹ بینک کو آئی ایم ایف سے تقریباً 1.2 ارب ڈالر موصول
کراچی:اسٹیٹ بینک کو عالمی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف) سے 1.2 ارب ڈالر موصول ہوگئے۔
آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ نے 8 دسمبر 2025 کو اپنے اجلاس میں توسیعی فنڈ سہولت (ای ایف ایف) کے تحت دوسرا جائزہ مکمل کرلیا اور پاکستان کے لیے 760 ملین ایس ڈی آر جاری کرنے کی منظوری دے دی۔
آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ نے اس کے علاوہ آر ایس ایف کے تحت 154 ملین ایس ڈی آر کی پہلی قسط جاری کرنے کی بھی منظوری دی، چنانچہ ای ایف ایف اور آر ایس ایف کے تحت اسٹیٹ بینک کو آئی ایم ایف سے 10 دسمبر 2025 کو 914 ملین ایس ڈی آر (تقریباً 1.2 ارب ڈالرکے مساوی) موصول ہوگئے۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق یہ رقم 12 دسمبر 2025کو ختم ہونے والے ہفتے میں اسٹیٹ بینک کے زر مبادلہ ذخائر میں شامل ہوگی۔