کوریئر سروس کے ذریعے منشیات کی ترسیل کرنے والا نیٹ ورک بے نقاب
اشاعت کی تاریخ: 14th, April 2025 GMT
اسلام آباد:
اے این ایف نے پشاور میں کورئیر سروس کے ذریعے منشیات کی ترسیل کرنے والا نیٹ ورک بے نقاب کر دیا۔
ترجمان اے این ایف کے مطابق نوشہرہ سے زاہد الرحمٰن نامی ملزم کو گرفتار کیا گیا، جس نے 11 منشیات بھرے پارسل مختلف شہروں کے لیے بک کیے تھے۔ منشیات والے پارسل 25، 26 مارچ اور 7 اپریل کو ضبط کیے گئے، جو کہ مختلف شہروں کو بھیجے جا رہے تھے۔
پارسل میں سے 5.
گرفتار ملزم زاہد الرحمٰن کی دی گئی معلومات اور اے این ایف کی انٹیلیجنس کے ذریعے 11 اپریل کو منشیات اسمگلر محمد یونس کے سیالکوٹ ترسیل کی خفیہ اطلاع موصول ہوئی۔
اے این ایف ٹیم کی مکمل نگرانی کے بعد حاجی کیمپ پشاور کے قریب 3 ملزمان رنگے ہاتھوں گرفتار کیے گئے جبکہ ملزمان کی سہولت کاری میں ملوث کوریئر آفس کا ملازم بھی گرفتار کیا گیا۔
ملزمان کے قبضے سے 2 کلو چرس برآمد کی گئی۔ تفتیش کے دوران معلوم ہوا کہ ملزمان بین الصوبائی منشیات ترسیل میں ملوث تھے، ملزمان نے باڑہ اور دیگر علاقوں سے منشیات حاصل کرکے کوریئر سروس کے ذریعے منتقل کیں۔
اے این ایف کی جانب سے کوریئر سروسز سے مشتبہ پارسلز کی نگرانی سخت کرنے اور تعاون کی اپیل کی گئی ہے۔
آن لائن منشیات نیٹ ورک کے دیگر کارندوں کی تلاش میں پیش رفت ہوئی۔ گرفتار ملزمان کے خلاف انسداد منشیات ایکٹ کے تحت مقدمات درج کر کے تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔
Tagsپاکستان
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان اے این ایف کے ذریعے
پڑھیں:
گلگت میں قتل کیس کو مذہبی رنگ دینے کی کوشش ناکام، ملزمان گرفتار
ایس ایس پی گلگت نے تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ محمد آباد دنیور سے ایک نامعلوم نعش کی اطلاع ملی جس کی شناخت بعد ازاں تھور کے رہائشی عبد الحفیظ کے طور پر ہوئی۔ کیس کی نوعیت نہایت نازک تھی اور اسے مذہبی رنگ دینے کی کوشش بھی کی گئی۔ اسلام ٹائمز۔ گلگت میں قتل کے ایک کیس کو مذہبی رنگ دینے کی کوشش پولیس نے ناکام بنا دی۔ ایس ایس پی گلگت اسحاق حسین نے ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ پولیس نے ایک حساس اور پیچیدہ قتل کیس کو بروقت حل کر کے نہ صرف اصل ملزمان کو گرفتار کیا بلکہ اس کیس کو مذہبی رنگ دینے کی کوشش بھی ناکام بنا دی۔ ایس ایس پی گلگت نے تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ محمد آباد دنیور سے ایک نامعلوم نعش کی اطلاع ملی جس کی شناخت بعد ازاں تھور کے رہائشی عبد الحفیظ کے طور پر ہوئی۔ کیس کی نوعیت نہایت نازک تھی اور اسے مذہبی رنگ دینے کی کوشش بھی کی گئی۔ تاہم ایس ایچ او امتیاز حسین نے بہترین حکمتِ عملی، تجربے اور باریک بینی سے تفتیش کرتے ہوئے قتل میں ملوث دونوں مرکزی کردار مقتول کی بیوی اور اس کا آشنا جگلوٹ کا رہائشی کو گرفتار کر لیا۔ ملزمان نے قتل کے بعد لاش کو محمد آباد میں پھینک کر ثبوت مٹانے اور رخ موڑنے کی کوشش کی تھی، مگر دنیور پولیس نے نہ صرف اصل حقیقت تک رسائی حاصل کی بلکہ چند ہی گھنٹوں میں ملزمان کو قانون کے شکنجے میں لا کھڑا کیا۔