بنگال کے تشدد زدہ علاقوں میں فورسز کی مزید پانچ کمپنیاں تعینات، 150 افراد گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 13th, April 2025 GMT
بی جے پی نے کہا کہ ممتا بنرجی انتہا پسند اور جرائم پیشہ عناصر کی مدد سے اپنی حکومت چلا رہی ہیں اور انکی یرغمال بن چکی ہیں، اسلئے وہ بے بس ہے اور ایسے آئین مخالف بیانات دے رہی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ مغربی بنگال کے مرشد آباد ضلع میں وقف ترمیمی ایکٹ 2025 کے خلاف پُرتشدد مظاہروں میں تین افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔ تشدد کے معاملے میں اب تک 150 سے زیادہ لوگوں کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔ سوتی اور شمشیر گنج جیسے علاقوں میں بڑھتی ہوئی بدامنی کے بیچ کلکتہ ہائی کورٹ نے متاثرہ علاقوں میں مرکزی نیم فوجی دستوں کی تعیناتی کا حکم دیا تھا۔ اس کے بعد تشدد زدہ علاقوں میں تقریباً 300 بی ایس ایف اہلکار تعینات کئے گئے۔ رپورٹ کے مطابق ریاستی حکومت کی درخواست پر بی ایس ایف کے اضافی جوانوں کو تعینات کیا گیا ہے۔ مرکزی داخلہ سکریٹری گووند موہن نے ہفتہ کو مغربی بنگال کے مرشد آباد میں بی ایس ایف اہلکاروں کی پانچ اضافی کمپنیوں کی تعیناتی کا اعلان کیا۔
وزارت داخلہ کے ایک بیان کے مطابق مرکزی داخلہ سکریٹری نے تشدد کے سلسلے میں مغربی بنگال کے چیف سکریٹری اور ڈی جی پی کے ساتھ ویڈیو کانفرنس کی۔ انہوں نے ان سے کہا کہ وہ صورتحال پر گہری نظر رکھیں اور جلد از جلد حالات معمول پر لانے کے لئے مناسب اقدامات کریں۔ وزارت داخلہ نے ایک بیان میں کہا کہ مرکزی داخلہ سکریٹری گووند موہن کے ساتھ بات چیت میں مغربی بنگال کے ڈی جی پی نے بتایا کہ صورتحال کشیدہ لیکن قابو میں ہے اور اس پر گہری نظر رکھی جارہی ہے۔ ڈی جی پی نے مزید کہا کہ وہ مقامی طور پر تعینات بی ایس ایف سے مدد لے رہے ہیں اور اب تک 150 سے زیادہ لوگوں کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔
بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ہوم سکریٹری نے حکام کو بتایا کہ مرکز صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے اور ہر ممکن مدد کی یقین دہانی کرائی ہے۔ جے پی کے ممبر پارلیمنٹ سدھانشو ترویدی نے مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتا بنرجی کے اس بیان پر تنقید کی کہ ان کی حکومت وقف ترمیمی قانون کو لاگو نہیں کرے گی۔ بی جے پی لیڈر نے کہا کہ ممتا بنرجی کو ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر کے بنائے ہوئے آئین کا کوئی احترام نہیں ہے۔ ترویدی نے اندور میں نامہ نگاروں سے کہا کہ اگر ممتا بنرجی مغربی بنگال میں وقف ایکٹ کو لاگو کرنے سے انکار کر رہی ہیں، تو یہ واضح ہے کہ وہ امبیڈکر کے بنائے ہوئے آئین کا کوئی احترام نہیں کرتی ہیں۔
بی جے پی کے ترجمان نے الزام لگایا کہ وہ انتہا پسند اور جرائم پیشہ عناصر کی مدد سے اپنی حکومت چلا رہی ہیں اور ان کی یرغمال بن چکی ہیں، اسلئے وہ بے بس ہے اور ایسے آئین مخالف بیانات دے رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وقف ترمیمی ایکٹ تمام آئینی طریقہ کار کے بعد اور تقاضوں کو پورا کرتے ہوئے بنایا گیا ہے۔ ہندوستان کے آئینی نظام میں ملک کی کسی بھی ریاست کی قانون ساز اسمبلی مودی حکومت کے منظور کردہ قانون کو نافذ کرنے سے انکار نہیں کر سکتی۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: مغربی بنگال کے علاقوں میں ممتا بنرجی بی ایس ایف ہے اور کہا کہ
پڑھیں:
غزہ، صیہونی فوج کی بمباری سے مزید 64فلسطینی شہید
غزہ، صیہونی فوج کی بمباری سے مزید 64فلسطینی شہید WhatsAppFacebookTwitter 0 19 April, 2025 سب نیوز
غزہ (سب نیوز) اسرائیلی فوج کی خونریزی جاری ہے، تازہ کارروائی میں مزید 64 فلسطینی شہید ہوگئے۔الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق غزہ کے مخلتف علاقوں میں جمعے کی صبح سے اب تک اسرائیلی حملوں میں کم از کم 64 فلسطینی شہید ہوئے۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ جنوبی غزہ کے شہر خان یونس میں ایک دکان پر ہونے والے اسرائیلی حملے میں کم از کم 6 فلسطینی جان سے گئے جبکہ خان یونس میں بمباری سے ایک ہی گھر کے 10 افراد شہید ہوئے۔اس کے علاوہ خان یونس کے زیتون محلے میں7 فلسطینی شہید ہوگئے۔
اقوام متحدہ کے ادارے ورلڈ فوڈ پروگرام نے خبردار کیا ہے کہ غزہ کو فوری خوراک کی ضرورت ہے، کیونکہ لاکھوں افراد بھوک کے شدید خطرے سے دوچار ہیں۔غزہ پٹی میں 7 اکتوبر 2023 سے جاری اسرائیلی فورسز کی وحشیانہ جارحیت کے 560 دن گزرنے پر میڈیا آفس نے جانی اور مالی نقصانات کے اعداد وشمار جاری کردیے۔سرکاری میڈیا کے مطابق اسرائیلی فورسز نے غزہ پٹی میں مجموعی طور پر 12 ہزار مرتبہ اجتماعی قتل عام کیا۔ جس کے نتیجے میں 51 ہزار 65 فلسطینی شہید ہوئے۔ جن میں 18 ہزار سے زائد فلسطینی بچے 12 ہزار 400 سے زائد خواتین شامل ہے۔
اس کے علاوہ ڈاکٹروں سمیت طبی عملے کے 1 ہزار 402 ارکان، 113 شہری دفاع کے کارکنان، 211 صحافی اور 748 سکیورٹی اہلکار اور 13ہزار طلبا اسرائیلی فورسز کے ہاتھوں شہید کیے گئے۔سرکاری میڈیا کے مطابق اسرائیلی فورسز نے 6 ہزار 180 نفوس پر مشتمل 2 ہزار 172 خاندانوں کا صفحہ ہستی سے نام ونشان ختم کردیا۔ غزہ میں 11 ہزار فلسطینی تاحال لاپتہ ہیں جبکہ 529 شہیدوں کی لاشیں 7 اجتماعی قبروں سے برآمد کرلی گئی۔ اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں 1 لاکھ 16 ہزار 505 فلسطینی زخمی ہوگئے، 409 زخمی صحافی اور میڈیا کارکنان ہے۔ غزہ جنگ کے دوران شہید اور زخمی ہونے والے 60 فیصد سے زیادہ افراد بچے اور خواتین ہے۔ غزہ جنگ کے دوران 20 لاکھ سے زائد فلسطینی بے گھر اور نقل مکانی پر مجبور ہوگئے۔