تجارتی جنگ: چین نے امریکا سے بڑا مطالبہ کردیا
اشاعت کی تاریخ: 13th, April 2025 GMT
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے لگائے گئے ٹیرف پر واشنگٹن اور بیجنگ آمنے سامنے ہیں، اور اب چین نے امریکا سے جوابی ٹیرف کی پالیسی کو مکمل طور پر ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
ترجمان چینی وزارت خارجہ نے کہاکہ ہم غلطیوں کو درست کرنے کے لیے امریکا سے بڑا قدم اٹھانے کا مطالبہ کرتے ہیں، جوابی ٹیرف جیسے غلط اقدامات کو مکمل طور پر ختم کرکے باہمی احترام کا راستہ واپس اختیار کیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں چینی کمپنی پر برطانوی قبضہ، وجہ کیا بنی؟
انہوں نے کہاکہ امریکا نے الیکٹرانک مصنوعات کو ٹیرف سے مستثنیٰ قرار دیا ہے لیکن یہ چھوٹا قدم ہے، اور چین اس فیصلے کے اثرات کا جائزہ لے رہا ہے۔
واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسمارٹ فونز، لیپ ٹاپس، میموری چپس اور دیگر مصنوعات کو ان ٹیرف سے استثنیٰ دیا ہے جو انہوں نے رواں ماہ نافذ کیے تھے۔
امریکا کی جانب سے چین پر عائد کیا گیا 145 فیصد ٹیرف بیشتر چینی مصنوعات پر بدستور عائد ہے، جبکہ چین نے بھی جواباً امریکی مصنوعات پر 125 فیصد ڈیوٹی عائد کررکھی ہے۔
یہ بھی پڑھیں ’ٹیرف وار‘ کے چلتے ٹرمپ نے چینی الیکٹرونک کمپنیوں کو بڑا ریلیف دیدیا
چین اور امریکا کے آمنے سامنے آنے سے بظاہر تجارتی جنگ کا آغاز ہوگیا ہے، اور ماہرین کے مطابق اگر اس جنگ نے طول پکڑا تو عالمی معیشت پر اس کا اثر پڑےگا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews امریکا بڑا مطالبہ بیجنگ تجارتی جنگ چین وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: امریکا بڑا مطالبہ تجارتی جنگ چین وی نیوز
پڑھیں:
چین پر محصولات عائد کرنے سے پیداہونے والے بحران پر وائٹ ہاؤس ایک ٹاسک فورس تشکیل دے گا
چین پر محصولات عائد کرنے سے پیداہونے والے بحران پر وائٹ ہاؤس ایک ٹاسک فورس تشکیل دے گا WhatsAppFacebookTwitter 0 20 April, 2025 سب نیوز
واشنگٹن : امریکی میڈیا گروپ سی بی ایس کی اطلاع کے مطابق متعدد ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے چینی مصنوعات پر غیر معمولی محصولات عائد کیے جانے کی وجہ سے سپلائی چین کا بحران پیدا ہوگا۔ ٹرمپ انتظامیہ نے چینی حکومت کے ساتھ مذاکرات میں پیش رفت نہ ہونے کی صورت میں ان معاملات سے فوری طور پر نمٹنے کے لیے ورکنگ گروپ کی تشکیل پر تبادلہ خیال شروع کر دیا ہے۔
امریکی کنزیومر نیوز اینڈ بزنس چینل (سی این بی سی) کے مطابق 19 اپریل کو سی این بی سی کے تازہ ترین سروے کے مطابق امریکی صدر ٹرمپ کی ٹیرف پالیسی ، افراط زر اور حکومتی اخراجات سے نمٹنے کے طریقہ کار پر وسیع پیمانے پر عدم اطمینان کے باعث معاشی امور پر ان کی شرح حمایت ان کے صدارتی کیریئر میں ایک نئی کم ترین سطح پر پہنچ چکی ہے۔
سروے میں 49 فیصد جواب دہندگان کا خیال ہے کہ آنے والے سال میں امریکی معیشت خراب ہو جائے گی۔ اقتصادی معاملات پر ٹرمپ کی حمایت 43 فیصد اور مخالفت 55 فیصدہے۔