مسقط مذاکرات کے بارے مصر کا ایران، عمان و امریکہ کیساتھ رابطہ
اشاعت کی تاریخ: 13th, April 2025 GMT
مصری وزیر خارجہ نے اپکے ایرانی و عمانی ہم منصبوں اور امریکی ایلچی کیساتھ ٹیلیفونک گفتگو میں، مسقط میں منعقد ہونیوالے تہران-واشنگٹن بالواسطہ مذاکرات کی تازہ ترین صورتحال سے آگاہی حاصل کی ہے اسلام ٹائمز۔ مصری وزیر خارجہ بدر عبد العاطی نے آج اپنے ایرانی و عمانی ہم منصبوں، سید عباس عراقچی و بدر البوسعیدی کے ساتھ ساتھ مشرق وسطی کے لئے انتہاء پسند امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خصوصی ایلچی اسٹیو وٹکوف کے ساتھ بھی ٹیلیفون پر گفتگو کی۔ اس بارے مصری وزارت خارجہ کی جانب سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق اس گفتگو میں بدر عبد العاطی نے خطے کی تازہ ترین صورتحال اور خاص طور پر عمان میں ایران و امریکہ کے درمیان گذشتہ روز منعقد ہونے والے بالواسطہ مذاکرات کا جائزہ لیا اور مذاکرات میں تازہ ترین پیشرفت سے آگاہی حاصل کی۔ اس موقع پر مصری وزیر خارجہ نے ثالثی کے عمل میں عمان کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ مصر خطے میں سلامتی و استحکام کو مضبوط بنانے کے لئے مذاکرات و گفتگو کے ذریعے سیاسی حل کے حصول کی کوششوں کی حمایت کرتا ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
ایران اور امریکہ کے درمیان جوہری مذاکرات کا دوسرا دور آج روم میں ہوگا
روم: ایران اور امریکہ کے درمیان جوہری پروگرام سے متعلق مذاکرات کا دوسرا دور آج اٹلی کے دارالحکومت روم میں ہوگا۔
ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی مذاکرات کے دوسرے دور میں شرکت کیلئے روم پہنچ گئے۔ دونوں ممالک کے درمیان یہ مذاکرات عمان کی ثالثی میں ہورہے ہیں۔
اس سے قبل دونوں وفود کے درمیان گزشتہ ہفتے عمان میں ملاقات ہوئی تھی جسے فریقین نے "تعمیری" قرار دیا تھا۔
یہ مذاکرات ایسے وقت میں ہو رہے ہیں جب حالیہ ہفتوں میں کشیدگی اور سخت بیانات میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ واشنگٹن نے مذاکرات کے لیے سخت شرائط رکھی ہیں جن میں ایران کے یورینیم افزودگی پروگرام کا مکمل خاتمہ شامل ہے۔
دوسری جانب ایرانی حکام کا کہنا ہے کہ اگر امریکی حکومت نے غیر حقیقی مطالبات رکھے تو مذاکرات کامیاب نہیں ہو سکتے۔ ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے کہا ہے کہ تہران ان مذاکرات میں کھلے ذہن کے ساتھ شرکت کر رہا ہے۔
اسماعیل بقائی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم "ایکس" پر ایک پوسٹ میں لکھا کہ "اسلامی جمہوریہ ایران نے ہمیشہ نیک نیتی اور ذمہ داری کے جذبے کے ساتھ سفارت کاری کو مسائل کے حل کا مہذب طریقہ سمجھتے ہوئے اپنایا ہے اور ایرانی قوم کے اعلیٰ مفادات کا مکمل احترام کیا ہے۔"