21 اپریل سے شروع ہونیوالی انسداد پولیو مہم کو کامیاب بنانے کیلئے آج اجلاس بلایا ہے، مصطفیٰ کمال
اشاعت کی تاریخ: 13th, April 2025 GMT
وفاقی وزیر صحت سید مصطفیٰ کمال(فائل فوٹو)۔
وفاقی وزیر صحت سید مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ 21 اپریل سے شروع ہونے والی انسداد پولیو مہم کو سو فیصد کامیاب بنانے کیلئے آج اجلاس بلایا گیا ہے۔ کراچی کے تمام اضلاع کے ماحولیاتی نمونوں میں پولیو وائرس مثبت آیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پولیو ویکسینیشن کی وجہ سے کراچی میں پولیو کے زائد کیسز رپورٹ نہیں ہو رہے، پولیو ویکسین کے خلاف جاری پروپیگنڈے پر شہری کان نہ دھریں۔
مصطفیٰ کمال نے کہا کہ پولیو ویکسین نہ پلوانے والا اپنے بچوں اور معاشرے کا مجرم ہے، پولیو ویکسین کی خریداری صرف یونیسیف کرتا ہے، سرکاری عمل دخل نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ پولیو ویکسین اگر ایکسپائر ہوتی ہے تو اسکی رنگت تبدیل ہو جاتی ہے، کے پی کے میں ایک مخصوص علاقے کے علاوہ تمام علاقوں میں انسداد پولیومہم جاری ہے۔
مصطفیٰ کمال نے کہا کہ پولیو ویکسین پلانے ک لیے پولیس اور قانون کا سہارا نہ لیا جائے، انکاری والدین کو آگاہی اور کاؤنسلنگ کے ذریعے قائل کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ زور و جبر سے ہم کسی کو بھی قائل نہیں کر سکتے، عباسی شہید اسپتال کے ایم سی کے زیر انتظام ہے، ہم جلد ہی انسداد ہیپا ٹائٹس مہم بھی شروع کرینگے۔
مصطفیٰ کمال نے کہا کہ نکاسی آب کے انتظام کی بہتری کےلیے بلدیہ کو گائیڈ لائنز دی جارہی ہے، فیک فنگر مارکنگ کا ہمارے پاس پورا ڈیٹا ہے، یہ پتہ ہوتا ہے کہاں پولیو ورکر نے فیک فنگر مارکنگ کی۔
انہوں نے کہا کہ ہیلتھ ورکر کی تنخواہیں کم ہیں، تاریخ میں پہلی بار افغانستان اور پاکستان میں ایک ساتھ انسداد پولیو مہم کا آغاز ہو رہا ہے، افغانستان میں انسداد پولیو کےلیے ڈور ٹو ڈور مہم جاری ہے۔
مصطفیٰ کمال نے کہا کہ یہ ویکسین بچوں کےلیے مکمل طور پر محفوظ ہے، بچوں کو معذوری سے بچانے کےلیے پولیو ویکسین کے 2 قطرے لازمی پلائیں، پورے ملک کے 44 ہزار والدین نے بچوں کو پولیو ویکسین پلانے سے انکار کیا، 34 ہزار کراچی کے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں 21 اپریل سے انسداد پولیو مہم کا آغاز ہونے جا رہا ہے، صرف پاکستان اور افغانستان میں اب بھی پولیو موجود ہے، ہمارے ماحولیات کے نمونوں میں پولیو کے وائرس موجود ہے۔
مصطفیٰ کمال نے کہا کہ پولیو ویکسین نہ پلانے والا معاشرے کا دشمن ہے، انسداد پولیو ورکرز کی عزت کیجیے، پولیو کے وائرس کو ہر حال میں ختم کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آپشن موجود ہے کہ جو پولیو ویکسن پلانے سے انکار کرے اس کے خلاف مقدمہ درج کرائیں، ہماری کوشش یہی ہے کہ والدین کو پولیو ویکسین پلانے کیلئے راضی کریں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: انسداد پولیو مہم انہوں نے کہا کہ کمال نے کہا کہ پولیو کے
پڑھیں:
ملک بھر میں 7 روزہ انسداد پولیو مہم کا آغاز 21 اپریل سے ہو گا
پولیو سے پاک پاکستان کے لیے وزیر اعظم محمد شہباز شریف کی ہدایت پر ملک بھر میںسات روزہ انسداد پولیو مہم کا آغاز 21 اپریل سے ہو گا، جس کا مقصد پولیو کے خاتمہ کی کوششوں کے تحت ملک بھر میں ہر ایک بچے کو پولیو کے قطرے پلانا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:سعودیہ جانیوالوں کے لیے پولیو ویکسینیشن لازمی قرار
وفاقی وزیر صحت مصطفیٰ کمال نے ہفتہ کوانٹرویو میں کہا کہ ملک گیر اقدام کا مقصد بچوں کو اس بیماری سے بچانے کے لیے انسداد پولیو کے قطرے پلانا ہے۔
انہوں نے کہا کہ صحت کی دیکھ بھال کرنے والے کارکن پولیو کی منتقلی کو روکنے اور بچوں کے صحت مند مستقبل کو محفوظ بنانے کے لیے ایک مشترکہ کوشش کے تحت ملک بھر میں بچوں کو قطرے پلائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ 5 سال سے کم عمر کے ہر بچے کو وائرس کے خلاف تحفظ کو بڑھانے کے لیے بار بار پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانے کی ضرورت ہے۔
یہ بھی پڑھیں:سال 2025 کی پہلی قومی پولیو مہم مکمل، 99 فیصد بچوں کی ویکسینیشن ہوگئی
وفاقی وزیر صحت نے پولیو کے خاتمے کے لیے حکومت کے عزم پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ہم پولیو کے خلاف اپنی جنگ میں پرعزم ہیں اور یہ مہم ہمارے بچوں کے مستقبل کے تحفظ اور پولیو سے پاک ملک کو یقینی بنانے کی جانب ایک اہم قدم ہے۔
45 ملین سے زائد بچوں کو پولیو کے قطرے پلائیں گے
انہوں نے کہا کہ انسداد پولیو مہم کے دوران پولیو ورکرز ملک بھر میں 5 سال سے کم عمر کے 45 ملین سے زائد بچوں کو پولیو کے قطرے پلائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہم والدین سے گزارش کرتے ہیں کہ وہ ہر مہم کے دوران پولیو کے قطرے پلانے اور مکمل حفاظتی ٹیکوں کو یقینی بناتے ہوئے اپنے بچوں کی صحت کو ترجیح دیں، اس طرح بچے پولیو اور دیگر جان لیوا بیماریوں سے محفوظ رہیں گے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پولیو پولیو مہم وزیر صحت مصطفیٰ کمال وفاقی وزیر صحت