فلسطین اور اسرائیل کے معاملے میں ڈپلومیسی ناکام ہوگئی ہے؛ماہر بین الاقوامی امور محمد مہدی
اشاعت کی تاریخ: 13th, April 2025 GMT
سٹی 42:پاکستان کے دانشور اور بین الاقوامی امور کے ماہر محمد مہدی نے ''انطالیہ ڈپلومیسی فورم '' میں''فلسطین کنٹیکٹ گروپ'' کے اجلاس کے موقع پر اپنا مقالہ پیش کیا جس میں انہوں نے کہا کہ فلسطین اور اسرائیل کے معاملے میں ڈپلومیسی تو ناکام ہوگئی ہے ،ہم پھر بار بار ڈپلومیسی سے کیوں کام لے رہے ہیں
،انہوں نے سوال اٹھایا کیا ہمارے پاس کوئی اورٹولز ہیں، کیا ہم نے شام کے معاملے کو کہیں مس ہینڈل تو نہیں کیا ؟ ۔ہم نے سارے مسلمانوں کو اکٹھا کرنے کی کوشش کی ہے یا ہم نے انہیں اس موقع پر الگ الگ کر دیا ہے ۔انہوں نے مزید کہا کیا کوئی ایسی صورتحال بن سکتی ہے کہ ہم سب متحد ہوکر اس کا کوئی حل نکال سکیں یا امریکہ کے موقف کو تبدیل کرانے کی کوئی کوشش کی گئی ۔کیا مسلمانوں نے ایساکوئی موثر گروپ تشکیل دیا جو بیٹھ کر اجتماعی طورپربات کرتا ۔اس ساری صورتحال میں جب امریکہ اور یورپ میں جلسے جلوس ہو رہے تھے ایسے میں مسلمان حکومتوں نے اس میں کوئی کردار ادا کرنے کی کوشش کی ۔ انہوں نے کہاکہ ہم نے ابھی تک جو قراردادیں پاس کی ہیں وہ اس قابل ہیں کہ اس کے ذریعے اسرائیل پیچھے ہٹنے پر مجبور ہو جائے ۔انہوں نے کہا کہ ہم دوبارہ سے ڈپلومیسی کر رہے ہیں اس سے کیا فائدہ ہوگا۔سب سے بڑھ کر اپنے مالی فوائد کے لئے مسلمان ممالک معاہدوں اور تباہ حال فلسطین کی بحالی کی بات کر رہے ہیں کیا اس کے ذریعے اس ''کاز ''کو کمزور کرنے کی کوشش نہیں کی جارہی ۔محمد مہدی نے کہاکہ انطالیہ ڈپلومیسی سے یہ بات ضرور ہوئی ہے کہ اصل موضوعات پر کھل کر گفتگو کی گئی اور سب سے بڑھ کر روس اور یوکرائین کی لیڈر شپ ایک چھت کے نیچے بیٹھی ،یہ ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان کا بہت بڑا کارنامہ ہے اس پر انہیں اور ترکیہ کے وزیرخارجہ حکان فیدان کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔
علاوہ ازیں فورم کے سائیڈ لائن پر پاکستان کے دانشور اور بین الاقوامی امور کے ماہر محمد مہدی نے فلسطین کے وزیر اعظم محمد مصطفی اور ترک وزیر خارجہ حکان فیدان سے خصوصی ملاقات کی جس میں'' انطالیہ ڈپلومیسی فورم ''اور خصوصاًفلسطین کی موجودہ صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا ۔ محمد مہدی نے گفتگو کرتے ہوئے سوال اٹھایا ڈپلومیسی کشمیر ، غزہ اور قبرص کے معاملات طے کرانے میں کیوں ناکام رہی ہے ۔ فلسطین کے وزیر اعظم محمد مصطفی نے کہا کہ غزہ ، فلسطین کے معاملہ پر اسرائیلی ہٹ دھرمی بنیادی مسئلہ ہے اور ہم جب آگے بھی بڑھتے ہیں تو اسرائیل اپنے کسی نہ کسی اقدام سے صورتحال کو پھر خراب کر دیتا ہے ۔ فلسطین کے وزیراعظم محمد مصطفی نے فلسطینیوں کی جدوجہد میں بھرپور آواز بلند کرنے پر پاکستانی حکومت اور عوام کا شکریہ ادا کیا ۔ترکیہ کے وزیر خارجہ حکان فیدان اور محمد مہدی کے درمیان ''انطالیہ ڈپلومیسی فورم ''کے انعقاد ،اس کی کامیابی اور فلسطین کے تناظر میں گفتگو ہوئی ۔ ترکیہ کے وزیر خارجہ نے محمد مہدی کا فورم میں شرکت پر خصوصی شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ حالیہ فورم ماضی کی نسبت زیادہ کامیاب رہا ، اس میں شرکا ء کی تعداد زیادہ رہی اور یہ بڑی بات ہے کہ اس فورم میں بیک وقت روس کے وزیر خارجہ اور یوکرائن کا وفد بھی موجود تھا
گورنر ہاؤس لاہور میں اسرائیلی برائنڈ ، غیر ملکی مصنوعات کے استعمال پر مکمل پابندی
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: فلسطین کے انہوں نے ترکیہ کے کے وزیر کہا کہ نے کہا
پڑھیں:
56 اسلامی ممالک نے حمیت کا جنازہ نکال دیا، اسرائیل کا ہدف پاکستان کا نیوکلیئر پروگرام ہے، حافظ نعیم الرحمن
ملتان میں غزہ مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے جماعت اسلامی کے امیر کا کہنا تھا کہ فلسطین ہمارا دل ہے، لوگو! تیاری کرو بائیکاٹ کی کمپین آگے بڑھے گی، 26 اپریل کو ملک گیر ہڑتال ہوگی، پورا پاکستان بند ہوگا، دینی قیادت آن بورڈ ہے، اہل فلسطین کے حق میں گلوبل اسٹرائیک کو لیڈ کریں گے۔ اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے حکمران تو حکمران اپوزیشن بھی واشنگٹن سے امیدیں وابستہ کیے ہوئے ہے، یہ سب انجمن غلامان امریکہ ہیں، پوری امت غزہ کے ساتھ ہے، حکمرانو! اپنی پوزیشن واضح کرو تم کس کے ساتھ ہو، قوم کے جذبات کی نمائندگی کرو یا ان سروں سے ہٹ جاو، کچھ لوگ اسرائیلی مصنوعات کے بائیکاٹ اور علمائے کرام کے فتوی کے خلاف مہم چلا رہے ہیں، یہ دراصل اسرائیل کے ایجنٹ ہیں، احتجاج اور بائیکاٹ مہم کو منظم کیا جائے گا، اسرائیل کے حمایتیوں کو قوم نشان عبرت بنا دے گی، حکومت اسلامی ملکوں کے آرمی اور نیول چیفس کا اجلاس بلا کر اسرائیل کو وارننگ جاری کرے، اس بات کو سمجھ لیجیے فلسطین ہمارے ایمان کا مسئلہ ہے، صہیونی افواج ہمارے بچوں کو مارے گی تو ہم امت میں بیداری پیدا کریں گے اور انتقام لیں گے، قوم بے حمیت نہیں،یہ الگ بات ہے ہمارے حکمران بے حس ہیں، اتوار کو اسلام آباد میں جماعت اسلامی انسانوں کا سمندر جمع کر رہی ہے، حکمرانو! نوشتہ دیوار پڑھ لو، تاریخ تمہیں بے حمیت کے نام سے یاد رکھے گی۔
حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ ہماری بدقسمتی ہے کہ 56 اسلامی ممالک نے حمیت کا جنازہ نکال دیا ہے، اسرائیل کا ہدف پاکستان کا نیوکلیئر پروگرام اور گریٹر اسرائیل ہے فلسطین ہمارا دل ہے، لوگو! تیاری کرو بائیکاٹ کی کمپین آگے بڑھے گی، 26 اپریل کو ملک گیر ہڑتال ہوگی، پورا پاکستان بند ہوگا، دینی قیادت آن بورڈ ہے، اہل فلسطین کے حق میں گلوبل اسٹرائیک کو لیڈ کریں گے، ماوں بہنوں کی غزہ مارچز میں آمد کو انقلاب کی نوید سمجھتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ملتان میں غزہ مارچ کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ امیر جماعت اسلامی جنوبی پنجاب سید ذیشان اختر، امیر جماعت اسلامی ملتان صہیب عمار صدیقی، نائب قیم جماعت اسلامی پاکستان شیخ عثمان فاروق، نائب امیر جماعت اسلامی جنوبی پنجاب ثنا اللہ سہرانی اور صدر ہائیکورٹ ملتان اظہر خان مغل بھی اس موقع پر موجود تھے۔
امیر جماعت نے کہا کہ غزہ سے ہمارا تعلق قرآن و ایمان کا ہے، حماس کے مجاہدین عالمی طاقتوں کے مقابل ڈٹ کر کھڑے ہیں، اسرائیل بچوں اور ہسپتالوں پر بم پھینک رہا ہے، نہتوں کو نشانہ بنا رہا ہے، فاسفورس بموں سے جسموں کا جلا رہا ہے، امریکہ اسرائیل کی دہشت گردی کا سب سے بڑا سپورٹر ہے، فلسطینیوں کی نسل کشی میں امریکہ و اسرائیل دونوں شامل ہیں اور انہیں یہ طاقت مسلم حکمرانوں کی بے حمیتی کی وجہ سے ملی ہے، اسرائیل کو تو حماس نے معمولی اسلحہ سے شکست دے دی، حماس امت کے ماتھے کا جھومر ہے، حماس نے مزاحمت کی تاریخ رقم کرری، یہ پوری انسانیت کے مظلوموں پر احسان ہے۔
حافظ نعیم الرحمن نے کہا امریکہ کی تاریخ دہشت گردی واقعات سے بھری پڑی ہے، ریڈ انڈینز کے قتل سے لے کر جاپان پر ایٹم بم گرانے تک امریکہ نے ہر جگہ ظلم کیا، ویتنام، عراق اور افغانستان تک امریکہ انسانیت کا قاتل ہے، امریکہ کسی کا وفادار نہیں، یہ حکومتوں کو اور حکومتی افراد کو استعمال کرتا ہے اور پھر پھینک دیتا ہے، وقت آگیا ہے کہ سب امریکی مظالم کے خلاف سب متحد ہو جائیں،حیران ہیں جب ہم کہتے ہیں کہ امریکہ و اسرائیل کی مذمت کریں، حکومت اور اپوزیشن امریکہ کی مذمت نہیں کرتے، انہوں نے کہا جو یہ سوال کرے گا کہ بائیکاٹ سے کیا ہوگا وہ اسرائیل اور امریکہ کا ایجنٹ ہے، اسرائیل کے خلاف سوشل میڈیا کے کمپین کرنے والے اناڑی نہیں کھلاڑی ہیں، دشمن کا ہتھیار دشمن کے خلاف ہی استعمال کریں گے، حکمرانو بتاو کروڑوں مسلمان تو اہل غزہ قبلہ اول کے ساتھ کھڑے ہیں آپ کیوں امریکہ کے غلام بنے ہیں، انجمن غلامان امریکہ سے کہتا ہوں کہ اسرائیل کے خلاف آواز اٹھا، یہ مسئلہ انسانیت کا بھی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بچے بچے کو سبق پڑھانا ہے کہ فلسطین ہمارا ہے۔ قائداعظم نے اسرائیل کو استعمار کا ناجائز بچہ قرار دیا تھا، کسی نے سوچا بھی کہ اسرائیل کو تسلیم کیا جائے تو واضح بتا دیتا ہوں کہ عوام انہیں عبرت کا نشان بنا دیں گے، حکومت تمام مسلم ممالک کے حکمرانوں سے بات کرے، پوری دنیا میں وفود بھیجے جائیں اور فریڈم فلوٹیلا کی طرز پر آگے بڑھا جائے، غزہ کا محاصرہ توڑیں۔