ہماری منزل تیزی سے ترقی کرتا پاکستان ہے، شہباز شریف
اشاعت کی تاریخ: 13th, April 2025 GMT
لندن(نیوز ڈیسک)وزیراعظم شہباز شریف نے لندن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہماری منزل تیزی سےترقی کرتا پاکستان ہے، بیلاروس میں زراعت سمیت مختلف امور پربات ہوئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف قائد مسلم لیگ ن میاں نواز شریف سے ملاقات کے لئے ایون فیلڈ پہنچ گئے۔ لندن پہچنے پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شہباز شریف کا کہنا تھا کہ بیلاروس کا دورہ نہایت ہی کامیاب رہا، اپنے دورے کے دوران وہاں کی فیکٹریوں کا معائنہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ معدنیات کے حوالے سے مشینری بھی بیلا روس میں بنتی ہے،اللہ تعالیٰ نے پاکستان کو معدنیات کےاخزانے سے نوازا ہے، وہاں کی زراعت کی مہارت سے ہم بھی فائدہ اٹھائیں گے۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ بیلاروس زراعت کے حوالے سے خصوصی تعاون کرے گا، دورے کے دوران وہاں مختلف شعبوں کے افراد سے ہماری سیر حاصل گفتگو ہوئی ہے۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ڈیڑھ لاکھ نوجوانوں کو بیلا روس میں روزگار ملے گا، میاں نوازشریف کی قیادت میں ملک وقوم کی خدمت کررہا ہوں ، تیزی سے ترقی کرتا پاکستان ہماری منزل ہے۔
انہوں نے کہا کہ افغان حکومت دہشت گردوں کے لگام دے، دہشت گرد تنظیمیں افغانستان سے آپریٹ ہو رہی ہیں،انہوں نے کہ افغانستان پرمنحصرہےکہ ہمسائےکی طرح رہناہےیاتنازعات کےساتھ؟
مزیدپڑھیں:میچ کے دوران محمد عامر نے قریب آکر کیا کہا تھا؟ صائم ایوب نے بتا دیا
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: شہباز شریف کہا کہ
پڑھیں:
دنیا زراعت میں آگے بڑھ گئی، ہم قیمتی وقت گنواتے رہے: وزیراعظم
اسلام آباد:وزیراعظم شہباز شریف نے ملک کے زرعی نظام پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ دنیا جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے زراعت میں ترقی کر گئی ہے، جبکہ ہم قیمتی وقت ضائع کرتے رہے۔
اہم اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان کے پاس قدرتی وسائل اور محنتی کسان موجود ہیں، لیکن ہم ان وسائل سے خاطرخواہ فائدہ نہیں اٹھا سکے۔
اجلاس میں قومی زرعی پالیسی کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے اور نوجوانوں کو زرعی میدان میں مواقع دینے پر غور کیا گیا۔ اجلاس میں زرعی ماہرین، حکومتی نمائندوں اور مختلف اداروں کے ذمے داران نے شرکت کی۔
وزیراعظم نے اس موقع پر کہا کہ ہماری گندم کی فی ایکڑ پیداوار ترقی یافتہ دنیا سے کہیں کم ہے، حالانکہ ہماری زمین زرخیز ہے اور کسان محنتی ہیں۔ اگر ہم نے وقت پر فیصلے کیے ہوتے تو آج صورتحال مختلف ہوتی۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ پاکستان میں آف سیزن اجناس کی اسٹوریج کا نظام کمزور ہے، جبکہ ویلیو ایڈیشن کے لیے ضروری پلانٹس بھی موجود نہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ ایس ایم ایز اور گھریلو صنعتوں میں بے شمار امکانات ہیں جنہیں بروئے کار لا کر زراعت کو معاشی ترقی کا ستون بنایا جا سکتا ہے۔
اجلاس میں زراعت کے شعبے کو جدید ٹیکنالوجی سے جوڑنے کے لیے مختلف تجاویز پیش کی گئیں جن میں زرعی ڈیجیٹلائزیشن، مصنوعی ذہانت کے استعمال، دیہی علاقوں میں انٹرنیٹ کی سہولیات بہتر بنانے اور کسانوں کے لیے مرکزی ڈیٹابیس بنانے جیسے اقدامات شامل تھے۔
شرکا نے بلاک چین اور کیو آر کوڈ سسٹمز کے ذریعے زرعی اجناس اور ان پٹس کی ترسیل کو شفاف بنانے کی تجویز بھی دی۔ وزیراعظم نے فوری طور پر ورکنگ کمیٹیاں قائم کرنے کی ہدایت کی اور کہا کہ دو ہفتوں کے اندر قابل عمل سفارشات پیش کی جائیں تاکہ عملی اقدامات جلد شروع کیے جا سکیں۔