گرمیوں کے حج سے چھٹی! سعودی اعلان نے حجاج کو خوش کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 13th, April 2025 GMT
ریاض: سعودی عرب کے نیشنل میٹرولوجیکل سینٹر نے اعلان کیا ہے کہ 2025 کا حج آخری بار شدید گرمیوں میں ہوگا، کیونکہ اسلامی قمری کیلنڈر کی وجہ سے آئندہ 16 سال تک حج کا وقت ٹھنڈے موسم میں آ جائے گا۔
تفصیلات کے مطابق 2026 سے حج کا انعقاد بہار کے موسم میں ہوگا، اور پھر 2034 سے 2041 تک یہ سردیوں میں آئے گا۔ قمری کیلنڈر ہر سال تقریباً 10 دن پیچھے جاتا ہے، جس کے باعث حج گرمی سے بہار اور سردی کی طرف منتقل ہو رہا ہے۔ 2042 میں حج دوبارہ گرمی کے موسم میں واپس آئے گا۔
یہ تبدیلی دنیا بھر سے آنے والے لاکھوں مسلمانوں کے لیے خوش خبری ہے، جو گزشتہ کئی سالوں سے مکہ کی شدید گرمی میں حج ادا کر رہے تھے۔ 2024 کے حج کے دوران درجہ حرارت 46 سے 51 ڈگری سیلسیس تک پہنچ گیا تھا، جس کے نتیجے میں ایک دن میں 2,700 سے زائد حجاج گرمی سے متاثر ہوئے اور کئی اموات بھی ہوئیں۔
سعودی حکام نے موسم کی شدت کو مدنظر رکھتے ہوئے حجاج کی سہولت کے لیے مختلف اقدامات کیے ہیں جن میں سایہ دار راستے، اضافی پانی کی تقسیم، موبائل کولنگ یونٹس، اور گرمی سے بچاؤ سے متعلق آگاہی مہمات شامل ہیں۔
2024 میں سعودی حکومت نے 33 نئے موسمیاتی اسٹیشنز بھی نصب کیے اور جدید موبائل ریڈار سسٹمز کا استعمال بڑھایا تاکہ حج کے راستوں پر موسم کی فوری نگرانی کی جا سکے۔
2025 میں متوقع 18 لاکھ سے زائد حجاج کے لیے تیاریاں جاری ہیں، جو کہ آخری بار گرمیوں میں حج کریں گے۔ اس کے بعد حجاج کو موسم کی شدت سے کچھ دیر کے لیے نجات مل جائے گی۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کے لیے
پڑھیں:
جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت پھر ملتوی، وجہ بھی سامنے آگئی
راولپنڈی:بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان سمیت سیگر ملزمان کے خلاف جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت آج نہیں ہوگی، عدالتی اہلکار کچھ دیر میں سماعت کے لیے نئی تاریخ مقرر کریں گے۔
انسداد دہشت گردی عدالت کے جج آج چھٹی پر ہیں اور اس حوالے سے تمام بڑے ملزمان کو جج کی چھٹی سے متعلق آگاہ کر دیا گیا۔
سپریم کورٹ کا چار ماہ میں ٹرائل مکمل کرنے کا حکم ابھی عدالت نہیں پہنچا۔
جج کی چھٹی کے باعث عدالت کے باہر سے پولیس کی نفری بھی واپس بھیج دی گئی جبکہ عدالت پیش ہونے والے ملزمان کو حاضری لگا کر جانے کی اجازت دی گئی۔
انسداد دہشت گردی عدالت کے جج امجد علی شاہ نے کیس کی سماعت کرنا تھی، جس میں دو اہم گواہان، مجسٹریٹ مجتبیٰ اور سب انسپکٹر ریاض کو پانچویں بار طلب کیا گیا تھا۔
مذکورہ کیس گزشتہ دو ماہ سے التواء کا شکار ہے اور اب تک مقدمہ میں 119 گواہان میں سے صرف 25 کے بیانات ریکارڈ ہو سکے ہیں، جبکہ جرح کا عمل ابھی تک مکمل نہیں ہو سکا۔