نوکری کا جھانسہ دیکر شہری کو قتل کرنے والے 4 ملزمان گرفتار: اسلام آباد پولیس
اشاعت کی تاریخ: 13th, April 2025 GMT
اسلام آباد تھانہ کورال اور ہومی سائیڈ یونٹ نے کارروائی کرتے ہوئے قتل کے 4 ملزمان کو گرفتار کیا ہے۔
اسلام آباد پولیس کے بیان کے مطابق شہری کو نوکری کا جھانسہ دیکر لاہور سے اسلام آباد لاکر قتل کرنے والے ملزمان محمد طاہر شفیق، محمد یوسف، امجد صدیق اور محمد عتیق کو گرفتار کرلیا۔
یہ بھی پڑھیے: اسلام آباد پولیس پر فائرنگ کرنے والے 2 ڈاکو زخمی حالت میں گرفتار
ملزمان نے 19 فروری 2025کو تھانہ کورال کی حدود میں مقتول کو قتل کر دیا تھا۔
ایس ایس پی آپریشنز آسلام آباد نے وقوعہ کا نوٹس لے کر ملزمان کی جلد از جلد گرفتاری کے احکامات جاری کیے تھے۔
پولیس ٹیم نے جدید تکنیکی اور سائنسی تقاضوں پر تفتیش کرتے ہوئے وقوعہ میں ملوث 4 ملزمان کو گرفتار کرلیا۔
ایس ایس پی آپریشنز اسلام آباد محمد شعیب خان نے کہا ہے کہ ملزمان کو ٹھوس شواہد کی روشنی میں چالان عدالت کرکے قرار واقعی سزا دلوائی جائے گی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
Islamabad Police murder پولیس قتل ملزمان گرفتار.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پولیس قتل ملزمان گرفتار
پڑھیں:
عالمی فوڈ چین پر حملہ: گرفتار ملزمان نے قوم سے معافی مانگ لی
اسلام آباد: عالمی فوڈ چین پر حملہ کرنے والے گرفتار ملزمان نے اپنے اقدام پر گہرے ندامت کا اظہار کیا ہے اور قوم سے معافی کی اپیل کی ہے۔
اسلام آباد کی مقامی عدالت میں بین الاقوامی فوڈ چین پر توڑ پھوڑ کے کیس کی سماعت ہوئی، جہاں پولیس نے 15 گرفتار ملزمان کو عدالت میں پیش کیا۔
جوڈیشل مجسٹریٹ عباس شاہ نے شواہد کی روشنی میں 6 ملزمان کو مقدمے سے ڈسچارج کر دیا جبکہ باقی 9 ملزمان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم دیا۔
عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ملزمان کا کہنا تھا کہ وہ احتجاج میں صرف ”دیکھا دیکھی“ شامل ہوئے تھے اور انہیں احساس ہے کہ انہوں نے جو کیا وہ ملک کے مفاد کے خلاف تھا۔ ایک ملزم نے کہا، ’پاکستان کا نقصان، ہمارا نقصان ہے۔ جو ملک کو نقصان پہنچاتا ہے، وہ دراصل اپنا ہی نقصان کرتا ہے۔‘
ملزمان نے تسلیم کیا کہ وہ جذباتی طور پر بہکاوے میں آ گئے تھے اور انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ آئندہ اس قسم کے احتجاج یا پرتشدد کارروائیوں کا حصہ نہ بنیں۔
ایک اور ملزم نے کہا کہ ’ہم غیرملکی فوڈ چینز یا کسی بھی کاروباری ادارے پر توڑ پھوڑ کی حمایت نہیں کرتے‘۔
ملزمان کا کہنا تھا کہ ’ہم قوم اور حکومت سے معافی چاہتے ہیں، اور وعدہ کرتے ہیں کہ آئندہ ایسا کوئی عمل نہیں کریں گے۔‘