پاکستان تباہ کن ’امریکی ٹیرف‘ سے کے اثرات سے کس طرح محفوظ رہ سکتا ہے؟
اشاعت کی تاریخ: 13th, April 2025 GMT
پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف ڈویلپمنٹ اکنامکس (PIDE) کے وائس چانسلر ڈاکٹر ندیم جاوید نے ایک نئی پالیسی نوٹ کے ساتھ ایک مضبوط بیان میں کہا، تجارت کوئی صفر رقم کا کھیل نہیں ہے۔ یہ معیشتوں کو مضبوط بنانے کے حوالے سے مشترکہ قدر سے متعلق ہے، ایسے میں امریکی مجوزہ ٹیرف ان تعلقات کو منقطع کر سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:ملکی معیشت درست سمت پر گامزن، پاکستان ترقی کا سفر کر رہا ہے، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب
ڈاکٹر ندیم جاوید کا کہنا ہے کہ ہم اس لمحے کو صرف ایک خطرے کے طور پر نہیں، بلکہ ایک موقع کے طور پر دیکھتے ہیں، جو پاکستان کے لیے ایک زیادہ لچکدار، متنوع اور اسٹریٹجک برآمدی مستقبل کی جانب پیشرفت ہے۔
امریکی ٹیرف کے تباہ کن اثراتپاکستان انسٹی ٹیوٹ آف ڈویلپمنٹ اکنامکس نے 13 اپریل 2025 کو جاری کیے گئے ایک سخت پالیسی رپورٹ میں خبردار کیا ہے کہ امریکا کی طرف سے مجوزہ باہمی محصولات ملک کے برآمدی شعبے پر تباہ کن اثرات مرتب کر سکتے ہیں۔
انسٹی ٹیوٹ نے خبردار کیا ہے کہ یہ محصولات معاشی عدم استحکام، ملازمتوں میں نمایاں کمی اور غیر ملکی زرمبادلہ کی آمدنی میں بھی خاصی کمی کا باعث بن سکتے ہیں۔
ڈاکٹر محمد ذیشان، ڈاکٹر شجاعت فاروق، اور ڈاکٹر عثمان قادر کی طرف سے کرایا جانے والا مطالعہ امریکا کو پاکستانی برآمدات پر مجوزہ 29 فیصد باہمی ٹیرف کے نتائج کا تجزیہ کرتا ہے۔
اس مطالعے کے مطابق موجودہ 8.
پی آئی ڈی ای کے مطابق مالی سال 2024 میں پاکستان نے امریکا کو 5.3 بلین ڈالر مالیت کی اشیا برآمد کیں، ان برآمدات کا ایک اہم حصہ ٹیکسٹائل اور ملبوسات کا تھا، جنہیں پہلے ہی 17 فیصد تک ٹیرف کا سامنا ہے۔
اگر مجوزہ ٹیرف لاگو ہوتے ہیں، تو پاکستان کی قیمتوں میں مسابقت شدید طور پر ختم ہو جائے گی، جس سے ممکنہ طور پر علاقائی حریف جیسے بھارت اور بنگلہ دیش کو مارکیٹ شیئر حاصل کرنے کی اجازت مل جائے گی۔
5 لاکھ سے زیادہ ملازمتوں کو خطرہمعاشی نتائج ٹیکسٹائل سے آگے بڑھیں گے۔ نشاط ملز اور انٹرلوپ جیسے بڑے برآمد کنندگان کو پیداوار کم کرنے پر مجبور کیا جا سکتا ہے، جس سے 5 لاکھ سے زیادہ ملازمتوں کو خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔ غیر ٹیکسٹائل برآمدات بشمول چمڑے، چاول، آلات جراحی، اور کھیلوں کے سامان کو بھی بڑھتے ہوئے خطرے کا سامنا ہے۔
ان خطرات کے باوجود پی آئی ڈی ای بحران کو تزویراتی تبدیلی کے ایک موقع کے طور پر دیکھتا ہے۔ اس کا پالیسی نوٹ پاکستان کو جواب میں فوری اور سوچ سمجھ کر کارروائی کرنے کی ترغیب دیتا ہے۔
پی آئی ڈی ای کے مطابق مختصر پاکستان ٹیرف کی باہمی لاگت کو اجاگر کرنے اور دیرینہ تجارتی تعلقات کو برقرار رکھنے کے لیے اعلیٰ سطحی سفارتی کوششوں میں مصروف رہے۔ پاکستان مذاکرات کی گنجائش پیدا کرنے کے لیے منتخب امریکی درآمدات پر ٹیرف کو کم کرنے پر بھی غور کر سکتا ہے، جیسے مشینری، اسکریپ میٹل اور پیٹرولیم وغیرہ۔
پی آئی ڈی ای نے تجویز کیا ہے کہ پاکستانی فرموں کو ویلیو چین کو برقرار رکھنے اور ٹیرف میں چھوٹ حاصل کرنے میں مدد کے لیے مزید امریکی نژاد ان پٹ جیسے کاٹن اور یارن استعمال کرنے کی ترغیب دی جا سکتی ہے۔
پی آئی ڈی ای برآمدی مصنوعات اور منڈیوں دونوں کو متنوع بنانے کی ضرورت پر زور دیتا ہے۔ یورپی یونین، چین، آسیان ممالک، افریقہ اور مشرق وسطیٰ جیسی ابھرتی ہوئی مارکیٹیں آئی ٹی، حلال فوڈ، پراسیسڈ فوڈز اور کھیلوں کے سامان جیسے شعبوں میں ترقی کے امکانات پیش کرتی ہیں۔
رپورٹ میں توانائی اور رسد کی لاگت کو کم کرنے، ضوابط کو ہموار کرنے، اور جدت اور ٹیکنالوجی اپنانے کے عمل کو فروغ دینے کے اقدامات کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ موجودہ صورتحال میں ایک جامع تجارتی حکمت عملی ضروری ہے، جو ٹیکنالوجی، زراعت، توانائی، اور ویلیو ایڈڈ مینوفیکچرنگ میں ہم آہنگی پیدا کرنے پر مرکوز ہو۔
پی آئی ڈی ای رپورٹ کے مطابق مجوزہ امریکی ٹیرف ڈبلیو ٹی او کی پابند ٹیرف کی حد 3.4 فیصد سے زیادہ ہے، جو ممکنہ طور پر کثیر الجہتی تجارتی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔ اگرچہ ڈبلیو ٹی او کے ذریعے قانونی راستہ اختیار کرنا ایک آپشن ہے، لیکن پاکستان کے محدود مالی وسائل ایسی کوششوں میں رکاوٹ بن سکتے ہیں۔
آگے کا راستہ مشکل ہےپی آئی ڈی ای رپورٹ کے مطابق آگے کا راستہ مشکل ہے، لیکن یہ پاکستان کے لیے اپنے برآمدی فریم ورک کو دوبارہ ترتیب دینے اور مضبوط کرنے کا موقع بھی فراہم کرتا ہے۔ بروقت سفارت کاری، اسٹریٹجک پالیسی اصلاحات اور جرأت مندانہ کوششوں سے پاکستان نہ صرف اس بیرونی صدمے کو برداشت کر سکتا ہے بلکہ عالمی معیشت میں ایک زیادہ مسابقتی کھلاڑی کے طور پر بھی ابھر سکتا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امریکی ٹیرف آیہ تی پاکستان حلال فوڈ ڈبلیو ٹی او نشاط ٹیکسٹائلذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: امریکی ٹیرف ا یہ تی پاکستان ڈبلیو ٹی او نشاط ٹیکسٹائل پی ا ئی ڈی ای امریکی ٹیرف کے طور پر کے مطابق سکتا ہے کے لیے
پڑھیں:
ٹرمپ ٹیرف: چین کا امریکا کے خوشامدی ممالک کو سزا دینے کا اعلان
چین کا کہنا ہے کہ وہ چینی مفادات کو ضرر پہنچانے میں امریکا کا ساتھ دینے والے ممالک کے خلاف بھی جوابی کارروائی کرے گا۔
یہ بھی پڑھیں:یورپی یونین بلبلا اٹھی، کیا ٹرمپ ٹیرف امریکا کے گلے پڑجائیگا؟
چین کی وزارت تجارت کے ترجمان نے پیر کو ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ چین توقع کرتا ہے کہ دوسرے ممالک صاف اور انصاف کے ساتھ کھڑے ہوں اور جب بات امریکا کے ساتھ مذاکرات کی ہو تو اقتصادی اور تجارتی قوانین کا دفاع کریں۔
ترجمان نے کہا کہ 2 اپریل کو صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے لگائے گئے محصولات کے حوالے سے امریکا اپنے تمام تجارتی شراکت داروں پر ٹیرف کا غلط استعمال کررہا ہے۔
انہوں نے ٹرمپ کے محصولات کو یکطرفہ غنڈہ گردی قرار دیتے ہوئے کہا امریکا کی حمایت کرنے والے ممالک کو مخاطب کیا اور کہا کہ خوشامد کرنے سے امن نہیں لایا جا سکتا اور ایسے سمجھوتے کسی بھی طرح لائق احترام نہیں ہوسکتے۔
مزید پڑھیے: ٹرمپ ٹیرف اسٹاک مارکیٹ لے بیٹھا، کملا ہیرس کی پیشگوئی سچ ثابت
چینی ترجمان نے کہا کہ چین کسی ایسے ملک کی بھی مخالفت کرے گا جو امریکا کے ساتھ تجارتی معاہدہ کرے گا اور ایسا کرنے والے کسی بھی ملک کے خلاف مضبوط طریقے سے جوابی اقدامات کیے جائیں گے۔
مزید پڑھیں: ٹریڈ وار: امریکی بندرگاہوں پر لنگرانداز چینی بحری جہازوں پر فیس عائد کرنے کا اعلان
یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپریل میں چینی سامان پر محصولات بڑھا کر 145 فیصد کر دیا تھا۔ چین نے اپنے ٹیرف کے ساتھ جواب دیا اور عالمی تجارتی تنظیم میں امریکا کے خلاف مقدمہ بھی دائر کیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امریکا ٹرمپ ٹیرف چین چین کا امریکی دوستوں کو انتباہ