پی ٹی آئی نے عمران خان کیساتھ ملاقات سے متعلق ٹھوس لائحہ عمل مرتب کرلیا
اشاعت کی تاریخ: 13th, April 2025 GMT
پاکستان تحریک انصاف کی سیاسی کمیٹی نے کہا ہے کہ فہرست کے علاوہ کوئی بھی فرد بانی چیئرمین عمران خان سے ملاقات نہیں کرے گا، ایسا کرنے والا پارٹی ڈسپلن اور مقرر قردہ قاعدے کا منحرف تصور ہو گا۔
پاکستان تحریک انصاف کی سیاسی کمیٹی کے اجلاس کا اعلامیہ جاری کردیا گیا جس کے مطابق پی ٹی آئی کی سیاسی کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا، اجلاس میں ملک کی موجودہ مجموعی صورتحال سمیت مختلف اہم امور پر تفصیل سے گفتگو کی گئی۔
پی ٹی آئی کے مرکزی سیکریٹری اطلاعات شیخ وقاص اکرم کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق اجلاس میں متفقہ طور پر فیصلہ کیا گیا کہ بانی چیئرمین عمران خان سے ملاقات کے لیے 5 رکنی کمیٹی تشکیل دی جائے گی۔
اس میں کہا گیا کہ یہ کمیٹی ہر منگل اور جمعرات کے روز بانی چیئرمین سے ملاقات کرنے والوں کے ناموں کی فہرست مرتب کرے گی، جہاں تک ممکن ہوا، ایک میٹنگ میں اگلی میٹنگ کی فہرست کی منظوری بانی چیئرمین سے لی جائیگی۔
اعلامیے میں کہا گیا کہ فہرست بانی پی ٹی آئی کے نامزد تین فوکل پرسنز (گوہر علی خان، سلمان اکرم راجا اور انتظار پنجھوتہ) میں سے کسی ایک کے ذریعے جیل حکام کو ارسال کی جائے گی، یہ طریقہ بانی چیئرمین کی ہدایت اور اسلام آباد ہائیکورٹ کے حکم کے مطابق ہے۔
اعلامیے کے مطابق واضح کیا گیا کہ فہرست کے علاوہ کوئی بھی فرد بانی چیئرمین سے ملاقات نہیں کرے گا، ایسا کرنے والا پارٹی ڈسپلن اور مقرر قردہ قاعدے کا منحرف تصور ہو گا، فہرست میں دیے گئے افراد میں سے کسی فرد کو انتظامیہ کی جانب سے روکے جانے کی صورت میں باقی افراد بانی چئیرمین سے زیر احتجاج ملاقات کر سکتے ہیں۔
اس میں کہا گیا کہ ایسی صورت میں جیل حکام کیخلاف فوری طور پہ توہین عدالت کی پیٹیشن دائر کی جائیگی، علاوہ ازیں، خیبر پختونخوا کے حکومتی عہدیداروں کو اس حوالے سے استثنیٰ حاصل ہوگا۔
اعلامیے میں کہا گیا کہ وہ کسی بھی دن اور کسی بھی وقت بانی چیئرمین سے ملاقات کے لیے آزاد ہوں گے، اس کے لیے پانچ رکنی کمیٹی کی فہرست کی پابندی لازم نہیں ہوگی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: بانی چیئرمین سے میں کہا گیا کہ سے ملاقات کے مطابق
پڑھیں:
ملک، عوام کو اسٹیبلشمنٹ اور پی ٹی آئی کی ضرورت ہے، عمران خان
پاکستان تحریک انصاف کے بانی اورسابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ اور پی ٹی آئی کی ضرورت ملک اور عوام کو ہے۔
یہ بات ایڈووکیٹ فیصل چوہدری نے بانی پی ٹی آئی سے اڈیالہ جیل میں ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتائی۔
فیصل چوہدری کا کہنا تھا کہ 6 وکلا کے ناموں کی لسٹ دی گئی تھی، نعیم حیدر پنجھوتہ اور عثمان گل یہاں پہنچے تھے ان کی ملاقات ہوئی ہے، میں نے کہا میں باہر جاتا ہوں آپ نعیم پنجھوتہ کو ملاقات کے لئے بلا لیں، بانی کی صحت اچھی ہے، انھیں آگاہ کیا گیا کہ بہنوں کو ملاقات کی اجازت نہیں دی گئی۔
انہوں نے کہا کہ بانی کو آگاہ کیا گیا کہ پارٹی رہنماؤں اور وکلاء کو بھی روکا گیا ہے، لسٹ کے مطابق صرف 2 بندے جیل تک پہنچ سکے، باقیوں کو روک لیا گیا۔
انہوں نے بتایا کہ ملاقات کے دوران عمران خان کا کہنا تھا 26ویں ترمیم کے بعد جو ہو رہا ہے اس پرلیگل کمیٹی، پارٹی قیادت چیف جسٹس کو خط لکھے گی، عدالت میں ہمارے کیسسز نہیں لگ رہے، بشری بی بی کے ساتھ زیادتی ہو رہی ہے۔
فیصل چوہدری نے کہا کہ قانونی امور پر عثمان گل اور فیصل ملک نے بانی کو بریفنگ دی ہے، ہماری بانی سے سیاسی امور پر بھی بات چیت ہوئی، باہر ہونے والی مختلف پیش رفت پر بھی انھیں آگاہ کیا ہے۔
فیصل چوہدری نے کہا کہ ہم ایک وقت میں 9، 9 وکلا بھی بانی سے ملے، ملاقات بانی کی فیملی کا آئینی حق ہے،کیوں اجازت نہیں دیتے۔
بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ اور پی ٹی آئی کی ضرورت ملک اور عوام کو ہے، پی ٹی آئی فیڈریشن کی جماعت جو پاکستان کو اکھٹا کر سکتی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ بانی پی ٹی آئی نے سیاسی رفقاء سے ملاقات نہ کروانے، تین ہفتے قبل بچوں سے ملاقات ٹیلی فونک ملاقات کے حوالے سے بھی بات کی، عثمان گل نے بانی پی ٹی آئی کو آگاہ کیا کہ توہین عدالت کی درخواست پر 28اپریل کو سماعت ہو گی۔
مائنز اینڈ منرلز پر بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ وزیر اعلی کے پی اور سینئر لیڈر شپ آکر مجھے بریف کرے، بانی نے کہا کہ مائنز اینڈ منرلز بل متنازع ہو چکا ہے، لہذا ضروری ہے کہ لوگوں کو اعتماد میں لیں، متنازع معاملات گڑ بڑ ہوں گے۔
افغانستان سے متعلق بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ انھوں نے تین سال لگا دیئے، ہم نے پہلے کہا تھا کہ دہشتگردی کے خاتمے کے لئے افغانستان سے بات چیت کرکے انھیں اسمیں شامل کرنا پڑے گا۔
عمران خان نے کہا کہ حکومت نے وقت کا ضیاع کیا جس سے قیمتی جانوں کا ضیاع ہوا، فوج کے جوان شہید ہوئے، ان چیزوں کو مدنظر نہیں رکھا گیا، اس وقت بھی فارن ڈائریکٹ انویسٹمنٹ نہیں آرہی۔
عمران خان نے کہا کہ زرمبادلہ کے بغیر ملک میں ترقی نہیں ہو سکتی، انوسٹمنٹ تبھی آئے گی جب ملک میں قانون کی حکمرانی ہو گی۔
سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کو کرش کرنے کے لیے ملک کو بنانا ریپبلک بنا دیا گیا، چاہے عدلیہ ہو، ایف آئی اے یا پولیس ہر ادارے کو تباہ کر دیا گیا۔