امریکا میں شدید بارشوں کے بعد تباہ کن سیلاب، 25 ہلاکتیں، متعدد ریاستیں متاثر
اشاعت کی تاریخ: 13th, April 2025 GMT
واشنگٹن: امریکہ کی جنوبی اور وسطی ریاستوں میں مسلسل بارشوں اور طوفانی موسم کے بعد خطرناک سیلاب نے تباہی مچادی ہے، جہاں اب تک کم از کم 25 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ کئی علاقوں میں دریاؤں کی سطح مسلسل بلند ہو رہی ہے اور سیکڑوں مکانات پانی میں ڈوب چکے ہیں۔
کینٹکی سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے، جہاں بڑے پیمانے پر انخلاء، پانی کی قلت، اور انفراسٹرکچر کو نقصان پہنچا ہے۔ فرانکفرٹ، کینٹکی کے مقامی ریسٹورنٹ کی جنرل مینیجر وینڈی کوائیر نے کہا، "یہ میری زندگی کا بدترین سیلاب ہے۔"
نیشنل ویدر سروس کے مطابق، 21 مقامات پر دریاؤں کی سطح خطرناک حد تک بلند ہو چکی ہے، اور یہ تعداد مزید بڑھنے کا خدشہ ہے۔ میمفس، ٹینیسی میں پانچ دنوں میں ایک پورے موسم کے برابر بارش ریکارڈ کی گئی، جس کے ساتھ 88 طوفان بھی آئے، جن میں سے 6 انتہائی خطرناک EF3 درجے کے تھے۔
ہلاک ہونے والوں میں بچے بھی شامل ہیں، جیسے آرکنساس میں ایک پانچ سالہ بچہ اور کینٹکی میں ایک نو سالہ بچہ جو اسکول جاتے ہوئے پانی میں بہہ گیا۔ جارجیا میں باپ اور بیٹے پر درخت گرنے سے جان لیوا حادثہ پیش آیا۔
کئی شہروں میں بجلی، پانی اور نکاسی آب کے نظام متاثر ہوئے ہیں۔ فرانکفرٹ اور ہیرڈزبرگ میں پمپ بند ہونے سے پانی کی فراہمی معطل ہو گئی، اور شہریوں سے پانی بچانے کی اپیل کی گئی ہے۔
فرانکفرٹ میں کینٹکی ریور اپنی تاریخ کی دوسری بلند ترین سطح پر پہنچ گیا، اور کئی علاقوں میں شدید پانی داخل ہوگیا۔ معروف بفیلو ٹریس ڈسٹلری کو بھی بند کر دیا گیا ہے۔
دیگر علاقوں جیسے پروسپیکٹ اور نیو ہیون میں مکانات، سڑکیں اور کھیت مکمل طور پر پانی میں ڈوب چکے ہیں۔ کشتیوں کے ذریعے لوگوں کو محفوظ مقامات تک منتقل کیا جا رہا ہے۔
لوزویلے، اوہائیو ریور میں صرف 24 گھنٹوں میں پانی کی سطح 5 فٹ سے زائد بلند ہوئی، اور مزید اضافے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔
اوہائیو، آرکنساس، ٹینیسی، اور جارجیا میں بھی شدید نقصانات رپورٹ ہوئے ہیں۔ ریاستی گورنرز نے متاثرہ علاقوں کا فضائی دورہ کیا اور ایمرجنسی نافذ کر دی ہے۔ اٹلانٹا ایئرپورٹ پر ہزاروں پروازیں منسوخ یا تاخیر کا شکار ہو گئیں۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
خیبرپختونخوا میں بارشوں سے شدید جانی و مالی نقصان؛ چترال میں سیلابی صورتحال
چترال اور خیبرپختونخوا کے مختلف علاقوں میں حالیہ بارشوں اور برف پگھلنے کے باعث سیلابی صورتحال پیدا ہو گئی ہے، جس سے نظام زندگی متاثر ہوا ہے۔
چترال کے علاقے تورکھو اجنو ریپن گول میں بارشوں کے نتیجے میں ایک بار پھر سیلابی کیفیت پیدا ہو گئی، جس کے باعث ریچ روڈ ہر قسم کی ٹریفک کے لیے بند ہوگیا ہے۔ سڑک کی بندش کے باعث آمد و رفت کا نظام درہم برہم ہو گیا ہے اور مقامی آبادی کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
اسی طرح وادی بروزگول میں سیلاب کے باعث 3گھروں سمیت سڑکیں بھی بہہ گئیں۔ متاثرہ افراد کو محفوظ مقامات تک منتقل کر دیا گیا ہے جب کہ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے ریلیف سرگرمیاں شروع کر دی گئی ہیں۔
اُدھر پشاور میں پی ڈی ایم اے نے بارشوں، ژالہ باری اور آسمانی بجلی گرنے کے نتیجے میں ہونے والے جانی و مالی نقصانات کی رپورٹ جاری کی ہے۔
پی ڈی ایم اے کی رپورٹ کے مطابق خیبرپختونخوا میں 16 اپریل سے جاری بارشوں کے باعث پیش آئے حادثات میں 2 افراد جاں بحق جب کہ 9 افراد زخمی ہوئے۔ جاں بحق افراد میں ایک مرد اور ایک خاتون شامل ہیں، جب کہ زخمیوں میں 4 مرد، 3 خواتین اور 2 بچے شامل ہیں۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ بارشوں سے مجموعی طور پر 11 گھروں کو جزوی نقصان پہنچا۔ حادثات چارسدہ، خیبر، شانگلہ، بٹگرام اور چترال لوئر میں پیش آئے۔
پی ڈی ایم اے نے متعلقہ ضلعی انتظامیہ کو متاثرہ خاندانوں کو فوری امداد فراہم کرنے اور زخمیوں کو بہترین طبی سہولیات مہیا کرنے کی ہدایت جاری کی ہے۔ علاوہ ازیں بند شاہراہوں کو کھولنے کے لیے تمام تر وسائل بروئے کار لانے کی بھی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔
ترجمان پی ڈی ایم اے کے مطابق ادارہ تمام ضلعی انتظامیہ اور امدادی اداروں کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے جب کہ ایمرجنسی آپریشن سینٹر مکمل طور پر فعال ہے۔ عوام کسی بھی ناخوشگوار واقعے کی اطلاع 1700 پر دے سکتے ہیں۔