یورپی یونین میں مضر صحت کیمیکلز سے بنے کھلونوں پر پابندی
اشاعت کی تاریخ: 13th, April 2025 GMT
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 13 اپریل 2025ء) یورپی یونین نے کھلونوں کے لیے حفاظتی اصولوں کو سخت کرنے کے لیے نئے قوانین پر اتفاق کیا ہے، جن میں ایسے نقصان دہ کیمیکلز پر پابندی بھی شامل ہے، جو انسانی جسم کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔ ان کیمیکلز میں ایسے مادے شامل ہوتے ہیں، جو انسانی نمو کے ہارمونز میں خلل ڈال سکتے ہیں اور جو تولیدی صحت کو نقصان پہنچاتے ہیں۔
برسلز کا کہنا ہے کہ ان قوانین کا مقصد بچوں کو کیمیکلز اور آن لائن مارکیٹ پلیس کے خطرات سے بہتر طور پر تحفظ فراہم کرنا چاہیے۔ یورپی یونین کے مذاکرات کاروں اور رکن ممالک نے ایک ایسے معاہدے پر دستخط کیے ہیں، جس کا مقصد بچوں کو آن لائن فروخت کیے جانے والے خطرناک کیمیکلز اور خطرناک کھلونوں سے بچانا ہے۔
(جاری ہے)
اگرچہ زیادہ تر خطرناک مادوں پر پہلے ہی پابندی عائد ہے، تاہم بلاک کا کہنا ہے کہ ابھی بھی کچھ ایسے کیمیکلز پر کارروائی کی ضرورت ہے، جو ہارمونز میں خلل ڈالتے ہیں اور اعصابی، سانس یا مدافعتی نظام کو نقصان پہنچاتے ہیں۔
کیمیکل پر نئے قوانین کیا ہیں؟نئے قوانین PFAS پر پابندی متعارف کراتے ہیں۔ یہ مصنوعی کیمیکلز کا ایک ایسا گروپ ہے، جو ان کی پائیداری اور انسانی صحت کے خطرات کے لیے جانا جاتا ہے۔
PFAS کو بار بار چھونے کا تعلق جگر کے نقصان، ہائی کولیسٹرول کی سطح، مدافعتی ردعمل میں کمی، پیدائشی کم وزن اور کینسر کی مختلف اقسام سے ہے۔ نئے یورپی ضوابط کارسنجینک، میوٹیجینک اور زہریلے تولیدی کیمیکلز (سی ایم آر) پر موجودہ پابندیوں کو بھی بڑھاتے ہیں تاکہ ہارمون ڈسٹرپٹرس جیسے دیگر خطرناک مادوں پر بھی پابندیاں عائد کی جا سکیں۔
اس طرح کے کیمیکل تیزی سے عام ہارمونز سے متعلق عوارض سے منسلک ہوتے ہیں اور اکثر بعد میں سپرم کے معیار کی خرابی کا سبب بنتے ہیں۔ یورپی کمیشن نے کہا، ''یہ کیمیکل خاص طور پر بچوں کے لیے نقصان دہ ہے کیونکہ وہ ان کے ہارمونز اور ان کی ذہنی نشوونما میں مداخلت کر سکتے ہیں یا عام طور پر ان کی عمومی صحت پر اثر انداز ہو سکتے ہیں۔‘‘
یورپی پارلیمنٹ میں اس قانون سازی میں کلیدی کردار ادا کرنے والی جرمن رکن ماریون والزمان نے کہا کہ حفاظتی خدشات کے پیش نظر یورپی یونین کی مارکیٹ سے نکالی جانے والی پانچ مصنوعات میں سے ایک کھلونے ہیں۔
انہوں نے کہا، '' نئے کھلونے سیفٹی ریگولیشن کے لیے ایک واضح پیغام ہے: ہم بچوں کی حفاظت کر رہے ہیں، منصفانہ مسابقت کو یقینی بنا رہے ہیں اور ایک کاروباری مرکز کے طور پر یورپ کی حمایت کر رہے ہیں۔‘‘یورپی پارلیمنٹ اور یورپی یونین کی حکومتوں کی طرف سے باضابطہ طور پر منظور ہونے کے بعد ان ضوابط کا نفاذ کر دیا جائے گا۔ پولینڈ کے وزیر ٹیکنالوجی کرزیزٹوف پاسزیک نے کہا، ''یورپی یونین کے کھلونوں کے حفاظتی قوانین دنیا کے سخت ترین قوانین میں سے ہیں، لیکن ہمیں ابھرتے ہوئے خطرات سے ہم آہنگ رہنا چاہیے۔
‘‘ آن لائن فروخت ہونے والے کھلونوں کا کیا ہوگا؟نئے قوانین کے تحت کھلونوں کے درآمد کنندگان کو ڈیجیٹل پراڈکٹ پاسپورٹ کہلانے والی حقائق پر مبنی فہرست کو یورپی یونین کی سرحدوں پر قائم کسٹمز کے حکام کو جمع کرانا ہوگا۔ یہ فہرست ایک قسم کی سیفٹی فیکٹ شیٹ ہوتی ہے، جس میں حفاظتی معیارات کی تعمیل سے متعلق معلومات اور انتباہات شامل ہوتے ہیں۔
یورپی کمیشن کا کہنا ہے، ''اس سے قومی انسپکٹرز اور کسٹم افسران کے لیے ان پر قابو پانا آسان ہو جائے گا۔ نئے قوانین کے تحت، درآمد کنندگان کو ڈیجیٹل پراڈکٹ پاسپورٹ یورپی یونین کی سرحدوں پر کسٹمز میں جمع کرانا ہو گا جس کی جانچ پڑتال کی جائے گی تاکہ آن لائن فروخت کیے جانے والے کھلونوں سمیت غیر محفوظ کھلونے یونین کی مارکیٹ میں داخل نہ ہو سکیں۔‘‘
شکور رحیم ، اے ایف پی، ڈی پی اے کے ساتھ
ادارت عاطف بلوچ
.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے یورپی یونین کی نئے قوانین سکتے ہیں ہیں اور آن لائن نے کہا کے لیے
پڑھیں:
تھیٹر کے ساتھ شادیوں میں بھی فحش گانوں پر پابندی عائد کی جائے، فنکاروں کا مطالبہ
پنجاب حکومت کی جانب سے تھیٹر اور اسٹیج میں عریانی روکنے کیلیے کیے جانے والے اقدامات پر آرٹسٹوں نے اطمینان کا اظہار کیا تاہم انہوں نے فحش گانوں پر تقاریب میں بھی پابندی کا مطالبہ کیا ہے۔
ایکسپریس نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے معروف تھیٹر آرٹسٹ قیصر پیا نے کہا کہ پنجاب حکومت کی جانب سے تھیٹرز کیخلاف کیے جانے والے اقدامات پر اطمینان کا اظہار کیا۔
انہوں نے کہا کہ حکومتی اقدامات کی وجہ سے کچھ مشکلات تو ہیں مگر میرا ماننا ہے کہ وقت کے ساتھ سب بہتر ہوجائے گا کیونکہ میں خود فیملی ڈراموں کے حق میں ہوں۔
قیصر پیا نے کہا کہ ماضی میں جو غلط کام میں نے کیا اُس پر معافی مانگنے کے بعد اب ایسے ڈرامے کرنے کی کوشش کرتا ہوں جو ہماری بہنیں اور گھر والے بھی ساتھ بیٹھ کر دیکھ سکیں۔ انہوں نے اپیل کی کہ اب فیملیز کو بھی چاہیے کہ وہ صاف ستھرے تھیٹر کو سپورٹ کریں اور ڈرامے دیکھنے کیلیے آئے۔
سینئر آرٹسٹ کے مطابق پنجاب حکومت کے اقدامات کے بعد لوگ خوفزدہ ہیں اور وہ تھیٹر نہیں آرہے، اسی وجہ سے ہمارا عید کا سیزن بہت زیادہ خراب گزرا ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت نے جیسے تھیٹرز میں 80 فحش گانوں پر پابندی عائد کی اُسی طرح شادی کی تقاریب، یوٹیوب، فیس بک پر ان گانوں پر پابندی لگائی جائے۔
قیر پیا نے اپنی گفتگو میں کہا کہ جن گانوں پر پابندی عائد کی گئی ہے انہیں کلیئرنس ملی تھی جس کے بعد ریلیز ہوئے، حکومت کو یہ بھی دیکھنا چاہیے کہ کن لوگوں نے ان گانوں کو کلیئر قرار دیا ہے۔